اردو یونیورسٹی کی اسناد پر نمبروں اور گریڈز کی تبدیلی کا انکشاف
گریجویٹس اور ماسٹرز ریگولر پرائیویٹ کی اسناد نمبروں میں اضافہ کرکے تبدیل کرکے جاری کی گئیں
وفاقی اردویونیورسٹی کے شعبہ امتحانات کی جاری اسناد پرگریڈزکی تبدیلی کا انکشاف ہوا ہے سابقہ اور موجودہ انتظامیہ کے دور میں بڑی تعداد میں گریجویٹس اورماسٹرز ریگولر پرائیویٹ کی اسناد گریڈ تبدیل کرنے اور حاصل کردہ مارکس میں اضافے کے بعد جاری کی گئی ہیں۔
اس انکشاف پر یونیورسٹی انتظامیہ نے شعبہ امتحانات کے ڈگری سیکشن میں تبدیلی لاتے ہوئے متعلقہ افسر کے تبادلے پر غور شروع کردیا ہے، ذرائع کے مطابق اردو یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات کی جانب سے بی ایس، ماسٹرز، آنرزکے علاوہ پرائیویٹ ایم اے اورگریجویشن کے امتحانات کی اسناد پر امیدواروں کے اصل گریڈ کے بجائے اگلے گریڈ کی اسناد تیارکرکے گزشتہ اور سابقہ دور میں رجسٹرارکے دفتر میں دستخط کے لیے بھجوائی جاتی رہی اور متعلقہ اتھارٹیز کی جانب سے شعبہ امتحانات کی جانب سے بنائی گئی اسناد اجرا کی سفارش کیے جانے کے سبب دستخط بھی کردی گئیں۔
اردو یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹرفہیم الدین کی جانب سے سندکے ساتھ منسلک دستاویزات کی اچانک جانچ سے اس امرکا انکشاف ہوا کہ سندکے ساتھ منسلک دستاویزات پر متعلقہ امیدوارکے نمبر (مارکس) ڈگری پرموجودہ نمبروں اورگریڈ سے کم ہیں جبکہ شعبہ امتحانات کے ڈگری سیکشن کی جانب سے ڈگری پر نمبر بڑھاکر لکھ دیے گئے ہیں، شعبہ امتحانات کے اعلیٰ افسر نے بتایا ہے کہ رجسٹرارکی جانب سے جانچ کے بعد بھجوائی گئی اسناد اور منسلکہ دستاویزات کے 70 کیسز پکڑے گئے ہیں جس میں دستاویزات پر نمبر کم تھے جبکہ جاری سند پر نمبر اورگریڈ بڑھاکر لکھے گئے تھے، اس معاملے پر شعبہ امتحانات کو سخت تنبیہ کی گئی ہے،یونیورسٹی انتظامیہ نے ایسی بدعنوانی کو ناقابل برداشت قرار دیا ہے اور شعبہ امتحانات کے ڈگری سیکشن کے متعلقہ افسرکا تبادلہ کیا جارہا ہے ۔
اس انکشاف پر یونیورسٹی انتظامیہ نے شعبہ امتحانات کے ڈگری سیکشن میں تبدیلی لاتے ہوئے متعلقہ افسر کے تبادلے پر غور شروع کردیا ہے، ذرائع کے مطابق اردو یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات کی جانب سے بی ایس، ماسٹرز، آنرزکے علاوہ پرائیویٹ ایم اے اورگریجویشن کے امتحانات کی اسناد پر امیدواروں کے اصل گریڈ کے بجائے اگلے گریڈ کی اسناد تیارکرکے گزشتہ اور سابقہ دور میں رجسٹرارکے دفتر میں دستخط کے لیے بھجوائی جاتی رہی اور متعلقہ اتھارٹیز کی جانب سے شعبہ امتحانات کی جانب سے بنائی گئی اسناد اجرا کی سفارش کیے جانے کے سبب دستخط بھی کردی گئیں۔
اردو یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹرفہیم الدین کی جانب سے سندکے ساتھ منسلک دستاویزات کی اچانک جانچ سے اس امرکا انکشاف ہوا کہ سندکے ساتھ منسلک دستاویزات پر متعلقہ امیدوارکے نمبر (مارکس) ڈگری پرموجودہ نمبروں اورگریڈ سے کم ہیں جبکہ شعبہ امتحانات کے ڈگری سیکشن کی جانب سے ڈگری پر نمبر بڑھاکر لکھ دیے گئے ہیں، شعبہ امتحانات کے اعلیٰ افسر نے بتایا ہے کہ رجسٹرارکی جانب سے جانچ کے بعد بھجوائی گئی اسناد اور منسلکہ دستاویزات کے 70 کیسز پکڑے گئے ہیں جس میں دستاویزات پر نمبر کم تھے جبکہ جاری سند پر نمبر اورگریڈ بڑھاکر لکھے گئے تھے، اس معاملے پر شعبہ امتحانات کو سخت تنبیہ کی گئی ہے،یونیورسٹی انتظامیہ نے ایسی بدعنوانی کو ناقابل برداشت قرار دیا ہے اور شعبہ امتحانات کے ڈگری سیکشن کے متعلقہ افسرکا تبادلہ کیا جارہا ہے ۔