تاجروں وصنعتکاروں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

حالیہ اضافہ صنعتی سرگرمیوں کو سبوتاژکردیگا،بیروزگاری بڑھے گی


Business Reporter September 02, 2012
حالیہ اضافہ صنعتی سرگرمیوںکو سبوتاژکردیگا،بیروزگاری بڑھے گی،حکومت زمینی حقائق کومدنظررکھتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںکمی کرے فوٹو: فائل

WASHINGTON: وفاق ایوان ہائے تجارت وصنعت پاکستان،کراچی چیمبر آف کامرس سمیت دیگرتجارتی وصنعتی انجمنوں کے نمائندوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو حکمران طبقہ کے شاہانہ اخراجات قرار دیکرمستردکرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت ان شاہانہ اخراجات کے بوجھ کو عوام اورصنعتوں پر پیٹرولیم مصنوعات، گیس اوربجلی کے ٹیرف بڑھاتے ہوئے منتقل کررہی ہے، بزنس مین پینل کے سربراہ،کاسی کے نائب صدر طارق سعید، انڈوپاک چیمبر کے صدر ایس ایم منیر، ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدرزبیرعلی نائب صدورشکیل احمد ڈھینگڑا اورہارون رشیدنے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات، گیس پاورٹیرف میں مستقل بنیادوں پر اضافے کے باعث سرمایہ وصنعتکاری کا فقدان پیدا ہوگیاہے اوربیروزگاری کی شرح میں ہونے والے اضافے نے ملک میں بغاوت کوپروان چڑھایادیا ہے،

کاسی کے نائب صدر طارق سعید نے کہاکہ نامساعد حالات میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ تشویشناک امرہے،برآمدی سرگرمیوں کوفروغ دینے کیلیے حکومت کوجنوبی ایشیامیںموجود دیگر ممالک کی مصنوعات کا مقابلہ کرنے کیلیے تاجرو صنعتکار برادری کی مشاورت سے پالیسیوں کوتشکیل دینا چاہیے، انڈوپاک چیمبر کے صدرایس ایم منیر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر پیٹرولیم مصنوعات اورسی این جی کی قیمتوں میں کمی کااعلان کرے کیونکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںحالیہ اضافہ معاشی افزائش میں رکاوٹ اورتجارتی وصنعتی سرگرمیوں کو سبوتاژکردے گا،

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت تجارت وصنعتی ایوانوں اوراسٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے10 سال پر محیط ایسا معاشی ایجنڈہ مرتب کرے جس سے تجارت وصنعت کی تیزرفتار افزائش ممکن ہوسکے اورروزگار کے مطلوبہ مواقع پیداہوسکیں،نائب صدرشکیل احمدڈھینگرانے کہاکہ پیٹرولیم اورسی این جی قیمتوں میں اضافہ صنعتکاری اورسرمایہ کاری کے عمل کوشدیدمتاثر کریگاجس کے باعث بے روزگاری میں اضافہ ہوگا جس سے امن وامان جیسے سنگین مسائل کاسامنا کرناپڑیگا،

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ابرار احمد نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ماہوار بنیادوں پر اضافہ مقامی صنعتوں کی پیداواری اور تجارتی شعبے کی کاروباری لاگت میں مستقل بنیادوں پر اضافے کا باعث بن گیا ہے جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر مقامی برآمدی صنعتیں بلحاظ قیمت مسابقت سے قاصر ہوگئی ہیں، انھوںنے کہاکہ حکومت کی جانب سے پٹرولیم، پاور اینڈ گیس ٹیرف میں اضافے کی پالیسی برقرار رکھی گئی تو برآمدات کے مقررہ سالانہ اہداف کا حصول ناممکن ہوجائے گا،

کراچی انڈسٹریل الائنس کے چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت صنعتوںاورغریب آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کرے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ حکومت کے لیے بھی سودمند ثابت نہیں ہوگا جبکہ ملک کی صنعتی کارکردگی اضافی پیدواری لاگت کے بوجھ کو برداشت نہیںکرسکے گی،جوڑیابازار ٹریڈرزایسوسی ایشن کے چیئرمین جعفرکوڑیا نے کہا کہ عام آدمی کو معاشی تحفظ دینے والے حکمران غفلت کی نیند سورہے ہیں جس کے باعث ملک میں پیٹرولیم،گیس اوربجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے جس سے ملک میں بیروزگاری اور غربت جیسے مسائل بڑہتے جارہے ہیں،

نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین عبدالرشید فوڈروالا، ایف بی ایریاایسوسی ایشن کے چیئرمین مسرور علوی نے پٹرولیم مصنوعات اورسی این جی کی قیمتوں میںحالیہ اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کے انہی یکطرفہ فیصلوں کے نتیجے میں پاکستان نت نئے بحران اور چیلنجز سے دوچار ہے،عدم تسلسل پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے معیشت کی افزائش میں رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں جس کے نتیجے میں سیاسی افق پر بھی غیریقینی صورتحال غالب ہوگئی ہے،

انھوں نے کہاکہ جب تک اقتصادی محاذ پرصورتحال بہترنہیں ہوگی بے روزگاری وبدامنی کی شرح بڑھتی چلی جائے گی جس سے بحیثیت مجموعی ملکی ترقی بھی ناممکن ہوگی لہٰذا حکمرانوں اور پالیسی سازوںکو زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے پٹرولیم، پاور اینڈ گیس ٹیرف کے تعین کی پالیسی پرملک بھر کے تجارتی وصنعتی ایوانوں کے نمائندوں پر مشتمل قومی سطح کااجلاس طلب کرناچاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں