بیٹسمینوں کی ناقص کارکردگی کوچ غصے سے بھڑک اٹھے
بیٹنگ لائن تباہی کی خودذمہ دار ہے، شان اور اظہر علی پرزیادہ غصہ آیا،ڈیو واٹمور
دبئی ٹیسٹ کے ابتدائی روز پاکستانی بیٹسمینوں کی ناقص کارکردگی پر کوچ ڈیوواٹمور غصے سے بھڑک اٹھے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیٹنگ لائن اپنی تباہی کی خودذمہ دار ہے، جنوبی افریقہ کے کاری وار کا خطرہ تھا مگراتنا شدید ہونے کی توقع نہیں تھی، شان مسعود اور اظہر علی پر تو خاص کر مجھے غصہ ہے، اب بھی میچ میں واپسی کے لیے پُرامید ہوں، پروٹیز کو 150 کے اندرآئوٹ کرنے کی کوشش کریں گے، دوسری اننگز میں مسلسل عمدہ بیٹنگ کرنا ہوگی، ان خیالات کا اظہارانھوں نے میڈیا سے بات چیت میں کیا۔ واٹمور کا کہنا ہے کہ ایسی کارکردگی کی توقع نہ تھی، زیادہ تر آئوٹ ہونے کے ذمہ دار ہم خود ہی ہیں، میں اس ناقص بیٹنگ کی وجہ ڈھونڈنے کی کوشش کررہا ہوں کہ آیا یہ سہل پسندی کا نتیجہ ہے یا پھرکھلاڑی سمجھ رہے تھے کہ ابوظبی میں جہاں بیٹنگ چھوڑی تھی وہیں 400 کے آگے سے شروع کررہے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اس پرفارمنس پر کیا وہ کھلاڑی کی کھچائی کریں گے تو جواب دیا کہ آپ کو وہی کرنا پڑتا ہے جس کی ضرورت ہو، جب سختی کی ضرورت ہوتو پھر کرنا ہی پڑتی ہے، مجھے خاص طور پر شان مسعود اور اظہر علی پر غصہ ہے جب وکٹ پر وقت صرف کردیا اور سیٹ ہونے لگے تو پھر اننگز آگے بڑھانا چاہیے۔ عمران طاہر کے بارے میں واٹمور نے کہا کہ رواں برس کے آغاز میں ہم نے کمبرلی میں ٹور میچ کھیلا، وہ اس میں شامل اور وکٹیں بھی لی تھیں مگر میں سمجھتا ہوں کہ شان مسعود کی وکٹ عمران کو خوش قسمتی سے ملی مگر باقی کاکریڈٹ جاتا ہے۔ میچ میں واپسی کے امکان کے بارے میں واٹمور نے کہا کہ ہمیں فی الحال تو جنوبی افریقہ کی باقی 7 وکٹیں لینی ہیں، میری تو خواہش ہے کہ ہم انھیں 150 کے اندر ہی آئوٹ کردیں، جمعرات کو کسی وقت دوبارہ بیٹنگ پانے کی صورت میں ہمیں مسلسل عمدہ بیٹنگ کرنا ہوگی۔
ان کا کہنا ہے کہ بیٹنگ لائن اپنی تباہی کی خودذمہ دار ہے، جنوبی افریقہ کے کاری وار کا خطرہ تھا مگراتنا شدید ہونے کی توقع نہیں تھی، شان مسعود اور اظہر علی پر تو خاص کر مجھے غصہ ہے، اب بھی میچ میں واپسی کے لیے پُرامید ہوں، پروٹیز کو 150 کے اندرآئوٹ کرنے کی کوشش کریں گے، دوسری اننگز میں مسلسل عمدہ بیٹنگ کرنا ہوگی، ان خیالات کا اظہارانھوں نے میڈیا سے بات چیت میں کیا۔ واٹمور کا کہنا ہے کہ ایسی کارکردگی کی توقع نہ تھی، زیادہ تر آئوٹ ہونے کے ذمہ دار ہم خود ہی ہیں، میں اس ناقص بیٹنگ کی وجہ ڈھونڈنے کی کوشش کررہا ہوں کہ آیا یہ سہل پسندی کا نتیجہ ہے یا پھرکھلاڑی سمجھ رہے تھے کہ ابوظبی میں جہاں بیٹنگ چھوڑی تھی وہیں 400 کے آگے سے شروع کررہے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اس پرفارمنس پر کیا وہ کھلاڑی کی کھچائی کریں گے تو جواب دیا کہ آپ کو وہی کرنا پڑتا ہے جس کی ضرورت ہو، جب سختی کی ضرورت ہوتو پھر کرنا ہی پڑتی ہے، مجھے خاص طور پر شان مسعود اور اظہر علی پر غصہ ہے جب وکٹ پر وقت صرف کردیا اور سیٹ ہونے لگے تو پھر اننگز آگے بڑھانا چاہیے۔ عمران طاہر کے بارے میں واٹمور نے کہا کہ رواں برس کے آغاز میں ہم نے کمبرلی میں ٹور میچ کھیلا، وہ اس میں شامل اور وکٹیں بھی لی تھیں مگر میں سمجھتا ہوں کہ شان مسعود کی وکٹ عمران کو خوش قسمتی سے ملی مگر باقی کاکریڈٹ جاتا ہے۔ میچ میں واپسی کے امکان کے بارے میں واٹمور نے کہا کہ ہمیں فی الحال تو جنوبی افریقہ کی باقی 7 وکٹیں لینی ہیں، میری تو خواہش ہے کہ ہم انھیں 150 کے اندر ہی آئوٹ کردیں، جمعرات کو کسی وقت دوبارہ بیٹنگ پانے کی صورت میں ہمیں مسلسل عمدہ بیٹنگ کرنا ہوگی۔