کراچی اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی خریداری 5نفسیاتی حدیں بیک وقت بحال
امریکی فوجی امدادکی بحالی اور بہترین کارپوریٹ نتائج سے انڈیکس475پوائنٹس اضافے سے 22230پرجا پہنچا۔
بیشترلسٹڈ کمپنیوں کے بہترین مالیاتی نتائج، امریکی فوجی امداد کی بحالی اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے لیے نئے قرضوں کی منظوری کی توقعات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا ۔
جس سے انڈیکس کی 5 نفسیاتی حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں، تیزی کے سبب63.60 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید80 ارب58 کروڑ41 لاکھ81 ہزار 102 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران بینکنگ اور سیمنٹ سیکٹر کی کارکردگی بہتر رہی جس کی وجہ سے ان شعبوں کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 1کروڑ12 لاکھ32 ہزار878 ڈالر مالیت کے سرمائے کا بھی انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کا مارکیٹ پر زیادہ منفی اثرات مرتب نہ ہوسکے۔
صرف ایک موقع پر5.26 پوائنٹس کی مندی رونما ہوئی تاہم کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں کی جانب سے57 لاکھ30 ہزار755 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے8 لاکھ63 ہزار973 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے42 لاکھ96 ہزار660 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے1 لاکھ 73 ہزار984 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے1 لاکھ67 ہزار 506 ڈالرکی سرمایہ کاری سے تیزی کی بڑی لہر رونماہوئی، نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس475.48 پوائنٹس بڑھ کر22230.43 ہوگیا ۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 426.12 پوائنٹس اضافے سے 16847.25 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 758.16 پوائنٹس بڑھ کر37797.01 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 22.53فیصد زائد رہا،16 کروڑ72 لاکھ44 ہزار 660 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 305 کمپنیوںتک محدود رہا جن میں 194 کے بھاؤ میں اضافہ، 91 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جس سے انڈیکس کی 5 نفسیاتی حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں، تیزی کے سبب63.60 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید80 ارب58 کروڑ41 لاکھ81 ہزار 102 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران بینکنگ اور سیمنٹ سیکٹر کی کارکردگی بہتر رہی جس کی وجہ سے ان شعبوں کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 1کروڑ12 لاکھ32 ہزار878 ڈالر مالیت کے سرمائے کا بھی انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کا مارکیٹ پر زیادہ منفی اثرات مرتب نہ ہوسکے۔
صرف ایک موقع پر5.26 پوائنٹس کی مندی رونما ہوئی تاہم کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں کی جانب سے57 لاکھ30 ہزار755 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے8 لاکھ63 ہزار973 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے42 لاکھ96 ہزار660 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے1 لاکھ 73 ہزار984 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے1 لاکھ67 ہزار 506 ڈالرکی سرمایہ کاری سے تیزی کی بڑی لہر رونماہوئی، نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس475.48 پوائنٹس بڑھ کر22230.43 ہوگیا ۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 426.12 پوائنٹس اضافے سے 16847.25 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 758.16 پوائنٹس بڑھ کر37797.01 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 22.53فیصد زائد رہا،16 کروڑ72 لاکھ44 ہزار 660 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 305 کمپنیوںتک محدود رہا جن میں 194 کے بھاؤ میں اضافہ، 91 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔