ہمیں بزدلی کا طعنہ دینے والے چاہتے ہیں کہ طالبان سے ہمیشہ جنگ ہوتی رہے عمران خان

وفاقی حکومت امن و امان کے قیام میں ناکام ہو گئی جس کی وجہ سے صوبائی حکومت کو حفاظتی انتظامات کرنے پڑ رہے ہیں،عمران خان


ویب ڈیسک October 19, 2013
ملک میں طالبان کا دفتر قائم ہوجائے تو مذاکرات آسان ہوجائیں گے، چیئرمین تحریک انصاف ۔ فوٹو: فائل

تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امن کے لئے مذاکرات ہی سب سے بہترین حل ہے ہمیں بزدلی کا طعنہ دینے والے چاہتے ہیں کہ طالبان سے ہمیشہ جنگ ہوتی رہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں عید الا ضحیٰ کے موقع پر خودکش حملے میں جاں بحق صوبائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پور کے لواحقین سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو شدید ترین دہشت گردی کا سامنا ہے، دوسروں کی جنگ میں شامل ہونے کا نقصان ہمیں برداشت کرنا پڑرہا ہے، وفاقی حکومت امن و امان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں صوبائی حکومت کو اپنے طور پر حفاظتی انتظامات کرنے پڑ رہے ہیں۔ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے طالبان سے مذاکرات کا مینڈیٹ وفاق کو دیا تھا لیکن افسوس سے یہ کہنا پڑتا ہے کہ حکومتی اے پی سی کے مقاصد پورے نہیں ہوئے کیونکہ حکومت تاحال مذاکرات شروع نہیں کر سکی۔ وہ نوازشریف سے کہتے ہیں کہ آگے آئیں اور مذاکرات کے راستے کو اختیار کریں اور اگر طالبان کا دفتر قائم ہوجائے تو مذاکرات آسان ہوجائیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا خیبر پختونخوا اور فاٹا میں گزشتہ 9 برسوں سے آپریشن ہورہا ہے لیکن کہ اس سے مسئلہ حل نہیں ہوا جس کی وجہ سے اب مذاکرات سے حل نکالا جارہا ہے کیونکہ امن کے لئے مذاکرات ہی سب سے بہترین حل ہے۔ امن پسندی کی خواہش کے باعث ہمیں بزدلی کا طعنہ دیا جارہا ہے ، ہمیں بزدل کہنے والے چاہتے ہیں کہ علاقے میں دوبارہ جنگ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں ایک ہفتے کے دوران 3 دھماکے ہوئے لیکن طالبان نے تردید کردی، یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ اگرطالبان نے حملہ نہیں کیا تو کس نے کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔