پیپلز پارٹی کی سرگرمیوں میں تیزی

اسی روز پیپلز پارٹی کی راہ نما اور ایم این اے فریال تالپور کی جانب سے عید ملن پارٹی اور جلسے کا اہتمام کیا گیا

بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے آغا سراج درانی کو دوبارہ وزیر بلدیات بنانے پر بھی بات چیت ہوئی۔ فوٹو: فائل

سابق صدر آصف زرداری اپنے صاحب زادے بلاول بھٹو کے ساتھ عید سے ایک روز قبل نوڈیرو پہنچے، انہوں نے گڑھی خدا بخش بھٹو میں نماز عید ادا کی۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، وزیر بلدیات اویس مظفر ہاشمی، شرجیل انعام میمن اور دیگر نے بھی یہاں مصروف دن گزارا۔ عید کے دوسرے روز آصف علی زرداری سے نو ڈیرو ہاؤس میں سید قائم علی شاہ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ایم این اے فریال تالپور، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور وزیر بلدیات اویس مظفر بھی موجود تھے۔ باخبر ذرایع کے مطابق ملاقات میں سندھ حکومت کی کارکردگی مزید بہتر بنانے، سندھ کابینہ میں توسیع اور تبدیلی پر مشاورت کی گئی۔

اس کے علاوہ بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے آغا سراج درانی کو دوبارہ وزیر بلدیات بنانے پر بھی بات چیت ہوئی۔ اسی طر ح اویس مظفر کو وزارت داخلہ دینے، سکندر میندھرو کو اسپیکر سندھ اسمبلی جب کہ وزیر جیل خانہ جات منظور وسان کو محکمہ ورکس اینڈ سروس کے قلم داں دینے پر بات چیت کی گئی۔ اس اہم ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری کے سیاسی مستقل پر بھی بات چیت ہوئی۔ ان کی عمر پچیس سال ہونے پر انہیں لاڑکانہ کے حلقہ این اے 204 سے رکن قومی اسمبلی منتخب کروانے پر اتفاق کیا گیا۔ باخبر ذرایع کے مطابق یہ نشست موجودہ ایم این اے ایاز سومرو چند روز میں چھوڑ دیں گے۔


اسی روز پیپلز پارٹی کی راہ نما اور ایم این اے فریال تالپور کی جانب سے عید ملن پارٹی اور جلسے کا اہتمام کیا گیا، آصف علی زرداری نے جلسے میں موجود کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وفاق کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی اور صوبہ سندھ کی ترقی کے لیے اپنا پروگرام واضح کیا۔ اس موقع پر سید قائم علی شاہ نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سے نکلنے والی گیس پر پچاس فی صد رائلٹی ہمارا حق ہے، جلد بجلی اور گیس کا بحران ختم کرکے صنعتوں کو فعال بنائیں گے، حالیہ انتخابات میں ہمارا مقابلہ دس جماعتوں سے تھا، مخا لفین کہتے تھے کہ پیپلز پارٹی پچاس سیٹیں بھی نہیں لے گی، بھرپور مخالف اور کوششوں کے باوجود عوام نے اپنی طاقت کے ذریعے ہمیں فتح دلوائی، اگر دھاندلی نہ ہوتی تو مخالفین چند نشستیں بھی حاصل نہ کر پاتے۔ اس جلسے کے بعد کارکنان اور عہدے داروں کے مختلف وفود نے بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور انہیں سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواستیں دیں۔

کراچی میں سانحۂ کارساز کے شہداء کی برسی کے موقع پر بلاول کے بیان کے اثرات سے لاڑکانہ بھی محفوظ نہ رہا۔ اس بیان کے بعد ن لیگ کے راہ نما اور وزیر اعظم کے مشیر امیر بخش بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری حادثاتی سیاست داں ہیں، جو بلاول کو زبردستی سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں،آصف زرداری کہتے ہیں قدم بڑھاؤ نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیں جب کہ ان کے بیٹے بلاول شیر کے شکار کی بات کرتے ہیں۔ گیارہ مئی کے انتخابات کے نتائج سے پیپلز پارٹی کی قیادت کو سبق سیکھنا چاہیے۔ پیپلز پارٹی کی سابق الیکشن مہم بھی ن لیگ کی کردار کشی پر مبنی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ پیپلز پارٹی کو بدترین شکست ہوئی، اب عوام کھوکھلے نعرے نہیں بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر نمائندے منتخب کریں گے۔ بلدیاتی انتخابات میں ابھی دیر ہے، لیکن پیپلز پارٹی نے اپنی سیاسی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔ تاہم سندھ کی دیگر جماعتوںکی جانب سے کسی قسم کی کوئی مہم شروع نہیں کی گئی۔

پچھلے دنوں فنکشنل لیگ کے راہ نما اور وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر امتیاز شیخ لاڑکانہ پہنچے۔ انہوں نے جمعیت علمائے اسلام صوبۂ سندھ کے سیکریٹری جنرل خالد محمود سومرو سے ملاقات کی۔ اس موقع پر امتیاز شیخ نے کہا کہ بلاول بھٹو کی تقریر کی کوئی اہمیت نہیں، ماضی کی طرح آج بھی میونسپل کارپوریشنوں میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے، وزیر بلدیات اپنے وعدے کے مطابق خود تحقیقات کر کے ایکشن لیں، ورنہ نیب کے ذریعے انکوائری کروائی جائے گی۔
Load Next Story