محاصرے کا 91 واں روز 450 کشمیریوں کے بیرون ملک جانے پر پابندی

معیشت کو 15 ہزار کروڑ کا نقصان، معمولات زندگی مفلوج، پری پیڈ موبائل فون سروسز معطل


APP November 04, 2019
بھارتی حکومت کے فیصلے سے تنازع کشمیر عالمی توجہ کا مرکز بن گیا، گلف نیوزمیں مضمون۔ فوٹو:فائل

مقبوضہ کشمیرمیں اتوار کو مسلسل 91 ویں روزبھی فوجی محاصرے اورمواصلاتی ذرائع کی بندش کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں معمولات زندگی مفلوج رہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انٹرنیٹ اورپری پیڈ موبائل فون سروسز معطل اور پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہی۔ پانچ اگست کودفعہ 370کے خاتمے سے اب تک کشمیر ایوان صنعت وتجارت کو 15 ہزار کروڑ روپے کا نقصان اٹھا نا پڑا ہے۔ مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے وادی کشمیر میں آئی ٹی صنعت کی کمر ٹوٹ چکی ہے اورآئی ٹی سے وابستہ 25ہزار پیشہ ور افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔

وادی کشمیر میں 31 اکتوبر سے جب سے بھارت نے باضابطہ طورپرجموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی ہے، متعدد احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ قابض انتظامیہ نے تاجروں، صحافیوں، وکلاء اورسیاسی رہنماؤں اورکاکنوں پر مشتمل 450 افرادکی فہرست تیارکی ہے جن کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائدکی گئی ہے۔

دریں اثناء گلف نیوز نے اپنے ایڈیشن میں شائع ہونیوالے ایک مضمون میںکہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈاؤن مسلسل جاری ہے اورلوگوںکو انٹرنیٹ تک کوئی رسائی نہیں ہے۔

صحافی سویتی چترویدی کی طرف سے لکھے گئے مضمون میںکہاگیاکہ بڑھتی ہوئی تشویش میں مبتلادنیا نے مودی حکومت سے یہ پوچھنا شروع کردیا ہے کہ شہریوںکو محصورکرناکس طرح جمہوریت سے ہم آہنگ ہوسکتا ہے۔

اخبار نے لکھا ہے کہ مودی حکومت کے پاس مسلم اکثریتی علاقے جموں و کشمیرکے لیے کوئی حتمی حل نہیں ہے۔ مضمون میںکہاگیا کہ دفعہ 370کے خاتمے کے بھارتی حکومت کے فیصلے سے تنازعہ کشمیر بین الاقوامی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

مضمون میں انتہائی دائیں بازوکے ارکان یورپی پارلیمنٹ کے دورہ کشمیرکو خارجہ پالیسی کیلیے تباہ کن قراردیتے ہوئے کہاگیاکہ دورہ یورپی ارکان پارلیمنٹ کے غبارے سے اس وقت ہوانکل گئی جب جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے دورہ بھارت کے دوران بالکل واضح موقف اختیارکرتے ہوئے کہاکہ کشمیر کی صورتحال غیر مستحکم ہے اور لاک ڈاؤن کوئی اچھا اقدام نہیں ہے۔

کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے جنیوا میں بین الاقوامی سکھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی حکام نے 35سال پہلے سکھوں کا قتل عام کیا تھا اور اب مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کررہے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے ضلع بارہ مولہ کی علاقے سوپور سے ایک کشمیر نوجوان کوگرفتارکیا ہے۔سکیورٹی فورسز نے براٹھ کلاں میں ایک وسیع علاقے کا محاصرہ کرکے تلاشی کارروائی شروع کی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |