کراچی پاکستان کا دل ہےاور اس کی دھڑکن بند نہيں ہونی چاہیئے الطاف حسین
کراچی کا امن پورے ملک کے لئے ضروری ہے کیونکہ کراچی پاکستان کا دل ہےاور اس کی دھڑکن بند نہيں ہونی چاہیئے، الطاف حسین
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن جاری ہے، ایسی کوئی بات نہ کی جائے جس سے آپریشن متاثر ہو۔
کراچی میں صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ آپریشن کے دوران کچھ دل خراش باتیں ہو جاتی ہیں لیکن ہم آپریشن کو متنازع بنانا نہیں چاہتے، کراچی کا امن پورے ملک کے لئے ضروری ہے کیونکہ کراچی پاکستان کا دل ہےاور اس کی دھڑکن بند نہيں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنےو الے ادارے بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ طالبان نے کارروائیاں جاری رکھیں تو مذاکرات کیسے ہوں گے، طالبان کو بے گناہوں کا خون بہاتے ہوئے سوچنا چاہیئے کہ اگر ان کے بچوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے تو انہیں کیسا محسوس ہو گا، نئے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے الطاف حسین نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کے لئے باقاعدہ آئینی طریقہ موجود ہے لہذاٰ اس معاملے پر میڈیا میں بحث نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ امریکا کے حوالے سے عوام کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور ڈرون حملے رکنے کی امید دلائی گئی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
کراچی میں صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ آپریشن کے دوران کچھ دل خراش باتیں ہو جاتی ہیں لیکن ہم آپریشن کو متنازع بنانا نہیں چاہتے، کراچی کا امن پورے ملک کے لئے ضروری ہے کیونکہ کراچی پاکستان کا دل ہےاور اس کی دھڑکن بند نہيں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنےو الے ادارے بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ طالبان نے کارروائیاں جاری رکھیں تو مذاکرات کیسے ہوں گے، طالبان کو بے گناہوں کا خون بہاتے ہوئے سوچنا چاہیئے کہ اگر ان کے بچوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے تو انہیں کیسا محسوس ہو گا، نئے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے الطاف حسین نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کے لئے باقاعدہ آئینی طریقہ موجود ہے لہذاٰ اس معاملے پر میڈیا میں بحث نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ امریکا کے حوالے سے عوام کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور ڈرون حملے رکنے کی امید دلائی گئی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔