لاہور میں غیر ملکی سکھ یاتریوں کی خریداری اور تاریخی مقامات کی سیروسیاحت

یورپ، کینیڈ اورامریکا سے آئے ہوئے سکھ اپنی فیملیز کی ساتھ خریداری میں مصروف ہیں


آصف محمود November 07, 2019
50 ہزار سکھ یاتریوں کے قیام اور ان کے کھانے کا اہتمام کیا گیاہے فوٹو: ایکسپریس

بابا گورونانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات منانے پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد خریداری اورتاریخی مقامات کی سیروسیاحت کرتی نظر آتی ہے۔

سکھ مذہب کے بانی باباگورونانک کا 550 واں جنم دن منانے بھارت سمیت دنیا بھرسے سکھ یاتری پاکستان آئے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ جنم دن کی مرکزی تقریب 12 نومبر کو ہونی ہے اسی وجہ سے یورپ، کینیڈا اور امریکا سے آئے ہوئے سکھ اپنی فیملیز کی ساتھ لاہور کی سیر و سیاحت اور خریداری میں مصروف ہیں۔

لاہور کے انارکلی بازار، دہلی گیٹ، اعظم کلاتھ مارکیٹ سمیت دیگربڑی مارکیٹوں میں سردار خریداری کرتے نظر آتے ہیں۔ برطانیہ سے آئے ہوئے سکھوں کے ایک وفدنے اکبری منڈی میں ناصرف خشک میوہ جات خریدے بلکہ بادام کا خالص تیل بھی نکلوایا،وفد میں شامل خواتین نے اندرون دہلی گیٹ مارکیٹ میں پنجابی کپڑے اورجوتے خریدے۔



وفد میں شامل سردار صاحب سنگھ نے کہا وہ بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ جنہے لہور نئیں ویکھیاں اوہ جمیا نئیں۔ اس لئے اب جب پاکستان آنے کا موقع ملاتو وہ لاہوردیکھنے بھی آئے ہیں۔ اندرون لاہورکی اپنی ہی بات ہے۔

ایک خاتون رامدیپ کورنے بتایا کہ ان کے پاس بھارت اوریوکے کی دہری شہریت ہے، ان کے ملک میں خشک میوہ جات جن میں بادام، کشمش، خشک خوبانی ، کھجور، کاجو وغیرہ شامل ہیں یہ انتہائی مہنگے ہیں جبکہ پاکستان میں یہ چیزیں کافی سستی ہیں اس لئے ہم نے یہ خریدے ہیں۔ یہاں دیسی طریقے سے بادام کا تیل نکالاجارہا ہے انہوں نے یہ بھی تیل لیا ہے۔



لاہور کے شاہی قلعہ میں بھی سکھوں کی کافی رونق ہے، سکھ یاتریوں نے یہاں سکھ گیلری اورمیوزیم کا دورہ کیا جبکہ کئی سکھ یہاں نصب کئے گئے شیرپنجاب مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کے ساتھ سیلفیاں بنواتے رہے۔ ان میں سے کئی سکھ ایسے تھے جوپہلی بارپاکستان آئے ہیں، سکھ گیلری اورمیوزیم میں محفوظ کی گئی سکھ نوادرات کودیکھ کر حیران رہ گئے۔ سکھوں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جس طرح سکھ ورثے کومحفوظ کیا گیا اس کی مثال نہیں ملتی ، پاکستان سکھوں کے لئے واقعی جنت ہے،یہاں گوردواروں کی حالت دیکھ پرخوشی ہوئی ہے۔

دوسری جانب سکھ مذہب کے بانی بابا گورونانک کے 550 ویں جنم دن پراندرون اور بیرون ملک سے آنیوالے سکھ مہمانوں کے قیام وطعام کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ سکھ سنگتوں کی طرف سے لنگر کے لئے 4 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے، یورپ اورکینیڈا سے آنے والے سکھ یاتریوں کو گوردوارہ تنبوصاحب میں ٹھہرایا جائے گا، مقامی سکھوں کے لئے ننکانہ صاحب کے سرکاری سکولوں اورکالجوں میں رہائش کا انتظام کیا گیا ہے۔

متروکہ وقف املاک بورڈ اورپاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی طرف سے مجموعی طورپر 50 ہزار سکھ یاتریوں کے قیام اور ان کے کھانے کا اہتمام کیا گیاہے

سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے مطابق یاتریوں کے لنکرکے لئے گوردوارہ جنم استھان کے اندر5 لنگرکھانے قائم کئے گئے ہیں، اسی طرح دیگرگوردواروں میں بھی لنگرکا اہتمام ہے۔ پربندھک کمیٹی اوردیگرسنگتوں کی طرف سے تقریبا چار کروڑ روپے 6 دن کے لنگرکے لئے مختص کئے گئے ہیں جبکہ متروکہ وقف املاک بورڈ نے بھی تقریبا ڈھائی کروڑ روپے مختص کررکھے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں