بلند حوصلہ مصباح الحق بڑھتی ہوئی عمر کے سامنے سینہ سپر
عمران خان نےپاکستان کوجب ورلڈ چیمپئن بنایا وہ 40 برس کے ہونیوالے تھے، اگر مصباح میگاایونٹ کھیلےتو وہ ایک سال بڑےہونگے
بلند حوصلہ مصباح الحق بڑھتی ہوئی عمر کے سامنے سینہ سپر ہوگئے، بہترین فٹنس سے کئی نوجوانوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
ورلڈ کپ 2015 تک دستیابی کے حوالے سے خدشات بدستور قائم ہیں، سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ میگا ایونٹ کیلیے مصباح کی عمر نہیں پرفارمنس اور فٹنس زیادہ اہم ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق زمبابوے سے ایک ٹیسٹ میں شکست کے بعد ہر طرف سے مصباح کو قیادت سے ہٹانے کا مطالبہ سامنے آرہا تھا،مگر اب ان کی قیادت میں پاکستان نے پہلے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کو شکست دے دی، انھوں نے خود بھی شاندار سنچری اسکور کی جس سے ناقدین وقتی طور پر خاموش ہوچکے، مصباح الحق اپنی بہترین فٹنس کی وجہ سے بڑھتی ہوئی عمر کے آگے ڈٹے ہوئے ہیں لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کہ وہ ورلڈ کپ 2015 کھیل پائیں گے یا نہیں۔
سابق کپتان عمران خان نے پاکستان کوجب ورلڈ چیمپئن بنایا تھا اس وقت وہ 40 برس کے ہونے والے تھے، اگر مصباح میگا ایونٹ کھیلے تو وہ ان سے ایک سال بڑے ہوں گے۔ سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ میں یہ نہیں جانتا کہ مصباح ورلڈ کپ 2015 تک ٹیم میں برقرار رہ پائیں گے یا نہیں، یہ کافی مشکل ہوگا اور ان کی عمر مسلسل آڑے آتی رہے گی، اس کے ساتھ بے پناہ دبائو بھی ہوگا لیکن مصباح کے لیے میگا ایونٹ کھیلنے کیلیے زیادہ اہم ان کی فٹنس اور پرفارمنس ہوگی۔ سابق بیٹسمین باسط علی کا کہنا ہے کہ مصباح الحق نے 2010 میں فکسنگ اسکینڈل کے بعد بکھری ہوئی پاکستانی ٹیم کو سنبھالا، اس کے بعد سے انھوں نے اچھا پرفارم کیا اور ایک کمزور ٹیم کو مستحکم کیا جس کی وجہ سے مجھے امید ہے کہ شائقین انھیں اپنے کیریئر کا فیصلہ کرنے کے لیے وقت ضرور دیں گے۔یاد رہے کہ گذشتہ ماہ مصباح الحق نے واضح کیا تھا کہ فی الحال ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ورلڈ کپ 2015 تک دستیابی کے حوالے سے خدشات بدستور قائم ہیں، سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ میگا ایونٹ کیلیے مصباح کی عمر نہیں پرفارمنس اور فٹنس زیادہ اہم ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق زمبابوے سے ایک ٹیسٹ میں شکست کے بعد ہر طرف سے مصباح کو قیادت سے ہٹانے کا مطالبہ سامنے آرہا تھا،مگر اب ان کی قیادت میں پاکستان نے پہلے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کو شکست دے دی، انھوں نے خود بھی شاندار سنچری اسکور کی جس سے ناقدین وقتی طور پر خاموش ہوچکے، مصباح الحق اپنی بہترین فٹنس کی وجہ سے بڑھتی ہوئی عمر کے آگے ڈٹے ہوئے ہیں لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کہ وہ ورلڈ کپ 2015 کھیل پائیں گے یا نہیں۔
سابق کپتان عمران خان نے پاکستان کوجب ورلڈ چیمپئن بنایا تھا اس وقت وہ 40 برس کے ہونے والے تھے، اگر مصباح میگا ایونٹ کھیلے تو وہ ان سے ایک سال بڑے ہوں گے۔ سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ میں یہ نہیں جانتا کہ مصباح ورلڈ کپ 2015 تک ٹیم میں برقرار رہ پائیں گے یا نہیں، یہ کافی مشکل ہوگا اور ان کی عمر مسلسل آڑے آتی رہے گی، اس کے ساتھ بے پناہ دبائو بھی ہوگا لیکن مصباح کے لیے میگا ایونٹ کھیلنے کیلیے زیادہ اہم ان کی فٹنس اور پرفارمنس ہوگی۔ سابق بیٹسمین باسط علی کا کہنا ہے کہ مصباح الحق نے 2010 میں فکسنگ اسکینڈل کے بعد بکھری ہوئی پاکستانی ٹیم کو سنبھالا، اس کے بعد سے انھوں نے اچھا پرفارم کیا اور ایک کمزور ٹیم کو مستحکم کیا جس کی وجہ سے مجھے امید ہے کہ شائقین انھیں اپنے کیریئر کا فیصلہ کرنے کے لیے وقت ضرور دیں گے۔یاد رہے کہ گذشتہ ماہ مصباح الحق نے واضح کیا تھا کہ فی الحال ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔