مذاکرات میڈیا کے ذریعے نہیں ہونے چاہئیں فضل الرحمن
افغانستان سے امریکی واپسی کا شیڈول 2014 میں طے ہو جائیگا، سربراہ جے یو آئی ف
WASHINGTON, DC:
جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ افغانستان سے امریکا ایک ہی لمحے میں نکل نہیں جائے گا،افغانستان سے نیٹو فورسز کی واپسی مرحلہ وار ہوگی۔
امریکا کی واپسی کا شیڈول 2014 میں طے ہوجائے گا، واپسی کے حوالے سے افغان حکومت اورامریکا میں بات چیت چل رہی ہے، ساری دنیا کا مطالبہ ہے کہ افغانستان سے امریکا نکل جائے، افغانیوں کو آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کاموقع ملنا چاہیے۔ عید کے موقع پر اپنے آبائی گائوں عبدالخیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ امریکا کی واپسی کے حوالے سے افغانستان میں داخلی سیاسی مفاہمت ضروری ہے تاکہ ایک بارپھرروس کی واپسی کے بعد والی صورتحال پیدا نہ ہو، اس سلسلے میںافغان حکومت کو بہتر ماحول فراہم کرنے میںمدد دے سکتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہاکہ طالبان سے مذاکرات اور بات چیت عملی طور پر ہونی چاہیے، مذاکرات میڈیاکے ذریعے نہیں ہونے چاہئیں، اے پی سی کے بعد طالبان سے مذاکرات کے معاملے پرحکومت سنجیدگی سے کام کررہی ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان خودکش حملے پر اپنے مذمتی بیان میں انھوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر دہشتگردی کا واقعہ نہایت بزدلانہ ہے، ایسی کارروائیوں سے یہ عناصر اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے،ایسے حملے قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے،حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انھوں نے صوبائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پورکے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ بم دھماکے میں معصوم جانوں کے زیاں پر افسوس ہے۔
جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ افغانستان سے امریکا ایک ہی لمحے میں نکل نہیں جائے گا،افغانستان سے نیٹو فورسز کی واپسی مرحلہ وار ہوگی۔
امریکا کی واپسی کا شیڈول 2014 میں طے ہوجائے گا، واپسی کے حوالے سے افغان حکومت اورامریکا میں بات چیت چل رہی ہے، ساری دنیا کا مطالبہ ہے کہ افغانستان سے امریکا نکل جائے، افغانیوں کو آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کاموقع ملنا چاہیے۔ عید کے موقع پر اپنے آبائی گائوں عبدالخیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ امریکا کی واپسی کے حوالے سے افغانستان میں داخلی سیاسی مفاہمت ضروری ہے تاکہ ایک بارپھرروس کی واپسی کے بعد والی صورتحال پیدا نہ ہو، اس سلسلے میںافغان حکومت کو بہتر ماحول فراہم کرنے میںمدد دے سکتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہاکہ طالبان سے مذاکرات اور بات چیت عملی طور پر ہونی چاہیے، مذاکرات میڈیاکے ذریعے نہیں ہونے چاہئیں، اے پی سی کے بعد طالبان سے مذاکرات کے معاملے پرحکومت سنجیدگی سے کام کررہی ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان خودکش حملے پر اپنے مذمتی بیان میں انھوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر دہشتگردی کا واقعہ نہایت بزدلانہ ہے، ایسی کارروائیوں سے یہ عناصر اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے،ایسے حملے قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے،حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انھوں نے صوبائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پورکے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ بم دھماکے میں معصوم جانوں کے زیاں پر افسوس ہے۔