پہلی مرتبہ زرعی قرضے 1 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئے رضا باقر

گورنراسٹیٹ بینک کی زرعی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں اضافے پر بینکوں کی تعریف کی

رواں مالی سال زرعی قرضوں کی فراہمی کیلیے بینکوں کو 1350ارب روپے کا ہدف دیا گیا ہے فوٹو: فائل

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ زرعی قرضے ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں۔

رواں مالی سال زرعی قرضوں کی فراہمی کے لیے بینکوں کو 1350 ارب روپے کا ہدف دیا گیا ہے۔ گورنر بینک دولت پاکستان ڈاکٹر رضا باقر نے زراعت کے شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں اضافے کیلیے کوششیں کرنے پر بینکوں کی تعریف کی، جو مالی سال 19کے اختتام تک تاریخی لحاظ سے بلند ترین سطح تک پہنچ گئے ہیں۔


گورنر اسٹیٹ بینک نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زرعی شعبے کے قرضے ایک ٹریلین روپے سے تجاوز کر چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بات زرعی قرضہ مشاورتی کمیٹی (اے سی اے سی) کے پشاور میں منعقد ہونے والے سالانہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ یہ اجلاس اسٹیٹ بینک کی جانب سے ملک کے پسماندہ صوبوں اور علاقوں میں زرعی قرضہ بڑھانے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے۔

ڈاکٹر رضاباقر نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ زرعی قرضوں کے متعلق اسٹیٹ بینک کی تزویراتی تبدیلی اور اہم پالیسی اقدامات کی روشنی میں دیے گئے اہداف کے معیاری پہلووں کے حصول کے لیے کوششوں میں اضافہ کریں۔
Load Next Story