بھارت سے دوستی اورامن نوازشریف کے پسندیدہ موضوع رہے
پاکستان ایک ذمے دارایٹمی ملک ہے اوراپنا مثبت کردارجاری رکھے گا, نوازشریف
وزیراعظم نوازشریف کی واشنگٹن میں امریکی حکام کیساتھ ملاقاتوں اور تقریروں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستی اورامن پسندیدہ موضوعات رہے۔
انھوں نے اس بات پر زوردیاکہ امن خطے میں خوشحالی کی واحدکنجی ہے اوراس کا عالمی برادری پربھی اثر پڑے گا۔ انھوں نے امن کیلیے آواز بلندکی اوراسکی پاکستان اورہمسائیہ ملکوں کیلیے اہمیت واضح کی۔ وزیراعظم نے اس تاثرکوزائل کرنیکی ہرممکن کوشش کی کہ پاکستان دہشتگردی کوبرآمدکررہاہے۔ انھوں نے امریکی حکام سے ملاقاتوں اورپاک امریکا بزنس کونسل اورانسٹیٹیوٹ آف پیس میںخطابات میں بارباروضاحت کی کہ کیسے پاکستان گزشتہ کئی سالوں سے خوددہشتگردی کاشکارہے اور پاکستان کیخلاف دہشتگردی برآمدکرنے کے الزامات لگانے کاکوئی جوازنہیں ہے۔
نوازشریف نے واضح کیاکہ میرے دورہ امریکا کامقصد خطے کے لوگوں کیلیے امن اورخوشحالی کے اپنی حکومت کے عزم کواجاگرکرناہے۔انھوں نے متعددبارکہاکہ میری حکومت دہشتگردی اورتوانائی بحران کا خاتمہ چاہتی ہے تاکہ ترقی کیلیے سرمایہ کاروں کوترغیب مل سکے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملک کوتوانائی اور سکیورٹی بحرانوں سے نکالناانکاذاتی مشن ہے،اس حوالے سے بعض پیش رفت بھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی معاملات پر توجہ دے رہے ہیں اورمیری حکومت ملک میں سرمایہ کاروں کے تحفظ کویقینی بنائے گی۔
نواز شریف نے اپنی تقریروں میں قرآن مجیدکی آیات، قائد اعظم محمد علی جناح اورروزویلٹ کا حوالہ دیا اوربتایاکہ قومیں کیسے ترقی کرسکتی ہیں۔ انھوں نے یہ بھی یقین دلایاکہ پاکستان ایک ذمے دارایٹمی ملک ہے اوراپنا مثبت کردارجاری رکھے گا۔ وزیراعظم نے امریکی حکام کوبتایاکہ میری حکومت بدعنوانی،دہشتگردی اورتوانائی بحران کے خاتمہ کیلیے پرعزم ہے جبکہ امریکی وزیر خزانہ نے نوازشریف کوعشائیہ کی دعوت دی ہے۔
انھوں نے اس بات پر زوردیاکہ امن خطے میں خوشحالی کی واحدکنجی ہے اوراس کا عالمی برادری پربھی اثر پڑے گا۔ انھوں نے امن کیلیے آواز بلندکی اوراسکی پاکستان اورہمسائیہ ملکوں کیلیے اہمیت واضح کی۔ وزیراعظم نے اس تاثرکوزائل کرنیکی ہرممکن کوشش کی کہ پاکستان دہشتگردی کوبرآمدکررہاہے۔ انھوں نے امریکی حکام سے ملاقاتوں اورپاک امریکا بزنس کونسل اورانسٹیٹیوٹ آف پیس میںخطابات میں بارباروضاحت کی کہ کیسے پاکستان گزشتہ کئی سالوں سے خوددہشتگردی کاشکارہے اور پاکستان کیخلاف دہشتگردی برآمدکرنے کے الزامات لگانے کاکوئی جوازنہیں ہے۔
نوازشریف نے واضح کیاکہ میرے دورہ امریکا کامقصد خطے کے لوگوں کیلیے امن اورخوشحالی کے اپنی حکومت کے عزم کواجاگرکرناہے۔انھوں نے متعددبارکہاکہ میری حکومت دہشتگردی اورتوانائی بحران کا خاتمہ چاہتی ہے تاکہ ترقی کیلیے سرمایہ کاروں کوترغیب مل سکے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملک کوتوانائی اور سکیورٹی بحرانوں سے نکالناانکاذاتی مشن ہے،اس حوالے سے بعض پیش رفت بھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی معاملات پر توجہ دے رہے ہیں اورمیری حکومت ملک میں سرمایہ کاروں کے تحفظ کویقینی بنائے گی۔
نواز شریف نے اپنی تقریروں میں قرآن مجیدکی آیات، قائد اعظم محمد علی جناح اورروزویلٹ کا حوالہ دیا اوربتایاکہ قومیں کیسے ترقی کرسکتی ہیں۔ انھوں نے یہ بھی یقین دلایاکہ پاکستان ایک ذمے دارایٹمی ملک ہے اوراپنا مثبت کردارجاری رکھے گا۔ وزیراعظم نے امریکی حکام کوبتایاکہ میری حکومت بدعنوانی،دہشتگردی اورتوانائی بحران کے خاتمہ کیلیے پرعزم ہے جبکہ امریکی وزیر خزانہ نے نوازشریف کوعشائیہ کی دعوت دی ہے۔