عالمی عدالت کا روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر تحقیقات کا حکم

میانمار نے روہنگیا مسلمانوں کیخلاف سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پرتشدد کارروائیاں کیں، عالمی عدالت

روہنگیا مسلمانوں کیخلاف کی گئی کارروائی جرائم کے زمرے میں آتی ہے، عالمی عدالت - فوٹو: اے ایف پی

KARACHI:
عالمی عدالت برائے جرائم (آئی سی سی) نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کیخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی عدالت برائے جرائم نے پراسیکیوشن کی جانب سے میانمار کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہونے کی تحقیقات کی اوردرخواست منظور کرتے ہوئے میانمار کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ میانمار روہنگیا مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے حالانکہ میانمار عالمی عدالت کا رکن نہیں لیکن چونکہ یہ جرائم بنگلادیش کی سرحد کے قریب پیش آئے ہیں اور بنگلادیش عالمی عدالت کا رکن ہے اس لیے عدالت کا دائرہ اختیار موجود ہے۔


اس خبر کو بھی پڑھیں؛ امریکا نے میانمارمیں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف بربریت کونسل کشی قرار دے دیا

عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ یقین کرنے کے لیے ایک معقول بنیاد موجود ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پرتشدد کارروائیاں کی گئیں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جرائم کے زمرے میں آتی ہیں لہذا عدالت بنگلادیش کی سرحد اور میانمار میں ہونے والے واقعات پر تحقیقات کا حکم دیتی ہے۔

واضح رہے افریقی ملک گیمبیا نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی حمایت سے میانمار کے خلاف یہ کیس عالمی عدالت میں لایا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ میانمار نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلم اقلیت علاقے میں مسلمانوں کے خلاف فوجی کارروائی کی۔
Load Next Story