ناقص فیلڈنگ جولین فائونٹین کی صلاحیتوں پرسوالیہ نشان ثبت
پلیئرز سلائیڈ کرکے کیچز پکڑنے کی کوشش میں مواقع ضائع کر رہے ہیں، وسیم اکرم
CHANDIGARH:
آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں پاکستان ٹیم کی مسلسل ناقص فیلڈنگ نے اس شعبے کے کوچ جولین فائونٹین کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان ثبت کردیا۔ سابق کپتان وسیم اکرم کا خیال ہے کہ وقت کے ساتھ کھلاڑیوں کی فیلڈنگ بہتر ہوگی کیونکہ وہ سلائیڈ کرکے کیچز پکڑنے کی کوشش میں مواقع ضائع کر رہے ہیں۔ فائونٹین کی تقرری مارچ 2012 میں ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور کے ساتھ دو سالہ کنٹریکٹ پر کی گئی،6 ماہ بعد بھی پاکستانی کھلاڑیوں کی فیلڈنگ مایوس کن ہے۔
دوسرے ایک روزہ انٹرنیشنل میں اگر کھلاڑی کیچز ڈراپ نہ کرتے اور رن آئوٹ کرنے کے کئی مواقع نہ گنواتے تو آسٹریلیا کی بساط 200 سے کم رنز پرلپٹ سکتی تھی۔ میتھیو ویڈ کا دوسرے اوور میں جنید خان کی گیند پر عمر اکمل نے کیچ ڈراپ کیا تاہم وہ اسی اوور میں بولڈ ہو گئے،اسد شفیق نے سعید اجمل کی گیند پر گلین میکسویل کا کیچ چھوڑا، وکٹ کیپر کامران اکمل بھی ٹیم سے دور رہنے کے باوجود رن آئوٹ کرنے کی خامی دور نہ کرسکے اور ٹیم میں واپسی پر گیند ان کے ہاتھوں سے چھوٹ جانے کی وجہ سے متعدد مواقع ضائع ہوگئے۔
سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کھلاڑی ڈائیونگ اور سلائیڈنگ کرکے کیچز لینے اور فیلڈنگ کرنے کی کوشش میں مواقع گنوا رہے ہیں، وقت کے ساتھ فیلڈنگ بہتر ہوجائیگی۔ سابق فاسٹ بولر نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میںکہا کہ برصغیر کی سخت زمین پر سلائیڈنگ کرکے فیلڈنگ خطرناک ہوتی ہے،کھلاڑی انجری کا شکار ہوکر سال بھرکے لیے ٹیم سے باہر ہوسکتا ہے۔
آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں پاکستان ٹیم کی مسلسل ناقص فیلڈنگ نے اس شعبے کے کوچ جولین فائونٹین کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان ثبت کردیا۔ سابق کپتان وسیم اکرم کا خیال ہے کہ وقت کے ساتھ کھلاڑیوں کی فیلڈنگ بہتر ہوگی کیونکہ وہ سلائیڈ کرکے کیچز پکڑنے کی کوشش میں مواقع ضائع کر رہے ہیں۔ فائونٹین کی تقرری مارچ 2012 میں ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور کے ساتھ دو سالہ کنٹریکٹ پر کی گئی،6 ماہ بعد بھی پاکستانی کھلاڑیوں کی فیلڈنگ مایوس کن ہے۔
دوسرے ایک روزہ انٹرنیشنل میں اگر کھلاڑی کیچز ڈراپ نہ کرتے اور رن آئوٹ کرنے کے کئی مواقع نہ گنواتے تو آسٹریلیا کی بساط 200 سے کم رنز پرلپٹ سکتی تھی۔ میتھیو ویڈ کا دوسرے اوور میں جنید خان کی گیند پر عمر اکمل نے کیچ ڈراپ کیا تاہم وہ اسی اوور میں بولڈ ہو گئے،اسد شفیق نے سعید اجمل کی گیند پر گلین میکسویل کا کیچ چھوڑا، وکٹ کیپر کامران اکمل بھی ٹیم سے دور رہنے کے باوجود رن آئوٹ کرنے کی خامی دور نہ کرسکے اور ٹیم میں واپسی پر گیند ان کے ہاتھوں سے چھوٹ جانے کی وجہ سے متعدد مواقع ضائع ہوگئے۔
سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کھلاڑی ڈائیونگ اور سلائیڈنگ کرکے کیچز لینے اور فیلڈنگ کرنے کی کوشش میں مواقع گنوا رہے ہیں، وقت کے ساتھ فیلڈنگ بہتر ہوجائیگی۔ سابق فاسٹ بولر نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میںکہا کہ برصغیر کی سخت زمین پر سلائیڈنگ کرکے فیلڈنگ خطرناک ہوتی ہے،کھلاڑی انجری کا شکار ہوکر سال بھرکے لیے ٹیم سے باہر ہوسکتا ہے۔