نواز اوباما ملاقات میں آج جوہری معاہدے اور ڈرون حملوں پر بات ہوگی

ملاقات کیلیے سفارتی سرگرمیاں جاری،سوزن رائس اور جنرل ڈیمپسی کی ملاقاتیں،نواز شریف 14سال بعد وائٹ ہاؤس میں قدم رکھیں گے

ملاقات پاک امریکا تعلقات میں بہتری کیلیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس فوٹو:فائل

وزیر اعظم نواز شریف اپنے چار روزہ دورہ امریکا کے اہم ترین مرحلہ میں (آج) بدھ کو امریکی صدر باراک اوباما سے وائٹ ہاؤس میں اہم ترین ملاقات کریں گے۔

قومی سلامتی اور خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، خارجہ امور کے معاون خصوصی طارق فاطمی امریکا کے لیے پاکستان کے نامزد سفیر سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہونگے ۔ امریکی صدر کی معاونت وزیر خارجہ جان کیری کے علاوہ دیگر اہم امریکی وزراء اور پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن کرینگے۔ دونوں رہنماؤں کی اس موقع پر ''ون آن ون'' ملاقات بھی متوقع ہے۔ نواز شریف 14سال بعد ایک بار پھر بطور وزیراعظم وائٹ ہاؤس میں قدم رکھیں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اپنی اس اہم ملاقات میں امریکی قیادت سے بھارت کی طرز پر پاکستان سے سول نیو کلیئر معاہدے، ڈرون حملوں کی بندش، اگلے سال افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد کی صورتحال، خطہ کے معاملات میں پاکستان کے کلیدی کردار، طالبان سے مذاکرات، ایران اور چین سے پاکستان کے معاملات پر امریکی تحفظات سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کریں گے۔




ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ وزیر اعظم کی اس ملاقات میں پاکستان کے ساتھ امریکا کے سول نیو کلیئر معاہدے کے حوالے سے اہم پیش رفت متوقع ہے۔

ادھر وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنے نے صحافیوں کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یقینا یہ ملاقات پاک امریکا تعلقات میں بہتری کیلیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان بہتری امریکی قومی سلامتی اور شہریوں کے تحفظ کیلیے ناگزیر ہے۔ آن لائن کے مطابق وزیراعظم نوازشریف او امریکی صدر باراک اوبامہ کی ملاقات کیلئے سفارتی سرگرمیاں انتہائی تیزی سے جاری ہیں اور واشنگٹن میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس نے نوازشریف سے کئی ملاقاتیں کی ہیں جن میں اوباما سے ملاقات کے ایجنڈے پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی نے بھی ملاقات کی۔
Load Next Story