بھینس کالونیبھتہ خوروں کابند دکان پر کریکر سے حملہ
دکان کے مالک کو بھتے کی پرچی ملی تھی، دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا
بھینس کالونی میں بھتہ خوروں نے بند دکان پر کریکر سے حملہ کردیا ،دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
دکان کے مالک کو بھتے کی پرچی ملی تھی، ملزمان نے دکان پر گزشتہ رمضان میں بھی کریکر سے حملہ کیا تھا، تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف کے علاقے بھینس کالونی موڑ پر واقع عباسی کریا نہ اسٹور پر جمعہ کی شب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہو گئے، دھماکے کی آواز سن کر علاقہ مکین گھروں سے باہر نکل آئے جبکہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر وہاں موجود لوگوں کو دور ہٹا دیا اور بم ڈسپوزل یونٹ کے عملے کو طلب کر لیا ۔
پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے وقت دکان بند تھی جس کی وجہ سے کسی بھی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ہے پولیس کے مطابق پاکستان میں بجلی کی پیداواری لاگت بہت زیادہ ہے۔ اگر تمام بلز ادا ہو جائیں تب بھی پیداواری لاگت پوری نہیں ہوسکتی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں بجلی کے بلوں کی سب سے بڑی نادہندہ ہیں آمدنی قلیل ہونے کے باعث سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی بجلی کی کمپنیوں کو مکمل ادائیگی نہیں کرپاتی۔ بینک کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کی طلب اور رسد میں فرق 40فیصد تک پہنچ جاتا ہے جس سے ترقی کی رفتار متاثر ہورہی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کو بجلی کے شعبے کے پرانے نظام کو تبدیل اور بہتر کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جس سے ترسیلی نقصانات کا مسئلہ حل نہیں ہوپارہا۔
دکان کے مالک کو بھتے کی پرچی ملی تھی، ملزمان نے دکان پر گزشتہ رمضان میں بھی کریکر سے حملہ کیا تھا، تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف کے علاقے بھینس کالونی موڑ پر واقع عباسی کریا نہ اسٹور پر جمعہ کی شب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہو گئے، دھماکے کی آواز سن کر علاقہ مکین گھروں سے باہر نکل آئے جبکہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر وہاں موجود لوگوں کو دور ہٹا دیا اور بم ڈسپوزل یونٹ کے عملے کو طلب کر لیا ۔
پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے وقت دکان بند تھی جس کی وجہ سے کسی بھی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ہے پولیس کے مطابق پاکستان میں بجلی کی پیداواری لاگت بہت زیادہ ہے۔ اگر تمام بلز ادا ہو جائیں تب بھی پیداواری لاگت پوری نہیں ہوسکتی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں بجلی کے بلوں کی سب سے بڑی نادہندہ ہیں آمدنی قلیل ہونے کے باعث سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی بجلی کی کمپنیوں کو مکمل ادائیگی نہیں کرپاتی۔ بینک کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کی طلب اور رسد میں فرق 40فیصد تک پہنچ جاتا ہے جس سے ترقی کی رفتار متاثر ہورہی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کو بجلی کے شعبے کے پرانے نظام کو تبدیل اور بہتر کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جس سے ترسیلی نقصانات کا مسئلہ حل نہیں ہوپارہا۔