چین میں اسکول پر کیمیکل حملے میں 51 بچے 3 اساتذہ زخمی
حملہ آور 23 سالہ نوجوان کونگ تھا جسے حراست میں لے لیا گیا ہے
چین میں ایک نوجوان نے اسکول میں داخل ہوکر بچوں اور اساتذہ پر خطرنک کیمیکل سوڈیم ہائیڈرو آکسائیڈ پھینک دیا جس کے نتیجے میں 51 بچے اور 3 اساتذہ زخمی ہوگئے۔
چینی میڈیا کے مطابق دارالحکومت کے ایک اسکول میں 23 سالہ نوجوان کونگ دیوار پھلانگ کر داخل ہوا اور طلبا پر خطرناک کیمیکل سوڈیم ہائیڈروآکسائیڈ کا اسپرے کردیا جس سے بچوں کی حالت بگڑ گئی۔
ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے 3 اساتذہ اور 51 بچوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اساتذہ اور بچوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔
یہ خبر پڑھیں: چین میں اسکول پر حملہ، 20 بچے زخمی
دوسری جانب پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو آدھے گھنٹے کے تعاقب کے بعد حراست میں لے لیا ہے۔ ملزم کے اہل محلہ کا کہنا ہے کہ والدین کے درمیان طلاق ہوجانے کے باعث نوجوان بچپن ہی سے نفیساتی الجھنوں کا شکار تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: چاقو بردار شخص کا اسکول کے طلبا پر حملہ
پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سمیت سماجی، نفسیاتی، معاشی اور معاشرتی پہلوؤں پر بھی تفتیش کی جائے گی۔ ابتدائی طور پر یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں لگتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں 28 سالہ شخص نے ایک اسکول کے 9 بچوں کو چھری کے وار کرکے ہلاک کردیا تھا، حملہ آور کو گزشتہ برس موت کی سزا دی جاچکی ہے جب کہ گزشتہ برس ہی ایک خاتون نے چاقو کے وار کرکے 14 بچوں کو زخمی کردیا تھا۔
چینی میڈیا کے مطابق دارالحکومت کے ایک اسکول میں 23 سالہ نوجوان کونگ دیوار پھلانگ کر داخل ہوا اور طلبا پر خطرناک کیمیکل سوڈیم ہائیڈروآکسائیڈ کا اسپرے کردیا جس سے بچوں کی حالت بگڑ گئی۔
ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے 3 اساتذہ اور 51 بچوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اساتذہ اور بچوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔
یہ خبر پڑھیں: چین میں اسکول پر حملہ، 20 بچے زخمی
دوسری جانب پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو آدھے گھنٹے کے تعاقب کے بعد حراست میں لے لیا ہے۔ ملزم کے اہل محلہ کا کہنا ہے کہ والدین کے درمیان طلاق ہوجانے کے باعث نوجوان بچپن ہی سے نفیساتی الجھنوں کا شکار تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: چاقو بردار شخص کا اسکول کے طلبا پر حملہ
پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سمیت سماجی، نفسیاتی، معاشی اور معاشرتی پہلوؤں پر بھی تفتیش کی جائے گی۔ ابتدائی طور پر یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں لگتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں 28 سالہ شخص نے ایک اسکول کے 9 بچوں کو چھری کے وار کرکے ہلاک کردیا تھا، حملہ آور کو گزشتہ برس موت کی سزا دی جاچکی ہے جب کہ گزشتہ برس ہی ایک خاتون نے چاقو کے وار کرکے 14 بچوں کو زخمی کردیا تھا۔