حفیظ ٹی ٹوئنٹی میں ’’کرسی ہلنے‘‘ کے خدشات سے آزاد
ٹیسٹ ٹیم سے باہر ہونے کے باوجود مختصر طرز کی کپتانی کوکوئی خطرہ نہیں،آل راؤنڈر
کپتان محمد حفیظ ٹی ٹوئنٹی میں کرسی ہلنے کے خدشات سے آزاد ہیں، انھوں نے کہاکہ ٹیسٹ ٹیم سے باہر ہونے کے باوجود مختصر طرزکی کپتانی کو کوئی خطرہ نہیں۔
نئی اوپننگ جوڑی کی اچھی کارکردگی پر اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہونے کے بجائے محب وطن ہونے کے ناطے پاکستان کی فتح پر مسرور ہوں۔ تفصیلات کے مطابق آل رائونڈر محمد حفیظ نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں تربیتی کیمپ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نئی اوپننگ جوڑی کی عمدہ پرفارمنس پر اپنے مستقبل کے حوالے سے کسی پریشانی میں مبتلا نہیں، کیریئر میں ایسے موڑ آتے رہتے ہیں، محب وطن ہونے کے ناطے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ پاکستان نے عالمی نمبر ون ٹیم کو شکست دیدی، ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ ہونے کو ایک چیلنج کے طور پر لیتے ہوئے ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی پرفارمنس کے بل بوتے پر کم بیک کروں گا۔
انھوں نے کہاکہ یو اے ای کی کنڈیشنز گرین کیپس کیلیے موزوں لیکن پروٹیز وہاں کھیلنے کا تجربہ حاصل کرچکے، ایک روزہ مقابلوں میں وہ ہمیشہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں، ہمیں فتح کیلیے سخت محنت کرنا ہوگی۔ ایک سوال پر محمد حفیظ نے کہاکہ میں کرکٹ کی سمجھ رکھنے والے ناقدین کی رائے کا احترام کرتا لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ میرے شامل ہونے سے ٹیم ہار جاتی ہے، پاکستان نے 65سے 70فی صد کامیابیاں میری موجودگی میں حاصل کی ہیں، ون ڈے میں زمبابوے کیخلاف مین آف دی سیریز رہا۔ ناقص پرفارمنس کی صورت میں ٹوئنٹی20 کی کپتانی بھی چھن جانے کے خدشات پر انھوں نے کہاکہ جب سے مختصر فارمیٹ میں قیادت سنبھالی پاکستان رینکنگ میں نویں سے دوسرے نمبر پر آگیا، یہ نتائج مینجمنٹ اور کھلاڑیوں کی مشترکہ کاوش کا نتیجہ ہیں، پی سی بی نے جو ذمہ داریاں دیں ان کو احسن طریقہ سے نبھایا، اپنے مستقبل پر کوئی خطرہ محسوس نہیں کرتا،کپتان مقرر کرنا بورڈ کا اختیار ہے، میری کوشش ہے کہ بہتر سے بہتر پرفارم کروں۔
نئی اوپننگ جوڑی کی اچھی کارکردگی پر اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہونے کے بجائے محب وطن ہونے کے ناطے پاکستان کی فتح پر مسرور ہوں۔ تفصیلات کے مطابق آل رائونڈر محمد حفیظ نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں تربیتی کیمپ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نئی اوپننگ جوڑی کی عمدہ پرفارمنس پر اپنے مستقبل کے حوالے سے کسی پریشانی میں مبتلا نہیں، کیریئر میں ایسے موڑ آتے رہتے ہیں، محب وطن ہونے کے ناطے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ پاکستان نے عالمی نمبر ون ٹیم کو شکست دیدی، ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ ہونے کو ایک چیلنج کے طور پر لیتے ہوئے ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی پرفارمنس کے بل بوتے پر کم بیک کروں گا۔
انھوں نے کہاکہ یو اے ای کی کنڈیشنز گرین کیپس کیلیے موزوں لیکن پروٹیز وہاں کھیلنے کا تجربہ حاصل کرچکے، ایک روزہ مقابلوں میں وہ ہمیشہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں، ہمیں فتح کیلیے سخت محنت کرنا ہوگی۔ ایک سوال پر محمد حفیظ نے کہاکہ میں کرکٹ کی سمجھ رکھنے والے ناقدین کی رائے کا احترام کرتا لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ میرے شامل ہونے سے ٹیم ہار جاتی ہے، پاکستان نے 65سے 70فی صد کامیابیاں میری موجودگی میں حاصل کی ہیں، ون ڈے میں زمبابوے کیخلاف مین آف دی سیریز رہا۔ ناقص پرفارمنس کی صورت میں ٹوئنٹی20 کی کپتانی بھی چھن جانے کے خدشات پر انھوں نے کہاکہ جب سے مختصر فارمیٹ میں قیادت سنبھالی پاکستان رینکنگ میں نویں سے دوسرے نمبر پر آگیا، یہ نتائج مینجمنٹ اور کھلاڑیوں کی مشترکہ کاوش کا نتیجہ ہیں، پی سی بی نے جو ذمہ داریاں دیں ان کو احسن طریقہ سے نبھایا، اپنے مستقبل پر کوئی خطرہ محسوس نہیں کرتا،کپتان مقرر کرنا بورڈ کا اختیار ہے، میری کوشش ہے کہ بہتر سے بہتر پرفارم کروں۔