بھارت ایل او سی پرفائربندی کی خلاف ورزی پرپاکستان کے خلاف کوئی اور طریقہ اختیارکرے عمرعبداللہ

پاکستانی وزیراعظم کو مسئلہ کشمیرکے حل کے لئے امریکی ثالثی کی باتیں نہیں کرنی چاہئے، کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ


ویب ڈیسک October 21, 2013
کنٹرول لائن پر پاکستان کی جانب سے ہی ہمیشہ کشیدگی پیدا کی جاتی ہے اور اب بھی وہی اس کا ذمہ دار ہے، عمر عبداللہ۔ فوٹو : فائل

مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ عام طور پر پاک بھارت دوستی کی بات کرتے ہیں لیکن کنٹرول لائن پر کشیدگی میں وہ بھی دوستی کا چولہ اتار کر اپنے اصل روپ میں آگئے ہیں اور انہوں نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنٹرول لائن پر کشیدگی کی وجہ پاکستان ہے اس لئے بھارت باتوں کے بجائے کوئی اور طریقہ اختیار کرے۔

سری نگر میں ایک سرکاری تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرکے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ماضی میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر کشیدگی کے خاتمے کے لئے دونوں ممالک کی افواج کے ڈی جی ملٹری آپریشنز کے درمیان میٹنگ ہوا کرتی تھی جس سے کشیدگی کا خاتمہ ہوجاتا تھا لیکن اب ایسا کیوں نہیں کیا جارہا، یہ بات ان کی سمجھ سے بالاتر ہے۔ عمرعبداللہ نے ہرزہ سرائی کی کہ کنٹرول لائن پر پاکستان کی جانب سے ہی ہمیشہ کشیدگی پیدا کی جاتی ہے اور اب بھی وہی اس کا ذمہ دار ہے، ایسی صورت حال میں جب پاکستان کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو بھارت کو اسے کسی دوسری زبان میں جواب دیا جائے۔

مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ نے اپنی زہر افشانی کے دوران وزیراعظم نواز شریف پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم کو مسئلہ کشمیرکے حل کے لئے امریکی ثالثی کی باتیں نہیں کرنی چاہئے کیونکہ بھارت کبھی بھی اس بات کو تسلیم نہیں کرے گا کیونکہ 1965 میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے تاشقند معاہدے میں یہ بات طے کی گئی تھی دونوں ممالک اپنے معاملات کو باہمی طور پر حل کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں