پنجاب حکومت کے فیصلے تک نواز شریف کی سزامعطل رہے گی اسلام آبادہائی کورٹ

پنجاب حکومت اگر نواز شریف سے تعاون نہ کرے تو وہ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں،اسلام آباد ہائی کورٹ


ویب ڈیسک November 06, 2019
مرکزی اور صوبائی حکومتیں شدید بیمار قیدیوں کو ریلیف فراہم کریں۔ عدالت عالیہ فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ضمانت سے متعلق تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے فیصلے تک نواز شریف کی سزامعطل رہے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پرضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ 22 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس عامر فاروق نے تحریر کیا ہے۔ فیصلے میں نوازشریف کی طبی بنیادوں پرضمانت منظور کرنے کی وجوہات بیان کی گئیں ہیں جب کہ اس میں اسپیشل میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کو بھی تفصیلی فیصلے کا حصہ بنایا گیا ہے۔

عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ قانون کی حکمرانی کے لیے تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ضروری ہے، اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنا ریاست کے ہر ادارے پر لازم ہے، نوازشریف کی بیماری جیسے کیسز عدالتوں میں نہیں آنے چاہیئں، صوبائی حکومت خود سے کسی بھی قیدی کی سزا معطل کرنے کا اختیار رکھتی ہے، آرٹیکل 401 کے تحت حکومت کو سزا معطل کرنے کا اختیار ہے، صوبائی حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے ہزاروں بیمار قیدی بے یار و مددگار پڑے رہتے ہیں۔ مرکزی اور صوبائی حکومتیں شدید بیمار قیدیوں کو ریلیف فراہم کریں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ نواز شریف کو دل اور پلیٹ لیٹس کے علاج کے لیے دوسرے اسپتال جانا پڑرہا ہے، پنجاب حکومت جب تک فیصلہ نہیں دےگی تو ان سزامعطل رہے گی، پنجاب حکومت اگر نواز شریف سے تعاون نہ کرے تو وہ عدالت سے رجوع کر سکتےہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں