کراچی کی صنعتوں کو گیس لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ

 ایک دن گیس سپلائی کی معطلی کے باعث 14.28فیصدصنعتی پیداوار، 8فیصد برآمدی مصنوعات کی پیداواراور ریونیو متاثر ہورہا ہے


Ehtisham Mufti November 10, 2019
ایس ایس جی سی کی انڈسٹریز کوہفتہ وار گیس کی تعطیل کے باعث برآمدی صنعتیں صرف6دن کام کرنے پر مجبورہیں،جاوید بلوانی. فوٹو: فائل

ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹرکے برآمدکنندگان نے مجموعی برآمدات میں 57فیصد حصے کے حامل کراچی شہرکی صنعتوں کوگیس لوڈشیڈنگ سے مستثنی قراردیتے ہوئے ساتوں دن بلاتعطل گیس فراہم کرنے کامطالبہ کردیاہے۔

ٹیکسٹائل سیکٹرکے برآمدکنندگان کا کہناہے کہ کراچی کی برآمدی صنعتوں کا ملک کے مجموعی ٹیکسٹائل ایکسپورٹس میں54فیصد حصہ ہے جہاں ایک دن گیس سپلائی کی معطلی کے سبب 14اشاریہ 28فیصدصنعتی پیداوارجبکہ 8فیصد برآمدی مصنوعات کی پیداوار متاثر ہورہی ہے لہذا کراچی کی صنعتوں کو گیس کی فراہمی میں رکاوٹ کا مطلب ملک کی57فیصدکی مجموعی برآمدات کومتاثر کرکے زرمبادلہ کی خطیرآمدنی اور ریونیو کانقصان بڑھاناہے۔ یہ بات کراچی انڈسٹریل فورم کے کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کوارسال کردہ مکتوب میں کہی گئی ہے۔

مکتوب میں فورم کے سربراہ جاوید بلوانی نے کراچی کی صنعتوں کوگیس سپلائی کی ہفتہ وار تعطیل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ایس ایس جی سی کی انڈسٹریز کوہفتہ وار گیس کی تعطیل کے باعث برآمدی صنعتیں ہفتہ میں صرف6دن کام کرنے پر مجبورہیں جبکہ اسکے برعکس پاخستان کے حریف خطے کے دیگر ممالک کی برآمدی صنعتوں کو گیس ہفتے میں 7 دن اور سالانہ 365دن بلاتعطل فراہم کی جاتی ہے۔ قدرتی گیس ٹیکسٹائل ایکسپورٹ انڈسٹری کیلیے خام مال کا درجہ رکھتی ہے۔ہفتہ وار گیس کی تعطیل کی وجہ سے ایکسپورٹ مصنوعات کی پیداوار شدید متاثر ہورہی ہیں۔

انھوں نے وزیر اعظم کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے ایکسپورٹس کو بڑھانے کی خاطر نئی پالیسی تشکیل دی جس کے مطابق ایکسپورٹ سیکٹربشمول ٹیکسٹائل کومقامی قدرتی گیس کی سپلائی پہلی ترجیح ہے۔ اسی طرح ایکسپورٹ انڈسٹری اورمتفرق انڈسٹری کی ترجیحات کے ساتھ ٹیرف بھی علیحدہ کیے گئے۔حکومتی پالیسی اور احکام کے برعکس سوئی سدرن گیس کمپنی کراچی کی صنعتوں کو ترجیحی بنیادوں پر گیس سپلائی نہیں کررہی ہے اور ہفتہ وار تعطیل کی جاتی ہے۔

مکتوب میں جاوید بلوانی نے اس بات کے خدشے کا اظہارکیاہے کہ ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ایس ایس جی سی کی انتظامیہ ہفتہ وار یومیہ گیس تعطیل کوتین دن تک توسیع کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اگرہفتہ وار گیس 3دن کیلیے معطل کی گئی تو اس اقدام سے صنعتوں کی پیداواراور ایکسپورٹس پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

خط میں وزیر اعظم سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فوری مداخلت کرتے ہوئے کراچی کی صنعتوں کو پہلی ترجیح پر بلا تعطل بغیرکسی ہفتہ وار گیس تعطیل کے قدرتی گیس کی سپلائی یقینی بنانے کے احکامات جاری کریں۔اگر گیس کی ہفتہ وار تعطیل ختم کرکے بلاتعطل ہفتہ میں سات دن قدرتی گیس فراہمی ہوتوملک کی مجموعی ایکسپورٹس میں 8فیصداور قیمتی زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا جبکہ تجارتی خسارہ میں کمی آئے گی، جی ڈی پی بڑھے گا اور نئی ملازمتیں بھی میسر ہوں گی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں