عدالت نے6برس سے زیرالتوا قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا

عدالت نے مجرم کو3لاکھ بطور قصاص مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا بھی حکم دیا

عدالت نے مجرم کو3لاکھ بطور قصاص مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔ فوٹو: فائل

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے6 برس سے زیر التوا قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا ہے، ملزم کو عمر قید اور قصاص ادا کرنے کا حکم دیا ہے، تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی طارق محمد کھوسو نے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم نور زمان کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور 50ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے ملزم کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید6ماہ قید بھگتنا ہوگی، عدالت نے مجرم کو3لاکھ روپے بطور قصاص مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔


استغاثہ کے مطابق 17اگست 2006 کو ملزم کیبجلی کے پول پر سے اس کی الیکٹرک تار کاٹنے اور کنڈا لگانے پر مقتول رسول بخش درمیان معمولی تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی ہوگئی تھی، اسی دوران ملزم نے اسے ڈنڈے کے وار کرکے قتل کردیا تھا، مقتول کے بھائی رحیم بخش نے تھانہ ماڈل کالونی میں مقدمہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کردیا تھا بعدازاں پولیس نے ملزم کو19اگست کو گرفتار کیا تھا، دوران سماعت خاتون سمیت10گواہوں نے بیانات قلمبند کرائے اور ملزم کو شناخت کیا تھا، ایم ایل او کی پوسٹ ماٹم رپورٹ نے بھی استغاثہ کو سپورٹ کیا تھا ملزم کے خلاف تھانہ ماڈل کالونہ میں مقدمہ درج تھا۔

علاوہ ازیں3 ماہ سے قیدیوں کو عدالتوں میں پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل کو شوکاز نوٹس اور جواب طلب کرلیا ہے ہفتہ کو جوڈیشل مجسٹریٹس ندیم بدر قاضی اور زکااﷲ آبڑو سمیت دیگر عدالتوں نے بوگس چیک دینے کے الزامات میں جیل میں پابند سلاسل ملزمان نوید شیخ ، ہمایوں اور نسیم کو عدالتوں میں پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل کو شوکاز نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے اور 7ستمبر تک مذکورہ قیدیوں کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا استغاثہ کے مطابق ملزمان کے خلاف تھانہ پریڈی ، فیروز آباد اور ٹیپوسلطان میں مدعی محمد فاروق اور نذیر موسیٰ کے مدعیت میں مقدمات درج ہیں ملزمان نے کاروبار کے سلسلے میں مدعی مقدمات سے 7کروڑ روپے بطور قرض لیے تھے واپسی کے تقاضے پر ملزمان نے مقامی بینک کے بوگس چیک دیے جو کہ باونس ہوگئے تھے ۔
Load Next Story