اسلام آباد کے تمام اسکولوں میں موسمیاتی تبدیلی پڑھانے کا فیصلہ
دارالخلافہ کے ایک لاکھ بچوں کو موسمیاتی تبدیلیوں پر تربیت فراہم کی جائے گی
حکومت پاکستان نے تعلیمی نصاب میں ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلیوں کو بطور مضمون شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس وقت عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ہنگامی حالات اور اقدامات ہوتے نظر آرہے ہیں اور اب ترقی یافتہ اور ترقی پذیر کسی بھی ملک کے لیے یہ ممکن نہیں کہ وہ دنیا کو درپیش ماحولیاتی تباہی اور اس سے وابستہ مسائل کو نظر انداز کرسکے۔
اسی تناظر کو سامنے رکھتے ہوئے حکومت پاکستان نے بھی ماحولیات سے متعلق مستقبل کے خطرات اور مشکلات سے عہدہ برآ ہونے کے لیے تعلیمی نصاب میں ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلیوں کو بطور مضمون شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور اٹلی کے بعد اب پاکستان دوسرا ملک بن گیا ہے جس نے موسمیاتی تبدیلیوں کو نصاب میں شامل کرنیکا اعلان کیا۔
وفاقی ڈآئریکٹوریٹ برائے تعلیم نے وزارت ماحولیات اور ایک غیر سرکاری ادارے واٹرایڈ کے تعاون سے اسلام آباد کے تقریبا 400 اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا کو ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلیوں اور چیلجنز سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی کے ترجمان محمد سلیم کا کہنا تھا کہ ضرورت ہے کہ ہم اپنے رویوں میں تبدیلی لائیں اور ہم سمجھتے ہیں اس کے لیے سب سے بہترین جگہ اسکول ہوسکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ مہم کلین گرین پاکستان تحریک کا حصہ ہے جس کا گزشتہ برس وزیر اعظم عمران خان نے آغاز کیا تھا۔اس نئے مجوزہ پروگرام کے تحت وفاقی دارالحکومت میں زیر تعلیم اسکول طلبا کو موسمیاتی مشکلات، ماحولیات، صاف پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے بارے میں ٹریننگ دی جائے گی۔
اس بارے میں واٹرایڈ کی ایک اعلی اہلکار ندید احمد کا کہنا تھا کہ ہمارے بچوں کے لیے یہ از حد ضروری ہے کہ انہیں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور پانی کی کمی کے بارے میں آگاہ کیا جائے کیونکہ یہ ہر بچے کا حق ہے کہ وہ ایک صاف ستھرے ماحول میں صحت مند زندگی گزارے۔
اس وقت عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ہنگامی حالات اور اقدامات ہوتے نظر آرہے ہیں اور اب ترقی یافتہ اور ترقی پذیر کسی بھی ملک کے لیے یہ ممکن نہیں کہ وہ دنیا کو درپیش ماحولیاتی تباہی اور اس سے وابستہ مسائل کو نظر انداز کرسکے۔
اسی تناظر کو سامنے رکھتے ہوئے حکومت پاکستان نے بھی ماحولیات سے متعلق مستقبل کے خطرات اور مشکلات سے عہدہ برآ ہونے کے لیے تعلیمی نصاب میں ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلیوں کو بطور مضمون شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور اٹلی کے بعد اب پاکستان دوسرا ملک بن گیا ہے جس نے موسمیاتی تبدیلیوں کو نصاب میں شامل کرنیکا اعلان کیا۔
وفاقی ڈآئریکٹوریٹ برائے تعلیم نے وزارت ماحولیات اور ایک غیر سرکاری ادارے واٹرایڈ کے تعاون سے اسلام آباد کے تقریبا 400 اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا کو ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلیوں اور چیلجنز سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی کے ترجمان محمد سلیم کا کہنا تھا کہ ضرورت ہے کہ ہم اپنے رویوں میں تبدیلی لائیں اور ہم سمجھتے ہیں اس کے لیے سب سے بہترین جگہ اسکول ہوسکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ مہم کلین گرین پاکستان تحریک کا حصہ ہے جس کا گزشتہ برس وزیر اعظم عمران خان نے آغاز کیا تھا۔اس نئے مجوزہ پروگرام کے تحت وفاقی دارالحکومت میں زیر تعلیم اسکول طلبا کو موسمیاتی مشکلات، ماحولیات، صاف پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے بارے میں ٹریننگ دی جائے گی۔
اس بارے میں واٹرایڈ کی ایک اعلی اہلکار ندید احمد کا کہنا تھا کہ ہمارے بچوں کے لیے یہ از حد ضروری ہے کہ انہیں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور پانی کی کمی کے بارے میں آگاہ کیا جائے کیونکہ یہ ہر بچے کا حق ہے کہ وہ ایک صاف ستھرے ماحول میں صحت مند زندگی گزارے۔