سندھ اسمبلی اپوزیشن لیڈر کا اپنے حلقے سے وزیر اعلیٰ کو الیکشن لڑنے کا چیلنج
فردوس شمیم کے ریمارکس پر ایوان میں شدید نعرے بازی، وزیر اعلیٰ تو دورکی بات ہے اپوزیشن لیڈر مجھ سے مقابلہ کریں،سعید غنی
اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو چیلنج کیا ہے کہ آئیں میرے حلقے سے استعفے دیکر الیکشن لڑیں۔
اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پی ایس 86 کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدوار صالح شاہ جیلانی نے اسمبلی رکنیت کا حلف اْٹھایا، انھوں نے انگریزی زبان میں حلف اْٹھایا، اسپیکر آغا سراج درانی نے نومنتخب رکن صالح شاہ جیلانی سے حلف لیا، ایوان میں قائد وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور پیپلزپارٹی کے ارکان موجود تھے تاہم اپوزیشن ارکان ایوان سے غیرحاضر رہے۔
اس موقع پر اسپیکر آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ ہمارے دیرینہ دوست غلام شاہ جیلانی کی آج یاد تازہ ہوگئی ان کا صاحبزادہ منتخب ہوکر ایوان میں آیا ہے، ہم ان کے والد مرحوم کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں، ایوان میں موجود وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ اور پی پی ارکان نے صالح شاہ جیلانی کو گلے لگا کر مبارکباد دی، پی پی ارکان نے ڈیسک بجا کر صالح شاہ جیلانی کا ایوان میں استقبال کیا۔
نو منتخب رکن نے ایوان میں اپنے اولین خطاب میں کہا کہ چئیرمین پیپلزپارٹی اور عوام کا شکرگزار ہوں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صالح شاہ میرا چھوٹا بھائی ہے میں ان کو سیف کے نام سے جانتا ہوں،وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یقین ہے صالح شاہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلیں گے اور عوام کی خدمت کریں گے، اس موقع پر اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نے بھی نومنتخب رکن کومبارکباد دی اور کہا کہ میں ان کو مبارکباد دیتا ہوں مگر یہ الگ بات ہے کہ یہ الیکشن فیئر نہیں ہوئے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ کہتے ہیں ہم نے کارکردگی پر الیکشن جیتا ہے میں ان کو چیلنج کرتا ہوں آئیں میرے حلقے سے استعفے دیکر الیکشن لڑیں، قائد حزب اختلاف کے ان ریمارکس پر ایوان میں بیٹھے ارکان اور گیلری میں بیٹھے لوگوں کی شدید نعرے بازی شروع کردی وزیر اطلاعات سعید غنی اپنی نشست سے اٹھ کھڑے ہوئے اور کہا کہ ان کے دماغ میں خناس ہے میں ان کو چیلنج کرتا ہوں فردوس شمیم صاحب اپنے حلقے یا میں اپنے حلقے سے استعفے دیتا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ تو دور کی بات ہے فردوس شمیم مجھ سے مقابلہ کریں میں ان سے مقابلے کو تیار ہوں، سعید غنی نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ میں اپنی نشست سے مستعفی ہوتاہوں، فردوس شمیم نقوی میرے مقابلے میں الیکشن لڑیںبحث مباحثے سے تنگ آکر اسپیکر نے کہا کہ اگر چیلنج کا معاملہ ہے تو دونوں ارکان مجھے استعفیٰ بھیج دیں، میں استعفی الیکشن کمیشن کو بھیج دونگا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو معلوم ہے کہ دوبارہ الیکشن ہوئے تو ان میں سے کوئی بھی نہیں جیت سکتا، اگر وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں تو وزیر اعظم عمران خان بھی استعفیٰ دیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ عمران خان کے مقابلے پر الیکشن لڑ سکتے ہیں، اپوزیشن لیڈر کے شورشرابے پراسپیکر نے کہا کہ زیادہ نہ چیخیں آپ کا گلا بیٹھ جائے گا۔
علاوہ ازیں محکمہ ثقافت و آثار قدیمہ سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سندھ کے وزیر ثقافت و آثار قدیمہ سردار شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے 3300عمارتوں کو قدیم ا ورمحفوظ ورثہ قرار دیاگیاہے، مورڑو میر بحر کی قبریں سب سے قدیم ہیں،تاریخی ورثے کی حفاظت کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ 1982میں مکلی کو یونیسکو کی ہیرٹیج سائٹس میں شامل کیاگیا،وفاقی حکومت ہیرٹیج کے لیے کوئی فنڈز نہیں دیتی خدشہ تھاکہ مکلی قبرستان کو یونیسکو کی ہیرٹیج سائٹ کی فہرست سے نکال نہ دیاجائے تاہم سندھ حکومت کے لیے جو کچھ ممکن ہے وہ کررہی ہے،کارروائی کے دوران جب توجہ دلاؤنوٹسز پر غور کا مرحلہ آیا تو ایم کیوایم کی خاتون رکن رعنا انصار نے کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف اپنا توجہ دلاؤنوٹس پیش کیا اور یہ پوچھا کہ غیرقانونی تعمیرات کوروکنے کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کیااقدام کیاہے؟،
پارلیمانی سکریٹری برائے بلدیات سلیم بلوچ نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے600سے زائد آپریشن غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کیے ہیں، ایوان کی کارروائی کے دوران سندھ اسمبلی اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی، ایوان میں کورم پورا نہیں تھا اس وجہ سے اجلاس پیر 18نومبر تک ملتوی کردیا گیا۔
قبل ازیں سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعرات کواسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ایک گھنٹہ چالیس منٹ تاخیر کے ساتھ شروع ہوا،کارروائی کے آغاز میں حکومتی رکن شمیم ممتاز نے روایتی طور پی پی قیادت کی صحت اور شہیدوں کے لیے دعائے مغفرت کرائی، شمیم ممتاز نے عمرکوٹ تھر میں بارش، آسمانی بجلی اور ہلاکتوں پر بھی دعا کی درخواست کی۔
اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پی ایس 86 کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدوار صالح شاہ جیلانی نے اسمبلی رکنیت کا حلف اْٹھایا، انھوں نے انگریزی زبان میں حلف اْٹھایا، اسپیکر آغا سراج درانی نے نومنتخب رکن صالح شاہ جیلانی سے حلف لیا، ایوان میں قائد وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور پیپلزپارٹی کے ارکان موجود تھے تاہم اپوزیشن ارکان ایوان سے غیرحاضر رہے۔
اس موقع پر اسپیکر آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ ہمارے دیرینہ دوست غلام شاہ جیلانی کی آج یاد تازہ ہوگئی ان کا صاحبزادہ منتخب ہوکر ایوان میں آیا ہے، ہم ان کے والد مرحوم کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں، ایوان میں موجود وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ اور پی پی ارکان نے صالح شاہ جیلانی کو گلے لگا کر مبارکباد دی، پی پی ارکان نے ڈیسک بجا کر صالح شاہ جیلانی کا ایوان میں استقبال کیا۔
نو منتخب رکن نے ایوان میں اپنے اولین خطاب میں کہا کہ چئیرمین پیپلزپارٹی اور عوام کا شکرگزار ہوں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صالح شاہ میرا چھوٹا بھائی ہے میں ان کو سیف کے نام سے جانتا ہوں،وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یقین ہے صالح شاہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلیں گے اور عوام کی خدمت کریں گے، اس موقع پر اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نے بھی نومنتخب رکن کومبارکباد دی اور کہا کہ میں ان کو مبارکباد دیتا ہوں مگر یہ الگ بات ہے کہ یہ الیکشن فیئر نہیں ہوئے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ کہتے ہیں ہم نے کارکردگی پر الیکشن جیتا ہے میں ان کو چیلنج کرتا ہوں آئیں میرے حلقے سے استعفے دیکر الیکشن لڑیں، قائد حزب اختلاف کے ان ریمارکس پر ایوان میں بیٹھے ارکان اور گیلری میں بیٹھے لوگوں کی شدید نعرے بازی شروع کردی وزیر اطلاعات سعید غنی اپنی نشست سے اٹھ کھڑے ہوئے اور کہا کہ ان کے دماغ میں خناس ہے میں ان کو چیلنج کرتا ہوں فردوس شمیم صاحب اپنے حلقے یا میں اپنے حلقے سے استعفے دیتا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ تو دور کی بات ہے فردوس شمیم مجھ سے مقابلہ کریں میں ان سے مقابلے کو تیار ہوں، سعید غنی نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ میں اپنی نشست سے مستعفی ہوتاہوں، فردوس شمیم نقوی میرے مقابلے میں الیکشن لڑیںبحث مباحثے سے تنگ آکر اسپیکر نے کہا کہ اگر چیلنج کا معاملہ ہے تو دونوں ارکان مجھے استعفیٰ بھیج دیں، میں استعفی الیکشن کمیشن کو بھیج دونگا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو معلوم ہے کہ دوبارہ الیکشن ہوئے تو ان میں سے کوئی بھی نہیں جیت سکتا، اگر وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں تو وزیر اعظم عمران خان بھی استعفیٰ دیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ عمران خان کے مقابلے پر الیکشن لڑ سکتے ہیں، اپوزیشن لیڈر کے شورشرابے پراسپیکر نے کہا کہ زیادہ نہ چیخیں آپ کا گلا بیٹھ جائے گا۔
علاوہ ازیں محکمہ ثقافت و آثار قدیمہ سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سندھ کے وزیر ثقافت و آثار قدیمہ سردار شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے 3300عمارتوں کو قدیم ا ورمحفوظ ورثہ قرار دیاگیاہے، مورڑو میر بحر کی قبریں سب سے قدیم ہیں،تاریخی ورثے کی حفاظت کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ 1982میں مکلی کو یونیسکو کی ہیرٹیج سائٹس میں شامل کیاگیا،وفاقی حکومت ہیرٹیج کے لیے کوئی فنڈز نہیں دیتی خدشہ تھاکہ مکلی قبرستان کو یونیسکو کی ہیرٹیج سائٹ کی فہرست سے نکال نہ دیاجائے تاہم سندھ حکومت کے لیے جو کچھ ممکن ہے وہ کررہی ہے،کارروائی کے دوران جب توجہ دلاؤنوٹسز پر غور کا مرحلہ آیا تو ایم کیوایم کی خاتون رکن رعنا انصار نے کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف اپنا توجہ دلاؤنوٹس پیش کیا اور یہ پوچھا کہ غیرقانونی تعمیرات کوروکنے کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کیااقدام کیاہے؟،
پارلیمانی سکریٹری برائے بلدیات سلیم بلوچ نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے600سے زائد آپریشن غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کیے ہیں، ایوان کی کارروائی کے دوران سندھ اسمبلی اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی، ایوان میں کورم پورا نہیں تھا اس وجہ سے اجلاس پیر 18نومبر تک ملتوی کردیا گیا۔
قبل ازیں سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعرات کواسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ایک گھنٹہ چالیس منٹ تاخیر کے ساتھ شروع ہوا،کارروائی کے آغاز میں حکومتی رکن شمیم ممتاز نے روایتی طور پی پی قیادت کی صحت اور شہیدوں کے لیے دعائے مغفرت کرائی، شمیم ممتاز نے عمرکوٹ تھر میں بارش، آسمانی بجلی اور ہلاکتوں پر بھی دعا کی درخواست کی۔