انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی بھارت پر مہربانیاں

2023 ورلڈ کپ کی میزبانی ملنے کے بعد براہ راست شرکت کا پروانہ بھی مل گیا

2023 ورلڈ کپ کی میزبانی ملنے کے بعد براہ راست شرکت کا پروانہ بھی مل گیا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی بھارت پر مہربانیوں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ پاکستان کی حمایت سے ایف آئی ایچ کے سربراہ بننے والے نریندرا بٹرا نے اپنے ہی ملک کو 2023 کے ورلڈ کپ کی میزبانی بھی ایوارڈ کرالی۔

بھارت اس ایڈیشن میں بطور میزبان براہ راست شرکت کا اہل بھی بن گیا، بھارت کو لگاتار دوسری بار ورلڈ کپ کا میزبان بنایا گیا ہے، مردوں کا عالمی ہاکی کپ 2023 میں یہاں پر منعقد ہوگا جبکہ عورتوں کے عالمی ہاکی کپ کا انعقاد 2022 میں مشترکہ طور پر اسپین اور ہالینڈ میں کیا جائے گا۔

بھارت سے تعلق رکھنے والے ایف آئی ایچ کے صدر نریندرابٹرا نے جو کہ اسپورٹس ڈپلومیسی ، اسپورٹس پراکسی وار کے الزامات کا شکار ہے ، نے اپنے ملک کو ایکبار پھر تسلسل سے عالمی کپ کی میزبانی دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔

بھارت کومسلسل دوسری مرتبہ میزبانی ملنے پر ہاکی کے ماہرین حیران رہ گئے ہیں اور ہاکی کے حلقوں میں انڈیا کو باآسانی مسلسل دوسری مرتبہ عالمی ہاکی کپ کی میزبانی ملنے پر چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔


یاد رہے کہ بھارت نے2018 میں عالمی ہاکی کلب کی میزبانی ہاکی کی عالمی فیڈریشن آف انٹرنیشنل ہاکی تنظیم (ایف آئی ایچ)نے ایک بار پھر ہاکی ورلڈ کپ کی میزبانی بھارت کو دے دی، بھارت مسلسل دوسری مرتبہ اور 2010 سے تیسری مرتبہ ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا، میزبان ہونے کی وجہ سے بھارت براہ راست ورلڈ کپ میں پہنچ گیا ہے۔

ایف آئی ایچ کے اعلان کے مطابق، لوزین میں منعقدہ ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں ہاکی ورلڈ کپ کی میزبانی ایک بار پھر بھارت کو دے دی گئی ہے۔ایونٹ 2023 میں ہوگا جس کے شہر کا اعلان بھارتی فیڈریشن بعد میں کرے گی۔ ملائیشیا اور بیلجیئم بھی ایونٹ کی میزبانی کے خواہشمند تھے تاہم ایف آئی ایچ نے بھارت کو ترجیح دی۔

ایف آئی ایچ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر تھیری ویئل کے مطابق میزبان ملک کے تعین میں ایف آئی ایچ کو آمدن کے مواقع کے امکانات کوبھی زیرغور رکھا گیا تھا۔بھارت مسلسل دوسری مرتبہ ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا، 2018 میں بھی ہاکی ورلڈ کپ بھارت میں ہواتھا ،اس سے قبل 2010 کا ورلڈ کپ بھی بھارت میں کھیلا گیا تھا، یوں گزشتہ چار میں سے تین ورلڈ کپ بھارت میں ہوگئے۔ میزبان کے طور پر بھارت بغیر کچھ کیے ہی ٹورنامنٹ کھیلنے کا اہل ہوگیا ہے۔

 
Load Next Story