بجلی کےنرخوں میں کمی کے لئےعوام کو صبر کرنا پڑے گا صدر ممنون حسین

کراچی میں امن کے بغیر ملک کی معیشت ترقی نہیں کرسکتی،صدر ممنون حسین


ویب ڈیسک October 20, 2013
حکومت 18 روپے فی یونٹ والی بجلی 9 روپے میں عوام کو نہیں دے سکتی، صدر مملکت فوٹو: این این آئی

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے کئے گئے وعدے کے تحت بجلی مہنگی کی گئی ہے، قیمتوں میں کمی کے لئے عوام کو صبر کرنا پڑے گا۔

مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے کراچی میں امن کے بغیر ملک کی معیشت ترقی نہیں کرسکتی، اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں اور انہیں امید ہے کہ جلد ہی یہ شہر ایک بار پھر امن وآشتی کا گہوارہ بن جائے گا لیکن اس کے لئے تمام لوگوں کو حکومتی اقدامات کی حمایت کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی لندن کی کالونی نہیں، پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے، ملک کے حالات اس قدر تشویشناک ہیں کہ اس پر قابو پانے کے لئے ہمیں منفی باتوں کو چھوڑنا ہوگا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاک امریکا تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتے ہیں لیکن اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کافی بہتر ہیں، وزیر اعظم اپنے دورہ امریکا کے دوران صدر اوباما سے ملاقات میں ڈرون کا مسئلہ اٹھائیں گے کیونکہ یہ امن و امان کی بحالی میں معاون ثابت ہونے کے بجائے نقصان کا باعث بنتے ہیں، اس کے علاوہ باہمی تجارت، افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے بعد کی صورت حال اور دیگر باہمی امور پر بھی بات چیت ہوگی۔

ممنون حسین نے مزید کہا کہ صدر آئینی طور پر مملکت کا سربراہ ہوتا ہے جس کا بنیادی کام صوبوں اور وفاق کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا اور اس سلسلے میں چیف ایگزیکٹیو کو اپنی تجاویز دینا ہوتا ہے، وہ اپنے آئینی اختیار کار کے تحت صوبائی گورنرز کے ساتھ مل کر اپنے فرائض انجام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر موجود کشیدگی پر انہیں بھی عوام کی طرح تشویش ہے لیکن ان کے خیال میں سرحد پر کشیدگی کی وجہ بھارت میں انتخابات ہیں انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد مشرقی سرحد پر امن قائم ہو جائے گا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ مہنگائی بڑی آفت ہے لیکن اس کی کئی وجوہات بھی ہیں،پچھلے دنوں ہم نے نوٹ چھاپے جبکہ ہمارے معاشی حالات بھی زیادہ بہتر نہیں یہی وجہ ہے کہ ملک میں مہنگائی بہت زیادہ ہے لیکن انہیں امید ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اپنے اقدامات کے ذریعے اس پر بتدریج قابو پالیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف س قرض لیتے وقت بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا وعدہ کیا تھا جسے پورا کرنا ہے اس کے علاوہ حکومت 18 روپے فی یونٹ والی بجلی 9 روپے میں عوام کو نہیں دے سکتی یہی وجہ ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ عوام کو اس سلسلے میں صبر کرنا ہوگا حکومتی اقدمات کے تحت بجلی کے سستی پیداوار کے لئے منصوبے شروع کئے گئے ہیں جن کی تکمیل کے ساتھ ہی بجلی بھی سستی کردی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔