كوئٹہ میں بغیر پھاٹک كے ریلوے كراسنگ پر حادثات میں اضافہ حکام خاموش

بغير پھاٹک والے راستوں سے گزرتے ہوئے کئی لوگ زندگی كی بازی ہار گئے اور 44 شديد زخمی يا معذور ہوچکے

بغير پھاٹک والے راستوں سے گزرتے ہوئے کئی لوگ زندگی كی بازی ہار گئے اور 44 شديد زخمی يا معذور ہوچکے ۔ فوٹو : فائل

شہر میں بغیر پھاٹک كے ریلوے كراسنگ ٹریک پر حادثات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اب تک ریلوے كراسنگ پر كوئی بھی پھاٹک نہیں بنایا جا سکا جب کہ حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

كوئٹہ شہر كے بغیر پھاٹک كے ریلوے كراسنگ شہریوں كے لئے موت كے دروازے بن گئے ہیں، صرف رواں برس كے دوران بغیر پھاٹک والے راستوں سے گزرتے ہوئے كئی معصوم بچوں سمیت بڑی عمر كے لوگ خواتین اور راہ گیرزندگی كی بازی ہار گئے اور 44 سے زائد لوگ شدید زخمی یا معذور ہوچکے ہیں جب كہ ریلوے اور ضلعی حكام كے درمیان یہ واضح نہ ہو سكا كہ پھاٹک كس نے لگانے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں :كوئٹہ میں بغیر پھاٹک كے ریلوے كراسنگ ٹریک حادثات كا سبب بننے لگے

ریلوے حكام ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ضلعی حكومت كوبار بار لكھ كر دیا گیا مگر مسئلہ حل نہیں ہو رہا یہ كام ضلعی حكام كی جانب سے كیا جانا ہے مگر اس جانب توجہ نہیں دی جارہی جو بھی ریلوے كراسنگ بغیر پھاٹک كے ہیں ان پر پھاٹک لگانا ضروری ہیں تاكہ انسانی جانوں كو بچایا جا سكے۔

دوسری جانب شہریوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ كوئٹہ كے مختلف مقامات پر ریلوے كراسنگ ٹریک پر پھاٹک لگائے جائیں تا کہ مسلسل پیش آنے والے ایسے حادثات سے بچا جاسکے۔
Load Next Story