پاکستان عوامی تحریک نے تحریک انصاف سے لاتعلقی کا اعلان کردیا
جس تبدیلی کے نام پر تحریک انصاف نے نے ووٹ لیا سوا سال بعد کیا ہوا سب جانتے ہیں، خرم نواز گنڈا پور
ڈاکٹر طاہر القادری کی جماعت پاکستان عوامی تحریک نے تحریک انصاف سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری کی سیاست سے ریٹائرمنٹ کے بعد ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے پہلے ہی اجلاس میں تحریک انصاف کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ سیاسی لائحہ عمل طے کرنے کے لئے 12 رکنی سپریم کونسل قائم کی گئی، سپریم کونسل میں قاضی زاہد حسین، خرم نواز گنڈا پور، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، نوراللہ صدیقی ،قاضی شفیق، عارف چوہدری، ظفر اقبال، خالد درانی، وڈیرہ سلطان الدین شہوانی، سردار منصور خان اور ریحان اقبال شامل ہیں۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ جس تبدیلی کے نام پر تحریک انصاف نے نے ووٹ لیا سوا سال بعد کیا ہوا سب جانتے ہیں، 5 سال ہوگئے ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف نہیں ملا موجودہ حکومت کے سوا سال میں بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بھی پیش رفت نہ ہوسکی۔ موجودہ نظام عوامی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے لیکن اس کے باوجود عوامی تحریک ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور شریک ہونگے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بیرون ملک لوٹا ہوا پیسہ واپس لانے کا دعوی کیا وہ پیسہ کہاں ہے، ماسوائے نیب کے جنہوں نے چند افراد کے ساتھ پلی بارگیننگ کی اس کے علاوہ نیب اور حکومت کی کیا کارکردگی ہے۔
خرم نوازنے کہا آج جواسلام آبادمیں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اس وقت انہوں نے سب سے زیادہ مخالفت کی تھی اورمعاملات پارلیمنٹ میں بیٹھ کرحل کرنے کا کہتے تھے مگرآج خود سڑکوں پر بیٹھ کرمطالبات منواناچاہتے ہیں۔ پرامن احتجاج ہرجمہوری جماعت کا حق ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری کی سیاست سے ریٹائرمنٹ کے بعد ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے پہلے ہی اجلاس میں تحریک انصاف کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ سیاسی لائحہ عمل طے کرنے کے لئے 12 رکنی سپریم کونسل قائم کی گئی، سپریم کونسل میں قاضی زاہد حسین، خرم نواز گنڈا پور، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، نوراللہ صدیقی ،قاضی شفیق، عارف چوہدری، ظفر اقبال، خالد درانی، وڈیرہ سلطان الدین شہوانی، سردار منصور خان اور ریحان اقبال شامل ہیں۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ جس تبدیلی کے نام پر تحریک انصاف نے نے ووٹ لیا سوا سال بعد کیا ہوا سب جانتے ہیں، 5 سال ہوگئے ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف نہیں ملا موجودہ حکومت کے سوا سال میں بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بھی پیش رفت نہ ہوسکی۔ موجودہ نظام عوامی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے لیکن اس کے باوجود عوامی تحریک ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور شریک ہونگے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بیرون ملک لوٹا ہوا پیسہ واپس لانے کا دعوی کیا وہ پیسہ کہاں ہے، ماسوائے نیب کے جنہوں نے چند افراد کے ساتھ پلی بارگیننگ کی اس کے علاوہ نیب اور حکومت کی کیا کارکردگی ہے۔
خرم نوازنے کہا آج جواسلام آبادمیں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اس وقت انہوں نے سب سے زیادہ مخالفت کی تھی اورمعاملات پارلیمنٹ میں بیٹھ کرحل کرنے کا کہتے تھے مگرآج خود سڑکوں پر بیٹھ کرمطالبات منواناچاہتے ہیں۔ پرامن احتجاج ہرجمہوری جماعت کا حق ہے۔