سیکریٹری دفاع نے توہین عدالت کے نوٹس پر سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی
آصف یاسین ملک نے سپریم کورٹ میں معافی نامہ اپنے وکیل افتخار حسین گیلانی کے ذریعے جمع کرایا
سیکریٹری دفاع آصف یاسین ملک نے کنٹونمنٹ بورڈز میں انتخابات کرانے سے متعلق جاری کئے گئے توہین عدالت نوٹس پر سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کنٹونمنٹ بورڈز میں انتخابات نہ کرانے پر سیکریٹری دفاع کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا جس کے جواب میں انہوں نے اپنے وکیل افتخار حسین گیلانی کے ذریعے سپریم کورٹ میں معافی نامہ جمع کرایا جس میں آصف یاسین ملک کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر نادم اور معافی کے طلب گار ہیں۔
واضح رہے کہ سیکریٹری داخلہ نے سپریم کورٹ کو ملک بھر کے تمام کنٹونمنٹ علاقوں میں رواں ماہ بلدیاتی انتخابات کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے بعد انہوں نے عدالت میں طے کی گئی تاریخ پر انتخابات کرانے سے معذرت کرلی تھی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کنٹونمنٹ بورڈز میں انتخابات نہ کرانے پر سیکریٹری دفاع کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا جس کے جواب میں انہوں نے اپنے وکیل افتخار حسین گیلانی کے ذریعے سپریم کورٹ میں معافی نامہ جمع کرایا جس میں آصف یاسین ملک کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر نادم اور معافی کے طلب گار ہیں۔
واضح رہے کہ سیکریٹری داخلہ نے سپریم کورٹ کو ملک بھر کے تمام کنٹونمنٹ علاقوں میں رواں ماہ بلدیاتی انتخابات کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے بعد انہوں نے عدالت میں طے کی گئی تاریخ پر انتخابات کرانے سے معذرت کرلی تھی۔