وزیراعظم کی وفاقی سیکرٹریز کو نیب پر تحفظات ڈیڑھ ہفتے میں حل کرنے کی یقین دہانی
وفاقی سیکریٹریوں کی وزیراعظم سے ملاقات، نیب کی کارروائیوں پر تحفظات کا اظہار
وزیراعظم نے وفاقی سیکریٹریوں کو یقین دلایا ہے کہ نیب سے متعلق ان کے تحفظات ہفتے ڈیڑھ ہفتے میں قانون سازی(آرڈیننس ) کے ذریعے حل کردیے جائیں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی سیکریٹریوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں انھوں نے نیب کی کارروائیوں پراپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک اب ٹھیک راستے پر گامزن ہے، آپ لوگوں کو بھی تعاون کرنا چاہیے، سروس ڈیلیوری کے حوالے سے فیصلے کرکے عوام کو ریلیف دیں۔
اس پر وفاقی سیکرٹریز پھٹ پڑے اور کہا کہ سول سرونٹ ایکٹ کے تحت انہیں حاصل تحفظ نیب کے سپر لاء کی وجہ سے ختم ہوگیا ہے، ملکی مفاد میں فیصلوں پر افسران ہچکچاہٹ کا شکار اور ان کے ماتحت افسران کام کرنے سے گریز اں ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر یقین دلایا کہ وفاقی سیکریٹریوں کا یہ مسئلہ ہفتے ڈیڑھ ہفتے میں قانون سازی(آرڈیننس ) کے ذریعے حل کردیا جائیگا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چند روز قبل بھی وفاقی سیکرٹریوں نے راولپنڈی میں ایک اہم شخصیت سے ملاقات میں نیب کے حوالے سے اپنے تحفظات کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔
وفاقی سیکرٹریوں نے شاہد خاقان عباسی کی وزارت عظمٰی کے دور کے آخری دنوں میں نیب کی کارروائیوں کا ذکرکیا اوروزیراعظم سے کہا آپ نے نیشنل لائبریری میں ہونے والے اجلاس کے دوران تحفظ دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا۔
سیکرٹریوں نے سلمان غنی اور فواد حسن فواد کے ساتھ نیب کی طرف سے کی جانے والی مبینہ زیادتیوں کا بھی ذکر کیا اورکہا کہ کام کرنے والے افسروں پر نیب اپنی تلوار لٹکائے ہوئے ہے ،خوف کی فضا ء میں فیصلے نہیں لئے جاسکتے۔
وفاقی سیکرٹریوں نے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سول سرونٹس کی تنخواہوں میں 150فیصد اضافے اوروفاقی سیکرٹریٹ میں سول سرونٹس کی تنخواہوں کا موازنہ بھی پیش کیا ۔جس پر وزیراعظم نے کہا کہ ان کے علم میں تنخواہوں والا معاملہ ہے اور وہ ان کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے بھی سوچ رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا وہ چاہتے ہیں کہ بیوروکریسی ملک کی ترقی کے لئے اپنا کردار اداکرے۔آپ بلاخوف و خطر کام کریں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ سول سرونٹس مکمل اعتماد سے فیصلے کریں ۔انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، ملک کے معاشی حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں ، روپے کی قدر بہتر ہورہی ہے،برآمدات بڑھ رہی ہیں، سرمایہ کاروں کی جانب سے حکومتی پالیسیوں اور اب تک اٹھائے جانے والے اقدامات پر اعتماد نہایت حوصلہ افزا ہے، اس تبدیلی کا اعتراف بین الاقوامی اداروں کی جانب سے کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ فضا کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے،پی ٹی آئی حکومت کا سب سے بڑا چیلنج سٹیٹس کو تبدیل کرنا ہے،نیا پاکستان پرانے اور روایتی طریقوں سے نہیں چلایا جا سکتا، حکومت کو سول سرونٹس کی مشکلات کا اندازہ ہے۔ ان مشکلات کو دور کرنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ سیکریٹریز کی تعیناتی کی مدت کی پالیسی وضع کر دی گئی ہے تاکہ آپ دل جمعی اور یکسو ئی سے اپنے اپنے متعلقہ محکموں میں اپنی خدمات سرانجام دے سکیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی سیکریٹریوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں انھوں نے نیب کی کارروائیوں پراپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک اب ٹھیک راستے پر گامزن ہے، آپ لوگوں کو بھی تعاون کرنا چاہیے، سروس ڈیلیوری کے حوالے سے فیصلے کرکے عوام کو ریلیف دیں۔
اس پر وفاقی سیکرٹریز پھٹ پڑے اور کہا کہ سول سرونٹ ایکٹ کے تحت انہیں حاصل تحفظ نیب کے سپر لاء کی وجہ سے ختم ہوگیا ہے، ملکی مفاد میں فیصلوں پر افسران ہچکچاہٹ کا شکار اور ان کے ماتحت افسران کام کرنے سے گریز اں ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر یقین دلایا کہ وفاقی سیکریٹریوں کا یہ مسئلہ ہفتے ڈیڑھ ہفتے میں قانون سازی(آرڈیننس ) کے ذریعے حل کردیا جائیگا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چند روز قبل بھی وفاقی سیکرٹریوں نے راولپنڈی میں ایک اہم شخصیت سے ملاقات میں نیب کے حوالے سے اپنے تحفظات کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔
وفاقی سیکرٹریوں نے شاہد خاقان عباسی کی وزارت عظمٰی کے دور کے آخری دنوں میں نیب کی کارروائیوں کا ذکرکیا اوروزیراعظم سے کہا آپ نے نیشنل لائبریری میں ہونے والے اجلاس کے دوران تحفظ دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا۔
سیکرٹریوں نے سلمان غنی اور فواد حسن فواد کے ساتھ نیب کی طرف سے کی جانے والی مبینہ زیادتیوں کا بھی ذکر کیا اورکہا کہ کام کرنے والے افسروں پر نیب اپنی تلوار لٹکائے ہوئے ہے ،خوف کی فضا ء میں فیصلے نہیں لئے جاسکتے۔
وفاقی سیکرٹریوں نے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سول سرونٹس کی تنخواہوں میں 150فیصد اضافے اوروفاقی سیکرٹریٹ میں سول سرونٹس کی تنخواہوں کا موازنہ بھی پیش کیا ۔جس پر وزیراعظم نے کہا کہ ان کے علم میں تنخواہوں والا معاملہ ہے اور وہ ان کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے بھی سوچ رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا وہ چاہتے ہیں کہ بیوروکریسی ملک کی ترقی کے لئے اپنا کردار اداکرے۔آپ بلاخوف و خطر کام کریں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ سول سرونٹس مکمل اعتماد سے فیصلے کریں ۔انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، ملک کے معاشی حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں ، روپے کی قدر بہتر ہورہی ہے،برآمدات بڑھ رہی ہیں، سرمایہ کاروں کی جانب سے حکومتی پالیسیوں اور اب تک اٹھائے جانے والے اقدامات پر اعتماد نہایت حوصلہ افزا ہے، اس تبدیلی کا اعتراف بین الاقوامی اداروں کی جانب سے کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ فضا کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے،پی ٹی آئی حکومت کا سب سے بڑا چیلنج سٹیٹس کو تبدیل کرنا ہے،نیا پاکستان پرانے اور روایتی طریقوں سے نہیں چلایا جا سکتا، حکومت کو سول سرونٹس کی مشکلات کا اندازہ ہے۔ ان مشکلات کو دور کرنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ سیکریٹریز کی تعیناتی کی مدت کی پالیسی وضع کر دی گئی ہے تاکہ آپ دل جمعی اور یکسو ئی سے اپنے اپنے متعلقہ محکموں میں اپنی خدمات سرانجام دے سکیں۔