عزم وہمت کی روشن مثال کم کلسٹربھی الوداع
انجریز اور مضبوط حریفوں کے سامنے ڈٹ جانے والی ٹینس اسٹار اور ذمہ دار ماں
زندگی تبدیلیوں کے تسلسل سے آگے بڑھتی ہے۔ عروج و زوال' اتار چڑھائو' آنا جانا صدیوں سے چلا آ رہا ہے مگر کچھ لوگ جاتے جاتے اپنے کارناموں سے ایسے نقوش چھوڑ جاتے ہیں کہ دنیا مدتوں یاد رکھتی ہے۔ بلجیئم کے شہر بلزین میں 8 جون 1983ء کو آنکھ کھولنے والی ٹینس اسٹار کم کلسٹر نے بھی کیریئر کی دو کامیاب اننگز کھیلنے کے بعد بالآخر کھیل کو خیر باد کہنے کا اعلان کر دیا مگر اپنے شاندار کھیل کی سنہری یادوں کا ایک باب چھوڑ گئیں۔ 41 ڈبلیو ٹی اے سنگلز' 11 ڈبلز اور 4 گرینڈ سلام ٹائٹل فتوحات کے ساتھ ایک عرصہ کورٹس پر راج کرنے والی کھلاڑی نے نیویارک میں جاری یوایس اوپن کو اپنے کیریئر کا آخری ٹورنامنٹ قرار دے رکھا تھا۔
بدقسمتی سے ان کا سفر دوسرے رائونڈ میں ہی ابھرتی ہوئی نوعمر برطانوی کھلاڑی لارا رابسن کے ہاتھوں شکست کے ساتھ ختم ہوا۔ یوں کیریئر کا اختتام ایک اور گرینڈ سلام فتح کے ساتھ کرنے کا خواب حسرت میں بدل گیا۔
سابق انٹرنیشنل فٹبالر لی کلسٹر اور قومی جمنا سٹک چیمپئن ایلس کیٹس بیک کی بیٹی کو کھیلوں سے لگائو ورثے میں ملا۔ اسکول کے زمانے میں فٹبال بھی خوب کھیلا' جمنا سٹک میں بھی دلچسپی رہی۔
بعدازاں ریکٹ تھاما تو کوچ نے انہیں دیگر کھیلوں کو چھوڑ کر صرف ٹینس میں محنت کرنے کا مشورہ دیا۔ کم کلسٹر کا کہنا ہے کہ فٹبالر باپ سے ملنے والی ٹانگوں کی مضبوطی اور جمناسٹ ماں کی تربیت سے حاصل ہونے والی جسمانی لچک کیریئر میں بہت کام آئی۔ ٹینس اسٹار نے جونیئر لیول پر پہلی بڑی کامیابی 1998ء کے ومبلڈن میں سمیٹی جب انہوں نے فائنل تک رسائی حاصل کی' مگر سلوانیا کی کیٹارینا سریبوٹنک کے ہاتھوں مات کے نتیجے میں اولین ٹائٹل اپنے نام نہ کر سکیں۔ سال کا اختتام انہوں نے رینکنگ میں 11 ویں پوزیشن کے ساتھ کیا۔
ڈبلز میں انہوں نے فرنچ اوپن اور یو ایس اوپن ٹائٹل جیت کر رینکنگ میں چوتھی پوزیشن پر قبضہ جمایا۔ 1999ء میں اینٹورپ اوپن سے سینئر پروفیشنل کیریئر کا آغاز کیا مگر کوارٹر فائنل سے آگے نہ بڑھ پائیں۔ ومبلڈن کے چوتھے رائونڈ میں اپنی آئیڈیل جرمن اسٹار سٹیفی گراف کے ہاتھوں مات ہوئی۔ یو ایس اوپن کے تیسرے رائونڈ میں سرینا ولیمز نے زیر کیا۔ تاہم لکسمبرگ اوپن ان کے کیریئر کا پہلا ڈبلیو ٹی اے ٹائٹل ثابت ہوا' براسٹلاوا میں بھی ڈبلز ٹرافی جیت کر وہ سال کی ابھرتی ہوئی کھلاڑی کا اعزاز پانے میں کامیاب ہو گئیں۔ اگلے دو برسوں میں وہ انڈین ویلز کے بعد فرنچ اوپن کا فائنل بھی کھیلیں' گرینڈ سلام ٹورنامنٹ کے ٹائٹل میچ میں جینیفر کپریاٹی کے ساتھ تیسرا سیٹ ویمنز ٹینس کے طویل ترین سیشن کا ریکارڈ بنا گیا مگر کم کلسٹر فتح سے چند قدم دور رہ گئیں۔ لاس اینجلس اوپن 2002ء میں انہوں نے عالمی نمبرون سیرینا ولیمز کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی' راستے میں آنے والی مضبوط دیواروں جسٹن ہیننی اور وینس ولیمز کو بھی گرایا۔
ٹینس کی اس شہزادی نے 2003ء میں نئی بلندیوں کو چھوتے ہوئے نمبرون پوزیشن پر قبضہ جمایا۔ سڈنی انٹرنیشنل ٹرافی اپنے نام کرنے کے بعد آسٹریلین اوپن سیمی فائنل میں سرینا ولیمز کے ہاتھوں مات کھائی' تاہم انڈین ویلز ٹائٹل جیت کر ناکامی کا کچھ ازالہ کیا۔ جرمن اوپن فائنل میں جسٹن ہینن کا تجربہ جیت گیا۔ روم ماسٹرز میں فتح کے بعد فرنچ اوپن فائنل میں ایک بار جسٹن ہینن کو زیر کرنے میں ناکام رہیں' ومبلڈن کے سیمی فائنل میں وینس ولیمز نے پیش قدمی روک دی' تاہم مجموعی طور پر بہتر کارکردگی میں وہ دیگر کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے عالمی رینکنگ میں سرفہرست آ گئیں۔
اسی طرح بغیر کوئی گرینڈ سلام جیتے عالمی نمبرون قرار پانے کا منفرد اعزاز بھی انہیں حاصل ہوا۔ اس دوران مختلف ایونٹس میں فتوحات نے انہیں ڈبلز میں بھی ٹاپ پلیئر بنا دیا۔ سال کا اختتام ورلڈ نمبر2 کی حیثیت سے کرنے کے بعد 2004ء میں ہوم مین کپ کے دوران ٹخنے کی انجری نے پریشان کیا۔ دو ٹورنامنٹ باہر بیٹھ کر دیکھنے کے بعد آسٹریلین اوپن فائنل میں ایک بار پھر جسٹن ہینن کوزیر کرنے میں ناکامی ہوئی۔ پیرس اور اینٹورپ میں فتوحات کے بعد کلائی کی انجری رکاوٹ بن گئی' کئی مقابلوں سے محرومی کے بعد فرنچ اوپن پھر اولمپکس بھی نہ کھیل پائیں۔ فرانس میں ایک ٹورنامنٹ میں فٹنس مسائل نے سیزن کے باقی میچز کھیلنے کے قابل ہی نہ چھوڑا۔ ان حالات میں ان کا کیریئر ہی ختم ہوتا دکھائی دے رہا تھا مگر باہمت خاتون نے آہنی عزم کے ساتھ مزید فتوحات کو گلے لگایا۔
4 ماہ کی دوری کے بعد کورٹس میں اتریں تو مسلسل 17 میچ جیت کر ٹاپ 20 میں جگہ بنائی۔ فٹنس مسائل کے سبب فرنچ اوپن کے چوتھے رائونڈ میں ہارنے کے بعد ومبلڈن میں بھی یہی صورتحال رہی' ایک بار پھر فتوحات کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے مسلسل 22 میچز سمیت 5 ٹائٹل جولائی سے اکتوبر تک اپنے نام کئے۔ یو ایس اوپن جیت کر اولین گرینڈ سلام ٹرافی بھی اٹھانے کا اعزاز حاصل کیا۔ 2005ء کے دوران انہوں نے مجموعی طور پر 9 ٹورنامنٹ جیت کر عالمی رینکنگ میں دوسری پوزیشن پائی۔ نئے سال میں پٹھوں میں کھچاوٹ کے بعد آسٹریلین اوپن سیمی فائنل مکمل نہ کر پانے کے باوجود کم کلسٹر ورلڈ نمبر ون بن گئیں۔ ومبلڈن سیمی فائنل میں ایک بار پھر جسٹن ہینن نے زیر کیا۔ راجرز کپ میں پھسل جانے کے بعد کلائی زخمی ہونے پر وہ یو ایس اوپن اعزاز کا دفاع کرنے کے قابل نہ ہو سکیں۔
نئے سال میں آسٹریلین اوپن سیمی فائنل میں ماریا شراپووا نے پیش قدمی روکی۔ انجریز کے سبب کئی ٹورنامنٹ کھیل نہ پائیں۔ اگر شرکت کی بھی تو ماضی جیسی کارکردگی سامنے نہ آ سکی۔ دلبرداشتہ کم کلسٹر نے بالآخر ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ بیٹی کی پیدائش کے ایک سال بعد فروری 2008ء میں انہوں نے نمائشی میچ کے ذریعے کورٹس میں دوبارہ قدم رکھا' پھر دوبارہ انٹرنیشنل ٹینس کھیلنے کا آغاز بھی کر دیا۔ کیریئر کے دوسرے جنم میں دھیرے دھیرے فتوحات کا سفر پھر سے شروع ہوا۔
یو ایس اوپن میں وائلڈ کارڈ انٹری کے بعد نہ صرف ٹائٹل جیتنے کا منفرد اعزاز حاصل کیا بلکہ پہلی گرینڈ سلام ونر ماں ہونے کا افتخار بھی اپنے کیریئر کا حصہ بنایا۔ 2 سالہ وقفے کے بعد شاندار ماضی کی یادیں تازہ کرنے پر انہیں 3 عالمی اسپورٹس ایوارڈز سے نوازا گیا۔ 2010ء کے آسٹریلین اوپن میں 20 سیڈ نادیا پیٹرووا کے ہاتھوں شکست بدترین کارکردگی رہی' جب وہ صرف ایک گیم ہی جیت پائیں' کئی شکستوں کے بعد میامی ماسٹرز ٹرافی حاصل کی تو ایڈلوسیا میں عالمی نمبر258 سے مات کھا گئیں۔
انجریز نے میدان سے باہر رکھا۔ ومبلڈن میں واپس پر کوارٹرفائنل تک محدود رہیں۔ یو ایس اوپن فائنل میں جسٹن ہینن ایک اور گرینڈ سلام ٹائٹل کی راہ میں دیوار بنیں۔ 2011ء میں عمدہ کارکردگی نے انہیں ایک بار پھر عالمی نمبرون بنا دیا۔ انہوں نے آسٹریلین اوپن سمیت کئی ٹائٹلز پر ہاتھ صاف کئے۔ وہ حریفوں کے ساتھ ساتھ انجریز کا بھی مقابلہ کرتی رہیں' پھر ہار مان کر 4 ماہ کیلئے آرام کرنے پر مجبور ہو گئیں۔ سال رواں کے برسبین ایونٹ میں سیمی فائنل سے دستبرداری کے بعد آسٹریلین اوپن میں 11 سیڈ قرار پائیں' مگر چوتھے رائونڈ میں وکٹوریا آذرینکا کو زیر نہ کر پائیں۔
میامی میں بھی تیسرے رائونڈ کی مہمان ثابت ہونے کے بعد فرنچ اوپن مہم انجریز کے سبب ممکن نہ ہوئی' اولمپکس میں ماریاشراپووا نے کوارٹر فائنل سے چھٹی کرا دی۔ کیریئر کے آخری ٹورنامنٹ یو ایس اوپن کو یادگار بنانے کا خواب بھی پورا نہ ہو سکا۔ انجریز کے طویل سلسلے کے باوجود دنیائے ٹینس میں ان کو ایک قوت کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ کم کلسٹر نے اکتوبر 2004ء میں آسٹریلوی ٹینس اسٹار لیٹن ہیوٹ سے منگنی کرنے کے 2 سال بعد رشتہ توڑنے کا اعلان کیا۔ جولائی 2007ء میں امریکی باسکٹ بال کھلاڑی برائن لینچ سے مختصر سی تقریب میں شادی کر لی۔ کیریئر کے دوران ایک سال بیٹی کی پرورش پر صرف کرنے کے بعد اب وہ پھر ایک ذمہ دار ماں کے روپ میں نظر آنا چاہتی ہیں۔
abbas.raza@express.com.pk
بدقسمتی سے ان کا سفر دوسرے رائونڈ میں ہی ابھرتی ہوئی نوعمر برطانوی کھلاڑی لارا رابسن کے ہاتھوں شکست کے ساتھ ختم ہوا۔ یوں کیریئر کا اختتام ایک اور گرینڈ سلام فتح کے ساتھ کرنے کا خواب حسرت میں بدل گیا۔
سابق انٹرنیشنل فٹبالر لی کلسٹر اور قومی جمنا سٹک چیمپئن ایلس کیٹس بیک کی بیٹی کو کھیلوں سے لگائو ورثے میں ملا۔ اسکول کے زمانے میں فٹبال بھی خوب کھیلا' جمنا سٹک میں بھی دلچسپی رہی۔
بعدازاں ریکٹ تھاما تو کوچ نے انہیں دیگر کھیلوں کو چھوڑ کر صرف ٹینس میں محنت کرنے کا مشورہ دیا۔ کم کلسٹر کا کہنا ہے کہ فٹبالر باپ سے ملنے والی ٹانگوں کی مضبوطی اور جمناسٹ ماں کی تربیت سے حاصل ہونے والی جسمانی لچک کیریئر میں بہت کام آئی۔ ٹینس اسٹار نے جونیئر لیول پر پہلی بڑی کامیابی 1998ء کے ومبلڈن میں سمیٹی جب انہوں نے فائنل تک رسائی حاصل کی' مگر سلوانیا کی کیٹارینا سریبوٹنک کے ہاتھوں مات کے نتیجے میں اولین ٹائٹل اپنے نام نہ کر سکیں۔ سال کا اختتام انہوں نے رینکنگ میں 11 ویں پوزیشن کے ساتھ کیا۔
ڈبلز میں انہوں نے فرنچ اوپن اور یو ایس اوپن ٹائٹل جیت کر رینکنگ میں چوتھی پوزیشن پر قبضہ جمایا۔ 1999ء میں اینٹورپ اوپن سے سینئر پروفیشنل کیریئر کا آغاز کیا مگر کوارٹر فائنل سے آگے نہ بڑھ پائیں۔ ومبلڈن کے چوتھے رائونڈ میں اپنی آئیڈیل جرمن اسٹار سٹیفی گراف کے ہاتھوں مات ہوئی۔ یو ایس اوپن کے تیسرے رائونڈ میں سرینا ولیمز نے زیر کیا۔ تاہم لکسمبرگ اوپن ان کے کیریئر کا پہلا ڈبلیو ٹی اے ٹائٹل ثابت ہوا' براسٹلاوا میں بھی ڈبلز ٹرافی جیت کر وہ سال کی ابھرتی ہوئی کھلاڑی کا اعزاز پانے میں کامیاب ہو گئیں۔ اگلے دو برسوں میں وہ انڈین ویلز کے بعد فرنچ اوپن کا فائنل بھی کھیلیں' گرینڈ سلام ٹورنامنٹ کے ٹائٹل میچ میں جینیفر کپریاٹی کے ساتھ تیسرا سیٹ ویمنز ٹینس کے طویل ترین سیشن کا ریکارڈ بنا گیا مگر کم کلسٹر فتح سے چند قدم دور رہ گئیں۔ لاس اینجلس اوپن 2002ء میں انہوں نے عالمی نمبرون سیرینا ولیمز کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی' راستے میں آنے والی مضبوط دیواروں جسٹن ہیننی اور وینس ولیمز کو بھی گرایا۔
ٹینس کی اس شہزادی نے 2003ء میں نئی بلندیوں کو چھوتے ہوئے نمبرون پوزیشن پر قبضہ جمایا۔ سڈنی انٹرنیشنل ٹرافی اپنے نام کرنے کے بعد آسٹریلین اوپن سیمی فائنل میں سرینا ولیمز کے ہاتھوں مات کھائی' تاہم انڈین ویلز ٹائٹل جیت کر ناکامی کا کچھ ازالہ کیا۔ جرمن اوپن فائنل میں جسٹن ہینن کا تجربہ جیت گیا۔ روم ماسٹرز میں فتح کے بعد فرنچ اوپن فائنل میں ایک بار جسٹن ہینن کو زیر کرنے میں ناکام رہیں' ومبلڈن کے سیمی فائنل میں وینس ولیمز نے پیش قدمی روک دی' تاہم مجموعی طور پر بہتر کارکردگی میں وہ دیگر کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے عالمی رینکنگ میں سرفہرست آ گئیں۔
اسی طرح بغیر کوئی گرینڈ سلام جیتے عالمی نمبرون قرار پانے کا منفرد اعزاز بھی انہیں حاصل ہوا۔ اس دوران مختلف ایونٹس میں فتوحات نے انہیں ڈبلز میں بھی ٹاپ پلیئر بنا دیا۔ سال کا اختتام ورلڈ نمبر2 کی حیثیت سے کرنے کے بعد 2004ء میں ہوم مین کپ کے دوران ٹخنے کی انجری نے پریشان کیا۔ دو ٹورنامنٹ باہر بیٹھ کر دیکھنے کے بعد آسٹریلین اوپن فائنل میں ایک بار پھر جسٹن ہینن کوزیر کرنے میں ناکامی ہوئی۔ پیرس اور اینٹورپ میں فتوحات کے بعد کلائی کی انجری رکاوٹ بن گئی' کئی مقابلوں سے محرومی کے بعد فرنچ اوپن پھر اولمپکس بھی نہ کھیل پائیں۔ فرانس میں ایک ٹورنامنٹ میں فٹنس مسائل نے سیزن کے باقی میچز کھیلنے کے قابل ہی نہ چھوڑا۔ ان حالات میں ان کا کیریئر ہی ختم ہوتا دکھائی دے رہا تھا مگر باہمت خاتون نے آہنی عزم کے ساتھ مزید فتوحات کو گلے لگایا۔
4 ماہ کی دوری کے بعد کورٹس میں اتریں تو مسلسل 17 میچ جیت کر ٹاپ 20 میں جگہ بنائی۔ فٹنس مسائل کے سبب فرنچ اوپن کے چوتھے رائونڈ میں ہارنے کے بعد ومبلڈن میں بھی یہی صورتحال رہی' ایک بار پھر فتوحات کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے مسلسل 22 میچز سمیت 5 ٹائٹل جولائی سے اکتوبر تک اپنے نام کئے۔ یو ایس اوپن جیت کر اولین گرینڈ سلام ٹرافی بھی اٹھانے کا اعزاز حاصل کیا۔ 2005ء کے دوران انہوں نے مجموعی طور پر 9 ٹورنامنٹ جیت کر عالمی رینکنگ میں دوسری پوزیشن پائی۔ نئے سال میں پٹھوں میں کھچاوٹ کے بعد آسٹریلین اوپن سیمی فائنل مکمل نہ کر پانے کے باوجود کم کلسٹر ورلڈ نمبر ون بن گئیں۔ ومبلڈن سیمی فائنل میں ایک بار پھر جسٹن ہینن نے زیر کیا۔ راجرز کپ میں پھسل جانے کے بعد کلائی زخمی ہونے پر وہ یو ایس اوپن اعزاز کا دفاع کرنے کے قابل نہ ہو سکیں۔
نئے سال میں آسٹریلین اوپن سیمی فائنل میں ماریا شراپووا نے پیش قدمی روکی۔ انجریز کے سبب کئی ٹورنامنٹ کھیل نہ پائیں۔ اگر شرکت کی بھی تو ماضی جیسی کارکردگی سامنے نہ آ سکی۔ دلبرداشتہ کم کلسٹر نے بالآخر ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ بیٹی کی پیدائش کے ایک سال بعد فروری 2008ء میں انہوں نے نمائشی میچ کے ذریعے کورٹس میں دوبارہ قدم رکھا' پھر دوبارہ انٹرنیشنل ٹینس کھیلنے کا آغاز بھی کر دیا۔ کیریئر کے دوسرے جنم میں دھیرے دھیرے فتوحات کا سفر پھر سے شروع ہوا۔
یو ایس اوپن میں وائلڈ کارڈ انٹری کے بعد نہ صرف ٹائٹل جیتنے کا منفرد اعزاز حاصل کیا بلکہ پہلی گرینڈ سلام ونر ماں ہونے کا افتخار بھی اپنے کیریئر کا حصہ بنایا۔ 2 سالہ وقفے کے بعد شاندار ماضی کی یادیں تازہ کرنے پر انہیں 3 عالمی اسپورٹس ایوارڈز سے نوازا گیا۔ 2010ء کے آسٹریلین اوپن میں 20 سیڈ نادیا پیٹرووا کے ہاتھوں شکست بدترین کارکردگی رہی' جب وہ صرف ایک گیم ہی جیت پائیں' کئی شکستوں کے بعد میامی ماسٹرز ٹرافی حاصل کی تو ایڈلوسیا میں عالمی نمبر258 سے مات کھا گئیں۔
انجریز نے میدان سے باہر رکھا۔ ومبلڈن میں واپس پر کوارٹرفائنل تک محدود رہیں۔ یو ایس اوپن فائنل میں جسٹن ہینن ایک اور گرینڈ سلام ٹائٹل کی راہ میں دیوار بنیں۔ 2011ء میں عمدہ کارکردگی نے انہیں ایک بار پھر عالمی نمبرون بنا دیا۔ انہوں نے آسٹریلین اوپن سمیت کئی ٹائٹلز پر ہاتھ صاف کئے۔ وہ حریفوں کے ساتھ ساتھ انجریز کا بھی مقابلہ کرتی رہیں' پھر ہار مان کر 4 ماہ کیلئے آرام کرنے پر مجبور ہو گئیں۔ سال رواں کے برسبین ایونٹ میں سیمی فائنل سے دستبرداری کے بعد آسٹریلین اوپن میں 11 سیڈ قرار پائیں' مگر چوتھے رائونڈ میں وکٹوریا آذرینکا کو زیر نہ کر پائیں۔
میامی میں بھی تیسرے رائونڈ کی مہمان ثابت ہونے کے بعد فرنچ اوپن مہم انجریز کے سبب ممکن نہ ہوئی' اولمپکس میں ماریاشراپووا نے کوارٹر فائنل سے چھٹی کرا دی۔ کیریئر کے آخری ٹورنامنٹ یو ایس اوپن کو یادگار بنانے کا خواب بھی پورا نہ ہو سکا۔ انجریز کے طویل سلسلے کے باوجود دنیائے ٹینس میں ان کو ایک قوت کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ کم کلسٹر نے اکتوبر 2004ء میں آسٹریلوی ٹینس اسٹار لیٹن ہیوٹ سے منگنی کرنے کے 2 سال بعد رشتہ توڑنے کا اعلان کیا۔ جولائی 2007ء میں امریکی باسکٹ بال کھلاڑی برائن لینچ سے مختصر سی تقریب میں شادی کر لی۔ کیریئر کے دوران ایک سال بیٹی کی پرورش پر صرف کرنے کے بعد اب وہ پھر ایک ذمہ دار ماں کے روپ میں نظر آنا چاہتی ہیں۔
abbas.raza@express.com.pk