وزارت خارجہ ہائی سیکیورٹی بلاک کی تعمیرمیں 85 کروڑکا نقصان
عمارت میں امپورٹڈ اشیاکی تنصیب قواعدوضوابط کے منافی کرکے اضافی طورپر 6کروڑ 89 لاکھ روپے دیے گئے، آڈٹ رپورٹ
وزارت خارجہ میں ہائی سیکیورٹی بلاک کی تعمیرمیں بڑے پیمانے پر بدانتظامی اوراختیارت سے تجاوزکرنے پرقومی خزانے کو 85کروڑ71لاکھ روپے کانقصان پہنچایا گیاہے۔
آڈیٹرجنرل پاکستان کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیاگیاکہ اس منصوبے کی تعمیرکا ماسٹرپلان 2005 میں مکمل کیاگیا تھامگر منصوبے کی تعمیرمیں تاخیراور قواعدوضوابط کو مدنظرنہ رکھ کرنہ صرف اس کی تعمیرمیں تاخیرکی گئی بلکہ قومی خزانے سے اس کی تعمیرکی مدمیں اضافی 85کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ وزارت خارجہ نے ہائی سیکیورٹی بلاک کے ڈیزائن کنسلٹنٹ، سپرویژن کنسلٹنٹ اورکام کاٹھیکہ پی ڈبلیوڈی کی بجائے کسی اورادارے کوایوارڈ کیاگیا جس کی مدمیں اضافی طورپر36 کروڑ96 لاکھ روپے اداکئے گئے۔
بلاک کی تعمیرکے بعداس کی صحیح پیمائش میژرمنٹ بک میں نہیں کی گئی جس کی مدمیں اضافی طورپر 23کروڑ44 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کی گئی۔ عمارت میں امپورٹڈ اشیاکی تنصیب قواعدوضوابط کے منافی کرکے اضافی طورپر 6کروڑ 89 لاکھ روپے دیے گئے، کنسلٹنٹ سے غلط ڈیزائننگ پر 40 فیصدجرمانہ وصول کیاجانا تھا جو نہیں وصول کیاگیا اورادارے کو 38لاکھ روپے کانقصان اٹھانا پڑا۔ کنٹریکٹر کو غلط سرٹیفکیشن اورپیمائش کی مدمیں اضافی طورپر ایک کروڑ24 لاکھ روپے اداکیے گئے۔ اسی طرح غلط ریٹس کی بنا پر کنٹریکٹرکو 35لاکھ روپے کی اضافی ادائیگی کی گئی۔
آڈیٹرجنرل پاکستان کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیاگیاکہ اس منصوبے کی تعمیرکا ماسٹرپلان 2005 میں مکمل کیاگیا تھامگر منصوبے کی تعمیرمیں تاخیراور قواعدوضوابط کو مدنظرنہ رکھ کرنہ صرف اس کی تعمیرمیں تاخیرکی گئی بلکہ قومی خزانے سے اس کی تعمیرکی مدمیں اضافی 85کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ وزارت خارجہ نے ہائی سیکیورٹی بلاک کے ڈیزائن کنسلٹنٹ، سپرویژن کنسلٹنٹ اورکام کاٹھیکہ پی ڈبلیوڈی کی بجائے کسی اورادارے کوایوارڈ کیاگیا جس کی مدمیں اضافی طورپر36 کروڑ96 لاکھ روپے اداکئے گئے۔
بلاک کی تعمیرکے بعداس کی صحیح پیمائش میژرمنٹ بک میں نہیں کی گئی جس کی مدمیں اضافی طورپر 23کروڑ44 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کی گئی۔ عمارت میں امپورٹڈ اشیاکی تنصیب قواعدوضوابط کے منافی کرکے اضافی طورپر 6کروڑ 89 لاکھ روپے دیے گئے، کنسلٹنٹ سے غلط ڈیزائننگ پر 40 فیصدجرمانہ وصول کیاجانا تھا جو نہیں وصول کیاگیا اورادارے کو 38لاکھ روپے کانقصان اٹھانا پڑا۔ کنٹریکٹر کو غلط سرٹیفکیشن اورپیمائش کی مدمیں اضافی طورپر ایک کروڑ24 لاکھ روپے اداکیے گئے۔ اسی طرح غلط ریٹس کی بنا پر کنٹریکٹرکو 35لاکھ روپے کی اضافی ادائیگی کی گئی۔