پی سی بی ایڈہاک کمیٹی عدالت کے ڈر سے بنائی گئی سرفراز نواز
نئی صورتحال اور عبوری سیٹ اپ پر بھی آئی سی سی کو پریشانی نہیں ہوگی،سابق ٹیسٹ کرکٹر
سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے الیکشن کی ڈیڈ لائن قریب آتے ہی عدالت کے ڈر سے ایڈہاک کمیٹی بنادی گئی۔
ذکا اشرف نے اسلام آباد میں ایک روزہ اجلاس میں اپنے انتخاب کا عمل مکمل کرلیا تھا تو بھی آئی سی سی خاموش رہی، اب نئی صورتحال اور عبوری سیٹ اپ پر بھی اسے کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پی سی بی کے الیکشن کا عمل 90دن کی ڈیڈ لائن گزرنے پر بھی پورا ہونے کا کوئی امکان نہیں تھا، اس صورتحال میں عدالت کے ڈر سے ایڈہاک کمیٹی کا راستہ نکالا گیا،انھوں نے کہا کہ ذکاء اشرف نے اسلام آباد میں ایک روزہ اجلاس بلا کر اپنے انتخاب کا عمل مکمل کرلیا تو اس انوکھی کارروائی پر بھی آئی سی سی خاموش رہی، اب نئی صورتحال اور عبوری سیٹ اپ پر بھی اسے کوئی پریشانی لاحق نہیں ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کرکٹ سے گہرا لگائو رکھتے ہیں، انھیں چیف پیٹرن بنانا اچھا اقدام ہے، وہ سیاسی مصروفیات سے وقت نکال کر اس کھیل کی بہتری کا سوچیں تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں، سابق پیسر نے کہا کہ ہارون رشید کو عبوری کمیٹی میں شامل کرنا سمجھ سے باہر ہے، ظہیر عباس جیسے بڑے کرکٹر کی شمولیت خوش آئند ہے، نوید اکرم چیمہ بھی ٹیم منیجر رہے اور کرکٹ کے معاملات سے واقف ہیں، شہر یار خان سابق چیئرمین ہوکر نجم سیٹھی کے تحت کام کریں یہ عجیب سا لگتا ہے،ان کا خود بھی کہنا تھا کہ ابھی اپنی ذمہ داریوں کا علم نہیں۔
سرفراز نواز نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد جنوبی افریقی ٹیم نئی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترے گی،پاکستان کو ہاشم آملا کی عدم موجودگی کا فائدہ ہوسکتا ہے لیکن عالمی نمبر ون ٹیم کو زیر کرنے کیلیے ہر شعبے میں سخت محنت کرنا ہوگی،انھوں نے شان مسعود کو اچھی دریافت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اوپنر کو کیریئر طویل کرنے کیلیے آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندوں کو کھیلنے کی تکنیک بہتر بنانا ہوگی، سرفراز نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ میں آئوٹ آف فارم اظہر علی کی جگہ عمر امین کو شامل کیا جائے تو ٹیم کیلیے بہتر ہوگا، انھیں نمبر 4 پر کھلانے کیلیے یونس خان کو ون ڈائون پوزیشن پر بھیجا جاسکتا ہے۔
ذکا اشرف نے اسلام آباد میں ایک روزہ اجلاس میں اپنے انتخاب کا عمل مکمل کرلیا تھا تو بھی آئی سی سی خاموش رہی، اب نئی صورتحال اور عبوری سیٹ اپ پر بھی اسے کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پی سی بی کے الیکشن کا عمل 90دن کی ڈیڈ لائن گزرنے پر بھی پورا ہونے کا کوئی امکان نہیں تھا، اس صورتحال میں عدالت کے ڈر سے ایڈہاک کمیٹی کا راستہ نکالا گیا،انھوں نے کہا کہ ذکاء اشرف نے اسلام آباد میں ایک روزہ اجلاس بلا کر اپنے انتخاب کا عمل مکمل کرلیا تو اس انوکھی کارروائی پر بھی آئی سی سی خاموش رہی، اب نئی صورتحال اور عبوری سیٹ اپ پر بھی اسے کوئی پریشانی لاحق نہیں ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کرکٹ سے گہرا لگائو رکھتے ہیں، انھیں چیف پیٹرن بنانا اچھا اقدام ہے، وہ سیاسی مصروفیات سے وقت نکال کر اس کھیل کی بہتری کا سوچیں تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں، سابق پیسر نے کہا کہ ہارون رشید کو عبوری کمیٹی میں شامل کرنا سمجھ سے باہر ہے، ظہیر عباس جیسے بڑے کرکٹر کی شمولیت خوش آئند ہے، نوید اکرم چیمہ بھی ٹیم منیجر رہے اور کرکٹ کے معاملات سے واقف ہیں، شہر یار خان سابق چیئرمین ہوکر نجم سیٹھی کے تحت کام کریں یہ عجیب سا لگتا ہے،ان کا خود بھی کہنا تھا کہ ابھی اپنی ذمہ داریوں کا علم نہیں۔
سرفراز نواز نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد جنوبی افریقی ٹیم نئی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترے گی،پاکستان کو ہاشم آملا کی عدم موجودگی کا فائدہ ہوسکتا ہے لیکن عالمی نمبر ون ٹیم کو زیر کرنے کیلیے ہر شعبے میں سخت محنت کرنا ہوگی،انھوں نے شان مسعود کو اچھی دریافت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اوپنر کو کیریئر طویل کرنے کیلیے آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندوں کو کھیلنے کی تکنیک بہتر بنانا ہوگی، سرفراز نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ میں آئوٹ آف فارم اظہر علی کی جگہ عمر امین کو شامل کیا جائے تو ٹیم کیلیے بہتر ہوگا، انھیں نمبر 4 پر کھلانے کیلیے یونس خان کو ون ڈائون پوزیشن پر بھیجا جاسکتا ہے۔