پاکستان ریونیو اتھارٹی پی آر اے کے قیام کیلیے قانونی مشاورت شروع
اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی، ذرائع
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)شبر زیدی نے پاکستان ریونیو اتھارٹی(پی آر اے)کے قیام کیلیے قانونی مشاورت شروع کردی۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے جمعرات کو وزارت قانون میں اہم ملاقات کی ہے اس موقع پر ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی حامد عتیق سرور بھی ان کے ہمراہ تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نہ صرف پاکستان ریونیو اتھارٹی کے قیام بارے مشاورت کی جارہی ہے بلکہ آڈٹ سے متعلق قانونی ترامیم کے حوالے سے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے بارے میں مشاورت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کو تبدیل کرکے پاکستان ریونیو اتھارٹی بنانے اور دیگر اصلاحات کیلیے قانون سازی کی ضرورت ہے جبکہ حکومت کے پاس سینٹ میں اکثریت نہیں جس وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے اس لیے قانونی آپشنز پر غور کیا جارہا ہے کہ پاکستان ریونیو اتھارٹی کا قیام صدارتی آرڈیننس کے ذریعے عمل میں لایا جائے یا پھر پارلیمنٹ سے بل کی منظوری لیکر ایکٹ کی صورت میں لاگو کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں وزیراعظم کے منظور کردہ ریفارمز پروگرام کے تحت پاکستان ریونیو اتھارٹی کے قیام بارے مشاورت ہوئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ریونیو اتھارٹی کے قیام کیلیے ابتدائی مسودہ تیار کیا جارہا ہے اور یکم جنوری سے ایف بی آر کی جگہ پی آر اے قائم کرنے کیلیے یا تو صدارتی آرڈینننس جاری کیا جائے یا پھر اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر آئین سازی کی جائے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے جمعرات کو وزارت قانون میں اہم ملاقات کی ہے اس موقع پر ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی حامد عتیق سرور بھی ان کے ہمراہ تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نہ صرف پاکستان ریونیو اتھارٹی کے قیام بارے مشاورت کی جارہی ہے بلکہ آڈٹ سے متعلق قانونی ترامیم کے حوالے سے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے بارے میں مشاورت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کو تبدیل کرکے پاکستان ریونیو اتھارٹی بنانے اور دیگر اصلاحات کیلیے قانون سازی کی ضرورت ہے جبکہ حکومت کے پاس سینٹ میں اکثریت نہیں جس وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے اس لیے قانونی آپشنز پر غور کیا جارہا ہے کہ پاکستان ریونیو اتھارٹی کا قیام صدارتی آرڈیننس کے ذریعے عمل میں لایا جائے یا پھر پارلیمنٹ سے بل کی منظوری لیکر ایکٹ کی صورت میں لاگو کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں وزیراعظم کے منظور کردہ ریفارمز پروگرام کے تحت پاکستان ریونیو اتھارٹی کے قیام بارے مشاورت ہوئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ریونیو اتھارٹی کے قیام کیلیے ابتدائی مسودہ تیار کیا جارہا ہے اور یکم جنوری سے ایف بی آر کی جگہ پی آر اے قائم کرنے کیلیے یا تو صدارتی آرڈینننس جاری کیا جائے یا پھر اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر آئین سازی کی جائے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی۔