
ریاست اترپردیشن کے شہر باندہ سے یہ تصاویر سامنے آئی ہیں جہاں محکمہ بجلی کے افسران اور عملہ اپنا سر بچانے کے لیے ہیلمٹ پہننے پر مجبور ہے۔ اس دفتر کی چھتیں اتنی خستہ ہیں کہ آئے دن وہاں سے بھاری پلستر گرتے رہتے ہیں اور بار بار کی شکایت کے باوجود انتظامیہ نے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور اسی وجہ سے عملہ اپنی حفاظت خود کرنے پر مجبور ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر یہ خبرتیزی سے وائرل ہورہی ہے۔ بعض حلقے اس دفتر کی پوری عمارت کو ہی خطرناک قرار دے چکے ہیں۔ اس سے قبل بھی دفتر میں کام کرنے والے افراد چھت سے گرنے والے پتھروں سے زخمی ہوچکے ہیں اور آخر کار اب ہیلمٹ پہننے پر مجبور ہیں۔
ایک ملازم نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ دو سال قبل اس نے دفتر میں کام شروع کیا تھا اور مجاز اداروں کو کئی خط بھی لکھے تھے لیکن کسی نے بھی کوئی جواب نہیں دیا تھا۔ اخباری نمائندوں نے خود یہاں کا دورہ کرکے جائزہ لیا تو انکشاف ہوا کہ دفتر کی چھت پر سوراخ بن چکے ہیں اورسیمنٹ کے ایک بوسیدہ ستون نے اسے سہارا دیا ہوا ہے۔
اس سے قبل بھی 2017ء میں بھارت کے ایک اور سرکاری دفتر میں لوگ ہیلمٹ پہننے پر مجبور تھے جہاں کی چھت اسی طرح بوسیدہ تھی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔