غیر قانونی اسلحے اور دھماکا خیز مواد رکھنے کے5500مقدمات التوا کا شکار

سب سے زیادہ 1250مقدمات ضلع شرقی کی عدالتوں میں زیر التوا ہیں، عدالتوں میں غیرقانونی اسلحے کے 4 ہزار360مقدمات موجود ہیں


Staff Reporter October 20, 2013
سندھ آرمزایکٹ کی دفعہ23اے کے تحت درج کیے 910 مقدمات بھی زیر التوا ہیں۔ فوٹو : ایکسپریس/فائل

MIAN CHANNU: کراچی کی عدالتوں میں کالعدم تنظیموں اورسیاسی جماعتوں کے کارکنوں سمیت ملزمان کے خلاف غیرقانونی اسلحہ اور دھماکا خیز مواد کے5500 سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں۔

سب سے زیادہ 1250مقدمات ضلع شرقی کی عدالتوں میں زیر التوا ہیں، ذرائع کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالتی حکم پرغیر قانونی اسلحے کے مقدمات کی تفصیلات سپریم کورٹ کراچی رجسٹری اور سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی،مذکورہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 6اکتوبر2011سے 31مئی2013 کے دوران کراچی میں درج کیے گئے ،غیرقانونی اسلحے کے 4 ہزار360مقدمات زیر التوا ہیں۔

اسلحہ آرڈیننس 1965کے تحت درج کیے مقدمات میں کراچی شرقی کی عدالتوں میں 1213مقدمات،غربی کی عدالتوں میں1063،مقدمات،ملیرکی عدالتوں میں 900، وسطی کی عدالتو ں میں 713،جنوبی کی عدالتوں میں 316، انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت I میں 43، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت IIمیں 48،انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت IIIمیں16،انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت IVمیں12اورانسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت Vمیں 22مقدمات زیر التوا ہیں،عدالت کو بتایا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی میں منظورکردی نئے قانون کے تحت بھی مقدمات درج کیے جارہے ہیں اورسندھ آرمزایکٹ کی دفعہ23اے کے تحت درج کیے 910 مقدمات بھی زیر التوا ہیں۔



رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظیموں،گینگ وار کے کارندوں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوںسمیت دہشت گردوں کے خلاف دھماکا خیز مواد رکھنے کے 296مقدمات زیر التوا ہیں، جن میں کراچی جنوبی کی عدالتوں میں 87، کراچی غربی کی عدالتوں میں 117، کراچی شرقی کی عدالتوں میں 30،کراچی وسطی کی عدالتوں میں 9،ملیر کی عدالتوں میں 23، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت I میں 3، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت IIمیں 12،انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت IIIمیں 13،انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت IVمیں 11اورانسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت Vمیں ایک مقدمہ زیر التوا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی بدامنی ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران غیر قانونی اسلحہ کے درج مقدمات اور پیرول پر رہا کیے گئے ملزمان کی فہرست طلب کی تھی،پراسیکیوٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قتل،اغوا اور دیگر مقدمات میں ملوث پیرول پر رہا کیے گئے ملزمان میں سے9ملزمان عدالتوں میں پیش ہوگئے،ان ملزمان کو1999 سے 2006 کے دوران گرفتار اورپیرول پر رہا کیا گیا تھا،ان میں محمد اختر، محمد سلیم عرف ڈینٹر،محمد راجو عرف ندیم،ایاز علی،اشفاق،مولا بخش،سکندر اور محمد آصف شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔