انکم سپورٹ لیوی مخالف فیصلہریٹرنزوصولی بھی رک گئی
ایف بی آرکا الیکٹرانک پورٹل لیوی کے بغیرگوشوارے اورویلتھ اسٹیٹمنٹ قبول نہیں کررہا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے الیکٹرانک پورٹل کی طرف سے ملک بھر میں ٹیکس دہندگان کی طرف سے 0.5 فیصد انکم سپورٹ لیوی کے بغیر الیکٹرانیکلی انکم ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ مسترد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔
یہ انکشاف ٹیکس ماہرین و ٹیکس کنسلٹنٹس کی طرف سے ایف بی آر کو کی جانے والی شکایات میں کیا گیا ہے جس میں ایف بی آر کو تجویز دی گئی ہے کہ ٹیکس دہندگان کے لیے 0.5 فیصد انکم سپورٹ لیوی کے بغیر الیکٹرانیکلی انکم ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کرانے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے الیٹرانک پورٹل(ای پورٹل)میں ترامیم کی جائیں یا پھر ٹیکس دہندگان سے ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹس دستی وصول کیے جائیں کیونکہ ایف بی آر کے الیکٹرانک پورٹل میں جو سافٹ ویئر متعارف کرایا گیا ہے۔
اس میں انکم ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کے ساتھ ایک صفحے کے انکم سپورٹ لیوی کی مد میں ٹیکس واجبات کی ادائیگی کا فارم بھی شامل ہے اور اس فارم کے بغیر ایف بی آر کا الیکٹرانک پورٹل (ای پورٹل) ٹیکس دہندگان کے ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹس وصول نہیں کررہا۔ ذرائع کے مطابق اگر ایف بی آر نے ای پورٹل میں بروقت تبدیلیاں نہ کیں تو ایف بی آر کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے تاریخ میں مزید توسیع کرنا پڑے گی کیونکہ اتنے کم عرصے میں ٹیکس دہندگان کے لیے گوشوارے جمع کرانا مشکل ہوجائے گا یا دوسری صورت میں ایف بی آر ٹیکس دہندگان کو ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹس دستی جمع کرانے کی اجازت دے تاکہ مسئلہ حل ہوسکے۔
اس بارے میں جب ایف بی آر کے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ میں منقولہ اثاثہ جات پر عائد کردہ 0.5 فیصد انکم سپورٹ لیوی کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا جس پر سندھ ہائیکورٹ نے ایف بی آر کو انکم سپورٹ لیوی وصول کرنے سے روک دیا ہے۔
اب چونکہ ای پورٹل میں جو سافٹ ویئر ہے وہ مکمل ٹیکس گوشوارے قبول کرتا ہے جس میں انکم ٹیکس گوشوارہ، ویلتھ اسٹیٹمنٹ اور انکم سپورٹ لیوی فارم شامل ہیں اور ان میں سے اگر کوئی چیز کم ہوگی تو ای پورٹل ٹیکس گوشوارہ قبول نہیں کرے گا، اسی لیے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پیر کو ایف بی آر میں اعلی سطح کا اجلاس ہوگا جس میں مختلف تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد کوئی حتمی فیصلہ متوقع ہے۔
یہ انکشاف ٹیکس ماہرین و ٹیکس کنسلٹنٹس کی طرف سے ایف بی آر کو کی جانے والی شکایات میں کیا گیا ہے جس میں ایف بی آر کو تجویز دی گئی ہے کہ ٹیکس دہندگان کے لیے 0.5 فیصد انکم سپورٹ لیوی کے بغیر الیکٹرانیکلی انکم ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کرانے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے الیٹرانک پورٹل(ای پورٹل)میں ترامیم کی جائیں یا پھر ٹیکس دہندگان سے ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹس دستی وصول کیے جائیں کیونکہ ایف بی آر کے الیکٹرانک پورٹل میں جو سافٹ ویئر متعارف کرایا گیا ہے۔
اس میں انکم ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کے ساتھ ایک صفحے کے انکم سپورٹ لیوی کی مد میں ٹیکس واجبات کی ادائیگی کا فارم بھی شامل ہے اور اس فارم کے بغیر ایف بی آر کا الیکٹرانک پورٹل (ای پورٹل) ٹیکس دہندگان کے ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹس وصول نہیں کررہا۔ ذرائع کے مطابق اگر ایف بی آر نے ای پورٹل میں بروقت تبدیلیاں نہ کیں تو ایف بی آر کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے تاریخ میں مزید توسیع کرنا پڑے گی کیونکہ اتنے کم عرصے میں ٹیکس دہندگان کے لیے گوشوارے جمع کرانا مشکل ہوجائے گا یا دوسری صورت میں ایف بی آر ٹیکس دہندگان کو ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹس دستی جمع کرانے کی اجازت دے تاکہ مسئلہ حل ہوسکے۔
اس بارے میں جب ایف بی آر کے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ میں منقولہ اثاثہ جات پر عائد کردہ 0.5 فیصد انکم سپورٹ لیوی کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا جس پر سندھ ہائیکورٹ نے ایف بی آر کو انکم سپورٹ لیوی وصول کرنے سے روک دیا ہے۔
اب چونکہ ای پورٹل میں جو سافٹ ویئر ہے وہ مکمل ٹیکس گوشوارے قبول کرتا ہے جس میں انکم ٹیکس گوشوارہ، ویلتھ اسٹیٹمنٹ اور انکم سپورٹ لیوی فارم شامل ہیں اور ان میں سے اگر کوئی چیز کم ہوگی تو ای پورٹل ٹیکس گوشوارہ قبول نہیں کرے گا، اسی لیے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پیر کو ایف بی آر میں اعلی سطح کا اجلاس ہوگا جس میں مختلف تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد کوئی حتمی فیصلہ متوقع ہے۔