پشاور میں مردہ مرغیوں سے بنے سوپ کی فروخت کا انکشاف
مردہ مرغیوں سے سوپ بنا کر ذائقہ دار بنانے کیلئے کیمیکل استعمال کرتے ہیں، ریڑھی بان بچے کا انکشاف
شہر میں سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ مردہ مرغیوں سے چکن کارن سوپ فروخت کرنے والوں نے انسانی جانوں سے کھیلنا شروع کر دیا ہے اور بعض دکانوں پر کیمیکل ملے زائد المیعاد سوپ فروخت کرنے سلسلہ جاری ہے۔
صوبائی دارالحکومت پشاور میں چکن کارن سوپ فروخت کرنے والوں نے بھی انسانی جانوں سے کھیلنا شروع کردیا، موسم سرما شروع ہوتے ہی شہری غیر معیاری اور ملاوٹ شد ہ سوپ پینے پر مجبور ہیں جب کہ مانگ میں اضافے کو دیکھتے ہی دکاندار اور چھابڑی فروشوں نے قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ معیار بھی گرا دیا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں قصہ خوانی، خیبر بازار، ہشت نگری، صدر، حاجی کیمپ، پخہ غلام، خالصہ، سٹی ٹاؤن، دلہ زاک روڈ، رنگ روڈ اور پھندو سمیت دیگر علاقوں میں سوپ فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ہشت نگری میں ہتھ ریڑی پر سوپ فروخت کرنے والے ریڑھی بان کے ساتھ کام کرنے والے بچے نے انکشاف کیا ہے کہ ہتھ ریڑی بان مارکیٹ سے مردہ مرغیاں اٹھا کر اس میں سوپ بنا رہے ہیں اور پھر اسکو فروخت کرتے ہیں جب کہ ذائقہ برابر کرنے کے لئے پاؤڈر یا کیمکل کا استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مالکان سوپ کو ذائقہ دار بنانے کے لئے مختلف طریقے استعمال کرتے ہیں سرد موسم میں مالکان مانگ میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے پنجاب اور دیگر علاقوں سے منوں کے حساب سے مردہ مرغیاں منگوا کر اسٹور کر لیتے ہیں جب کہ اونے پونے داموں میں مردہ مرغیاں مل رہی ہیں۔
اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے ضلعی انتظامیہ کی جانب شہر میں فروخت ہونے والی ان چیزوں پرمناسب چیکنگ نہ ہونے کی وجہ سے شہر کی بیشتر دکانوں پر زہریلا اور ملاوٹ شدہ سوپ فروخت ہو رہا ہے۔
شہریوں نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بازاروں میں کھلے عام فروخت ہونے والے غیر معیاری اور اور کیمیکلز ملے سوپ کی وجہ سے شہریوں میں مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں، اصل اور نقل میں فرق کرنا ان کے لئے مشکل ہو گیا ہے، اس لئے شہریوں کو دکانوں سے سوپ لیتے وقت ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ غیرمعیاری اور کیمیکل ملے سوپ کی کھلے عام فروخت انتظامیہ کی کاکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
دوسری جانب کیمیکلز ملے سوپ کے حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری سوپ کسی بھی جاندار کے لئے انتہائی خطرناک ہے اور اسکے استعمال سے زیادہ تر بچے متاثر ہوتے ہیں، غیر معیاری سوپ کے استعمال سے، گلے کی بیماری، کھانسی، ٹی بی سمیت معدے کے موذی امراض جنم لیتے ہیں لہذا شہری بازار میں سوپ خریدتے وقت کافی احتیا سے کام لیں
صوبائی دارالحکومت پشاور میں چکن کارن سوپ فروخت کرنے والوں نے بھی انسانی جانوں سے کھیلنا شروع کردیا، موسم سرما شروع ہوتے ہی شہری غیر معیاری اور ملاوٹ شد ہ سوپ پینے پر مجبور ہیں جب کہ مانگ میں اضافے کو دیکھتے ہی دکاندار اور چھابڑی فروشوں نے قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ معیار بھی گرا دیا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں قصہ خوانی، خیبر بازار، ہشت نگری، صدر، حاجی کیمپ، پخہ غلام، خالصہ، سٹی ٹاؤن، دلہ زاک روڈ، رنگ روڈ اور پھندو سمیت دیگر علاقوں میں سوپ فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ہشت نگری میں ہتھ ریڑی پر سوپ فروخت کرنے والے ریڑھی بان کے ساتھ کام کرنے والے بچے نے انکشاف کیا ہے کہ ہتھ ریڑی بان مارکیٹ سے مردہ مرغیاں اٹھا کر اس میں سوپ بنا رہے ہیں اور پھر اسکو فروخت کرتے ہیں جب کہ ذائقہ برابر کرنے کے لئے پاؤڈر یا کیمکل کا استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مالکان سوپ کو ذائقہ دار بنانے کے لئے مختلف طریقے استعمال کرتے ہیں سرد موسم میں مالکان مانگ میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے پنجاب اور دیگر علاقوں سے منوں کے حساب سے مردہ مرغیاں منگوا کر اسٹور کر لیتے ہیں جب کہ اونے پونے داموں میں مردہ مرغیاں مل رہی ہیں۔
اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے ضلعی انتظامیہ کی جانب شہر میں فروخت ہونے والی ان چیزوں پرمناسب چیکنگ نہ ہونے کی وجہ سے شہر کی بیشتر دکانوں پر زہریلا اور ملاوٹ شدہ سوپ فروخت ہو رہا ہے۔
شہریوں نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بازاروں میں کھلے عام فروخت ہونے والے غیر معیاری اور اور کیمیکلز ملے سوپ کی وجہ سے شہریوں میں مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں، اصل اور نقل میں فرق کرنا ان کے لئے مشکل ہو گیا ہے، اس لئے شہریوں کو دکانوں سے سوپ لیتے وقت ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ غیرمعیاری اور کیمیکل ملے سوپ کی کھلے عام فروخت انتظامیہ کی کاکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
دوسری جانب کیمیکلز ملے سوپ کے حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری سوپ کسی بھی جاندار کے لئے انتہائی خطرناک ہے اور اسکے استعمال سے زیادہ تر بچے متاثر ہوتے ہیں، غیر معیاری سوپ کے استعمال سے، گلے کی بیماری، کھانسی، ٹی بی سمیت معدے کے موذی امراض جنم لیتے ہیں لہذا شہری بازار میں سوپ خریدتے وقت کافی احتیا سے کام لیں