بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاک امریکا مذاکرات میں کسی قسم کی اہم پیش رفت نہیں ہوئی اور امریکی صدر بارک اوباما نے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف سے کشمیر کے معاملے پر مصالحت سے معذرت کرلی ہے۔
پاکستان اور امریکا کے درمیان مذاکرات پر بھارتی اخبار ''انڈیا ٹوڈے'' نے لکھا ہے کہ بارک اوباما نے کشمیر کے معاملے پر پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کو ہری جھنڈی دکھا دی۔ اخبار ''ٹائمز آف انڈیا'' کی رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نواز شریف پہلے سے لکھے ہوئے الفاظ پڑھ رہے تھے جس سے واضح نظر آرہا تھا کہ وہ کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتے جس سے امریکی صدر ناراض ہوں تاہم دونوں ممالک کے درمیان ایبٹ آباد آپریشن سے پیدا ہونے والی چپقلش میں کمی آئی ہے۔
دوسری جانب اخبار ''دی ہندو'' نے لکھا ہے کہ پاک امریکا مذاکرات میں کسی قسم کی اہم پیش رفت نہیں ہوئی، نواز شریف اور بارک اوباما کے درمیان ملاقات میں جہاں پاکستانی وزیر اعظم کا زور ڈرون حملوں پر تھا تو وہیں امریکی صدر نے حافظ سعید اور جماعت الدعوۃ پر بات کی، ملاقات کے بعد وائٹ ہاؤس کی جانب سے کسی قسم کی پریس بریفنگ نہیں رکھی گئی جس سے گمان ہوتا ہے کہ یہ ملاقات امریکا کے لیے اتنی اہم نہیں تھی جتنی پاکستان کے لیے تھی۔