تجربہ کم جذبہ زیادہ پُرجوش پاکستان آسٹریلیا کے ہوش اُڑانے کو تیار
جیت کے جذبہ سے سرشار کرکٹرزنئی تاریخ رقم کرنے کیلیے بے قرار ہیں،طویل فارمیٹ کی ٹیم مختلف اوراچھی تیاری بھی ہوگئی،مصباح
لاہور:
کم تجربے مگر زیادہ جذبے کی بدولت پرُجوش پاکستان برسبین ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے ہوش اڑانے کو تیار ہے۔
آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان سیریز کا پہلا ٹیسٹ جمعرات سے برسبین میں شروع ہوگا، گذشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستانی ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہاکہ ہم ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکے تاہم یہ شکستیں ماضی بن چکیں،ٹیسٹ میچز کیلیے ٹیم مختلف اور اچھی تیاری بھی ہو گئی، نیٹ سیشنز کے بعد پریکٹس میچز میں بیٹسمینوں نے کنڈیشنز سے مطابقت پیدا کرلی، بولرز اچھی لائن اور لینتھ پر گیندیں کر رہے ہیں،فیلڈنگ بھی بہتر ہوگئی، ٹور میچز میں کھلاڑیوں نے سلپ میں عمدہ کیچز لیے۔
انھوں نے کہا کہ نوجوان کرکٹرز پُرجوش اور جیت کیلیے پُرعزم ہیں۔ ان میں جذبہ ہے کہ آسٹریلیا کو شکست دے کر نئی تاریخ رقم کریں، بولرز کم عمر سہی لیکن مجھے ان کی بولنگ میں ناتجربہ کاری نظر نہیں آ رہی، حوصلے جوان اور سوچ مثبت ہے، مسلسل درست لائن اور لینتھ پر گیندیں کرتے ہوئے بیٹسمینوں کیلیے مشکلات پیدا کی جا سکتی ہیں، یہی ہمارا بولنگ پلان ہوگا۔
مصباح الحق نے کہا کہ بولرز نے ڈیوڈ وارنر اور اسٹیون اسمتھ سمیت آسٹریلوی بیٹسمینوں کی ویڈیوز دیکھیں اور اپنی حکمت عملی پر ہوم ورک کرچکے، اب عمل درآمد کا وقت ہے، اسمتھ بہترین بیٹسمین ہیں، ان کا پاکستانی بولرز سے اچھا مقابلہ ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ محمد عباس کے پاس تجربہ موجود جبکہ عمران خان سینئر کی فٹنس اور فارم شاندار ہے۔ شاہین شاہ آفریدی اپنی افادیت ثابت کرچکے، نسیم شاہ کی بولنگ میں انرجی متاثر کن ہے، سب اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کیلیے پُرعزم ہیں۔
ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ بابر اعظم نے جنوبی افریقہ میں اچھی اننگز کھیلیں، آسٹریلیا میں پچز اتنی زیادہ مشکل نہیں، نوجوان بیٹسمین یہاں بہت بہتر ٹائمنگ کا مظاہرہ کررہے ہیں، ان کا اعتماد اور فارم پاکستان ٹیم کیلیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوگی، اگرچہ ماضی میں فتوحات حاصل نہیں ہوئیں،البتہ اس بار سپرجوش کھلاڑی آسٹریلیا کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کیلیے تیار ہیں، ٹیسٹ چیمپئن شپ سے قبل ایک مشکل سیریز میں کامیابی ٹیم کا اعتماد بلندیوں پر پہنچا دے گی۔
دوسری جانب پاکستانی کرکٹرز نے گذشتہ روز بھی برسبین کے گابا اسٹیڈیم میں مشکل امتحان کی تیاری کیلیے مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق اور معاون اسٹاف نے فیلڈنگ پریکٹس کرائی، کھلاڑیوں کو ایک سلیب سے اچھل کر آنے والی گیندوں پر قابو پانے کا چیلنج دیا گیا،زیادہ فیلڈرز کے درمیان گیند اچھال کر آپس میں ٹکرائے بغیر کیچ تھامنے کی مشق بھی جاری رہی۔
وقار یونس نے محمد عباس اور عمران خان سینئر کے ساتھ طویل سیشن کیا، بولنگ کوچ نے نوجوان پیسرز شاہین شاہ آفریدی،نسیم شاہ اور محمد موسٰی کے رن اپ سے لے کر گیند پھینکنے تک کے مراحل کو بڑی باریک بینی سے دیکھتے ہوئے مشورے دیے،بولرز سے تسلسل کے ساتھ باؤنسرز بھی کرائے گئے، یاسر شاہ لائن اور لینتھ بہتر بنانے کیلیے پریکٹس کے ساتھ کاشف بھٹی کی رہنمائی بھی کرتے رہے، 3 نیٹس میں پیسرز اور ایک میں اسپنرز ایکشن میں نظر آئے،اس دوران بیٹسمین فٹ ورک بہتر بنانے کیلیے کوشاں رہے۔
مصباح الحق نے حارث سہیل اور محمد رضوان پر خصوصی توجہ دی، دونوں نے مسلسل دفاعی اسٹروکس کھیلے، بیٹسمینوں نے تھرو کی جانے والی آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندوں کا سامنا بھی کیا، ہیڈ کوچ نے افتخار احمد کے ساتھ الگ سیشن بھی کرتے ہوئے تکنیک میں بہتری کیلیے مشورے دیے۔
کم تجربے مگر زیادہ جذبے کی بدولت پرُجوش پاکستان برسبین ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے ہوش اڑانے کو تیار ہے۔
آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان سیریز کا پہلا ٹیسٹ جمعرات سے برسبین میں شروع ہوگا، گذشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستانی ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہاکہ ہم ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکے تاہم یہ شکستیں ماضی بن چکیں،ٹیسٹ میچز کیلیے ٹیم مختلف اور اچھی تیاری بھی ہو گئی، نیٹ سیشنز کے بعد پریکٹس میچز میں بیٹسمینوں نے کنڈیشنز سے مطابقت پیدا کرلی، بولرز اچھی لائن اور لینتھ پر گیندیں کر رہے ہیں،فیلڈنگ بھی بہتر ہوگئی، ٹور میچز میں کھلاڑیوں نے سلپ میں عمدہ کیچز لیے۔
انھوں نے کہا کہ نوجوان کرکٹرز پُرجوش اور جیت کیلیے پُرعزم ہیں۔ ان میں جذبہ ہے کہ آسٹریلیا کو شکست دے کر نئی تاریخ رقم کریں، بولرز کم عمر سہی لیکن مجھے ان کی بولنگ میں ناتجربہ کاری نظر نہیں آ رہی، حوصلے جوان اور سوچ مثبت ہے، مسلسل درست لائن اور لینتھ پر گیندیں کرتے ہوئے بیٹسمینوں کیلیے مشکلات پیدا کی جا سکتی ہیں، یہی ہمارا بولنگ پلان ہوگا۔
مصباح الحق نے کہا کہ بولرز نے ڈیوڈ وارنر اور اسٹیون اسمتھ سمیت آسٹریلوی بیٹسمینوں کی ویڈیوز دیکھیں اور اپنی حکمت عملی پر ہوم ورک کرچکے، اب عمل درآمد کا وقت ہے، اسمتھ بہترین بیٹسمین ہیں، ان کا پاکستانی بولرز سے اچھا مقابلہ ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ محمد عباس کے پاس تجربہ موجود جبکہ عمران خان سینئر کی فٹنس اور فارم شاندار ہے۔ شاہین شاہ آفریدی اپنی افادیت ثابت کرچکے، نسیم شاہ کی بولنگ میں انرجی متاثر کن ہے، سب اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کیلیے پُرعزم ہیں۔
ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ بابر اعظم نے جنوبی افریقہ میں اچھی اننگز کھیلیں، آسٹریلیا میں پچز اتنی زیادہ مشکل نہیں، نوجوان بیٹسمین یہاں بہت بہتر ٹائمنگ کا مظاہرہ کررہے ہیں، ان کا اعتماد اور فارم پاکستان ٹیم کیلیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوگی، اگرچہ ماضی میں فتوحات حاصل نہیں ہوئیں،البتہ اس بار سپرجوش کھلاڑی آسٹریلیا کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کیلیے تیار ہیں، ٹیسٹ چیمپئن شپ سے قبل ایک مشکل سیریز میں کامیابی ٹیم کا اعتماد بلندیوں پر پہنچا دے گی۔
دوسری جانب پاکستانی کرکٹرز نے گذشتہ روز بھی برسبین کے گابا اسٹیڈیم میں مشکل امتحان کی تیاری کیلیے مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق اور معاون اسٹاف نے فیلڈنگ پریکٹس کرائی، کھلاڑیوں کو ایک سلیب سے اچھل کر آنے والی گیندوں پر قابو پانے کا چیلنج دیا گیا،زیادہ فیلڈرز کے درمیان گیند اچھال کر آپس میں ٹکرائے بغیر کیچ تھامنے کی مشق بھی جاری رہی۔
وقار یونس نے محمد عباس اور عمران خان سینئر کے ساتھ طویل سیشن کیا، بولنگ کوچ نے نوجوان پیسرز شاہین شاہ آفریدی،نسیم شاہ اور محمد موسٰی کے رن اپ سے لے کر گیند پھینکنے تک کے مراحل کو بڑی باریک بینی سے دیکھتے ہوئے مشورے دیے،بولرز سے تسلسل کے ساتھ باؤنسرز بھی کرائے گئے، یاسر شاہ لائن اور لینتھ بہتر بنانے کیلیے پریکٹس کے ساتھ کاشف بھٹی کی رہنمائی بھی کرتے رہے، 3 نیٹس میں پیسرز اور ایک میں اسپنرز ایکشن میں نظر آئے،اس دوران بیٹسمین فٹ ورک بہتر بنانے کیلیے کوشاں رہے۔
مصباح الحق نے حارث سہیل اور محمد رضوان پر خصوصی توجہ دی، دونوں نے مسلسل دفاعی اسٹروکس کھیلے، بیٹسمینوں نے تھرو کی جانے والی آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندوں کا سامنا بھی کیا، ہیڈ کوچ نے افتخار احمد کے ساتھ الگ سیشن بھی کرتے ہوئے تکنیک میں بہتری کیلیے مشورے دیے۔