بلوچستان حکومت نے اے پی سی کیلیے تیاری شروع کردی
امن وامان کی صورتحال اورناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات سے متعلق غورو خوص کیاجائیگا
بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال اور ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کے حوالے سے صوبائی حکومت نے کل جماعتی کانفرنس کے لیے تیاری شروع کردی۔
آئندہ ماہ کوئٹہ میں ہونے والی کانفرنس میں بلوچستان اسمبلی کے اندر اورباہرموجود تمام قوم پرست جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ باضابطہ دعوت نامے جاری کرنے سے پہلے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک تمام جماعتوں کے سربراہان سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے جس میں انھیں کل جماعتی کانفرنس کے ایجنڈے اور اس کی اہمیت کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں ہونے والی کانفرنسوں کے برعکس اس کانفرنس میں ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات سمیت دیگر تمام پہلوؤں پر تفصیلی غور وخوص کیا جائے گا اور مذاکرات کیلیے سینئر بلوچ قبائلی رہنماؤں پر مشتمل ایک جرگہ بھی تشکیل دیا جائے گا جس کو مرکزی اور صوبائی حکومت کی طرف سے بھرپور مینڈیٹ حاصل ہو گا تاہم اگر مذاکرات میں کامیابی حاصل نہ ہوئی تو تمام جماعتوں کی رضامندی سے صوبے میں شر پسند عناصرکیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا آپشن بھی موجود رہے گا۔
آئندہ ماہ کوئٹہ میں ہونے والی کانفرنس میں بلوچستان اسمبلی کے اندر اورباہرموجود تمام قوم پرست جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ باضابطہ دعوت نامے جاری کرنے سے پہلے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک تمام جماعتوں کے سربراہان سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے جس میں انھیں کل جماعتی کانفرنس کے ایجنڈے اور اس کی اہمیت کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں ہونے والی کانفرنسوں کے برعکس اس کانفرنس میں ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات سمیت دیگر تمام پہلوؤں پر تفصیلی غور وخوص کیا جائے گا اور مذاکرات کیلیے سینئر بلوچ قبائلی رہنماؤں پر مشتمل ایک جرگہ بھی تشکیل دیا جائے گا جس کو مرکزی اور صوبائی حکومت کی طرف سے بھرپور مینڈیٹ حاصل ہو گا تاہم اگر مذاکرات میں کامیابی حاصل نہ ہوئی تو تمام جماعتوں کی رضامندی سے صوبے میں شر پسند عناصرکیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا آپشن بھی موجود رہے گا۔