مولانا اب رک کر کھیلنے والی پوزیشن پر آگئے فردوس عاشق اعوان
فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے معافی مانگ لی، توہین عدالت کا نوٹس واپس لینے کی درخواست
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مولانا چھکوں سے اب رک کر کھیلنے والی پوزیشن پر آ گئے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مولانا نے کریز سے نکل نکل کر چھکے لگائے ہیں، لیکن اب وہ رک کر کھیلنے والی پوزیشن پر آ گئے ہیں، ٹھٹھرتی سردی میں کارکنوں کو بھی مولانا والا بستر میسر ہونا چاہیے۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالتی ہے نہ نکالتی ہے بلکہ نیب کی سفارش پر نام ای سی ایل میں ڈالتی ہے، یہ ایک پراسیس ہے اور حکومت قانون و قاعدے سے چلتی ہے، حکومت نجی میڈیکل بورڈ کی سفارشات کو تسلیم نہیں کرتی بلکہ سرکاری میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر غور کرتی ہے، حکومت خواہشات اور ارمانوں پر نہیں قانون پر چلتی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آصف زرداری بھی عدالتوں میں درخواست دیں، حکومت کے پاس درخواست آئی تو دیکھیں گے، آصف زرداری کے عزیز و اقارب میڈیا کے بجائے علاج کے لئے عدالت یا حکومت کو درخواست دیں۔
علاوہ ازیں فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے غیرمشروط معافی مانگتے ہوئے توہین عدالت کا نوٹس واپس لینے کی استدعا کی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت اور ججز سے متعلق 29 اکتوبر کی پریس کانفرنس میں ریمارکس واپس لیتی ہوں اور خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتی ہوں، میرا کہنے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ عدالت نوازشریف کو خصوصی ریلیف دے رہی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مولانا نے کریز سے نکل نکل کر چھکے لگائے ہیں، لیکن اب وہ رک کر کھیلنے والی پوزیشن پر آ گئے ہیں، ٹھٹھرتی سردی میں کارکنوں کو بھی مولانا والا بستر میسر ہونا چاہیے۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالتی ہے نہ نکالتی ہے بلکہ نیب کی سفارش پر نام ای سی ایل میں ڈالتی ہے، یہ ایک پراسیس ہے اور حکومت قانون و قاعدے سے چلتی ہے، حکومت نجی میڈیکل بورڈ کی سفارشات کو تسلیم نہیں کرتی بلکہ سرکاری میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر غور کرتی ہے، حکومت خواہشات اور ارمانوں پر نہیں قانون پر چلتی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آصف زرداری بھی عدالتوں میں درخواست دیں، حکومت کے پاس درخواست آئی تو دیکھیں گے، آصف زرداری کے عزیز و اقارب میڈیا کے بجائے علاج کے لئے عدالت یا حکومت کو درخواست دیں۔
علاوہ ازیں فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے غیرمشروط معافی مانگتے ہوئے توہین عدالت کا نوٹس واپس لینے کی استدعا کی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت اور ججز سے متعلق 29 اکتوبر کی پریس کانفرنس میں ریمارکس واپس لیتی ہوں اور خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتی ہوں، میرا کہنے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ عدالت نوازشریف کو خصوصی ریلیف دے رہی ہے۔