پتنگ کے بارے میں بلاول کا بیان سیاسی تھا پیپلزپارٹی اورایم کیوایم کی دوستی قائم رہے گی رحمان ملک

پاکستان کی فضا پر گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں، آئندہ 3 سے 4 ہفتے انتہائی مشکل اور خطرناک ہیں، رحمان ملک

بلاول بھٹو زرداری کے خطاب پر فخر ہوا،رحمٰن ملک پاکستان کی فضا پر گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں، آئندہ 3 سے 4 ہفتے انتہائی مشکل اور خطرناک ہیں، رحمان ملک فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پتنگ کے بارے میں دیا گیا بیان سیاسی تھا اس سے پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کی دوستی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان توڑنے کی سازش ہو رہی ہے، خیبر پختونخوا، فاٹا اور بلوچستان کے حالات سب کے سامنے ہیں، بلوچستان میں زلزلہ آیا ہواہے اور عسکریت پسند متاثرین کی امداد کرنے والوں پر حملے کر رہے ہیں۔ پاکستان کی فضا پر گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں، آئندہ 3 سے 4 ہفتے ملک کے لئے انتہائی مشکل اور خطرناک ہیں، پاکستان کو درپیش چیلنجز کا ہم سب کو مل کر سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان مذاکرات کے لئے سنجیدہ نہیں، پیپلز پارٹی کی حکومت نے بھی مذاکرات کی کوشش کی تھی لیکن کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہوا، اگر طالبان پاکستان اور اسلام سے سنجیدہ ہیں تو وزیراعظم کے امریکا جانے سے قبل جنگ بندی کر کے مذاکرات کی حامی بھرتے تاکہ وزیراعظم کے ہاتھ مضبوط ہوتے۔


رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سابق دور حکومت میں آصف زرداری نے واضح ہدایت دی تھی کسی کے خلاف کوئی سیاسی انتقام کا مقدمہ نہیں بنے گا اور ہم نے 5سال سال پر عمل کیا لیکن ہمارا دور ختم ہونے کے بعد سب سے پہلے مقدمات آصف زرداری کے خلاف کھولے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بناتے ہوئے ایم کیو ایم کو اتحادی بننے کی دعوت دی تھی لیکن ان کے بھی اپنے کچھ مسائل اور تحفظات ہیں، انہیں بلاول بھٹو زرداری کے خطاب پر فخر ہوا، فون پر اڑنے والی پتنگ کو کاٹنے والی ان کی بات سیاسی تھی۔ اس سے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان دوستی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا کی سندھ اور پیپلز پارٹی کے لئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، صوبائی وزیر داخلہ کی ذمہ داریاں نبھاتے وقت ان پر بہت دباؤ تھا،پارٹی اور سیاست میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے، لیکن وہ ذوالفقار مرزا ساتھ کام کرکے انجوائے کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پہلے بھی آپریشنز ہوئے، بہتری بھی آتی ہے لیکن 6 ماہ بعد حالات پھر خراب ہو جاتے ہیں، اس سلسلے میں شہر میں پولیس کی نفری اور انٹیلی جنس بڑھانے کی ضرورت ہے اور سابق صدر آصف زرداری نے اس کا فیصلہ کیا تھا۔
Load Next Story