چیف جسٹس آصف کھوسہ 20 دسمبر کو رٹائر ہو جائیں گے

جسٹس گلزار ان کی جگہ لیںگے، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی بھی 31 دسمبرکو رٹائرمنٹ

جسٹس گلزار ان کی جگہ لیںگے، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی بھی 31 دسمبرکو رٹائرمنٹ۔ فوٹو:فائل

اعلیٰ عدلیہ کیلیے آئندہ ماہ بہت اہم ہے، سپریم کورٹ اور ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے چیف جسٹس صاحبان رٹائر ہوجائیں گے، دونوں اعلیٰ عدلیہ کی نئی سنیارٹی لسٹیں بھی جاری ہوںگی۔

چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ 20 دسمبر کو رٹائر ہوجائیں گے، ان کی جگہ سینئر ترین جج جسٹس گلزار احمد21 دسمبر کو ایوان صدر میں حلف اٹھائیں گے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار شمیم31 دسمبر کو رٹائر ہوں گے اور یکم جنوری 2020 کو سینئر ترین جج جسٹس مامون الرشید شیخ گورنر ہاؤس لاہور میں حلف اٹھائیں گے، ان کے ساتھ دوسرے جج جسٹس شاہد مبین بھی31 دسمبر کو ہی رٹائر ہوںگے ان دونوں کی رٹائرمنٹ سے لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی خالی سیٹوں کی تعداد بڑھ کر18ہوجائے گی۔


اس وقت ہائیکورٹ میں16 سیٹیں خالی ہیں، لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی 60 منظور شدہ سیٹ ہیں جن میں سے اس وقت44 ججز فرائض انجام دے رہے ہیں، ہائیکورٹ میں نئے ججز کی تعیناتی کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا، اب نئے ججز کی تعیناتی کا مرحلہ نئے چیف جسٹس کے آنے کے بعد ہوگا، لاہور ہائیکورٹ کے یکم جنوری کو بننے والے چیف جسٹس مامون الرشید شیخ بھی3 ماہ بعد 18 مارچ کو رٹائر ہوجائیں گے، ان کی جگہ اس وقت کے سینئر موسٹ جج جسٹس قاسم خان 19 مارچ 2020 کو حلف اٹھائیں گے۔

لاہور ہائیکورٹ میں نئے ججز کی تعیناتی کیلیے10سینئر موسٹ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی ترقی ہوگی اور 8 براہ راست وکلا میں سے لیے جائیں گے، سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی رٹائرمنٹ کے بعد پنجاب سے سینئر ترین ججز جسٹس قاسم خان یا جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی میں سے ایک جج کو جنوری 2020 میں سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے ترقی دے دی جائے گی۔

 
Load Next Story