پہلا ٹیسٹ پاکستان پہلی اننگز میں 240 رنز پر ڈھیر
پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز اسد شفیق نے بنائے انہوں نے 76 رنز کی اننگز کھیلی
آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی پوری ٹیم 240 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
آسٹریلیا کے شہر برسبین میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کے پہلا ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔ اننگز کے آغاز میں ہی پاکستانی کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور صرف 78 رنز کے مجموعی اسکور پر 4 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔
شان مسعود نے 27، کپتان اظہر علی 39 ، افتخار احمد 7 اور حارث سہیل نے صرف 1 رن بنایا۔ بابراعظم شائقین کی امیدوں پر پورا اترنے میں بری طرح ناکام رہے اور صرف ایک رن بناکر آؤٹ ہوگئے۔ محمد رضوان نے میدان میں آکر بیٹنگ لائن کو سنبھالنے کی کوشش کی اور ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 37 رنز بنائے۔ 143 رنز پر پاکستان کے 6 کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔
اس موقع پر اسد شفیق کا ساتھ نبھانے محمد یاسر آئے اور دونوں نے مجموعے میں 84 قیمتی رنز کا اضافہ کیا۔ 227 رنز پر یاسر شاہ پویلین لوٹ گئے ، انہوں نے 26 رنز بنائے، جس کے بعد شاہین شاہ آفریدی کھاتہ کھولے بغیر ہی واپس لوٹ گئے، اسی مجموعے پر کمنز نے اسد شفیق کو بھی چلتا کیا، انہوں نے 76 رنز کی اننگز کھیلی۔ پاکستان کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی نسیم شاہ تھے جنہوں نے 7 رنز بنائے، عمران خان 5 رنز پر ناٹ آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کے 240 رنز میں سب سے زیادہ حصہ اسد شفیق کا تھا جنہوں نے 76 رنز بنائے۔ آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے 4، پیٹ کمنز نے3، ہیزل ووڈ نے 2 جب کہ نیتھن لیون نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
میچ سے قبل کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ ڈیبیو کرنے والے نسیم شاہ کو اسکواڈ میں دیکھ اچھا لگ رہا ہے تاہم محمد عباس کو نہ کھلانا مشکل فیصلہ ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کے 16 سالہ نسیم شاہ ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کر رہے ہیں۔
دوسری جانب آسٹریلوی کپتان ٹم پین نے کہا کہ اگر وہ ٹاس جیت جاتے تو پہلے بیٹنگ کا فیصلہ ہی کرتے۔
آسٹریلیا کے شہر برسبین میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کے پہلا ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔ اننگز کے آغاز میں ہی پاکستانی کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور صرف 78 رنز کے مجموعی اسکور پر 4 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔
شان مسعود نے 27، کپتان اظہر علی 39 ، افتخار احمد 7 اور حارث سہیل نے صرف 1 رن بنایا۔ بابراعظم شائقین کی امیدوں پر پورا اترنے میں بری طرح ناکام رہے اور صرف ایک رن بناکر آؤٹ ہوگئے۔ محمد رضوان نے میدان میں آکر بیٹنگ لائن کو سنبھالنے کی کوشش کی اور ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 37 رنز بنائے۔ 143 رنز پر پاکستان کے 6 کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔
اس موقع پر اسد شفیق کا ساتھ نبھانے محمد یاسر آئے اور دونوں نے مجموعے میں 84 قیمتی رنز کا اضافہ کیا۔ 227 رنز پر یاسر شاہ پویلین لوٹ گئے ، انہوں نے 26 رنز بنائے، جس کے بعد شاہین شاہ آفریدی کھاتہ کھولے بغیر ہی واپس لوٹ گئے، اسی مجموعے پر کمنز نے اسد شفیق کو بھی چلتا کیا، انہوں نے 76 رنز کی اننگز کھیلی۔ پاکستان کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی نسیم شاہ تھے جنہوں نے 7 رنز بنائے، عمران خان 5 رنز پر ناٹ آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کے 240 رنز میں سب سے زیادہ حصہ اسد شفیق کا تھا جنہوں نے 76 رنز بنائے۔ آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے 4، پیٹ کمنز نے3، ہیزل ووڈ نے 2 جب کہ نیتھن لیون نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
میچ سے قبل کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ ڈیبیو کرنے والے نسیم شاہ کو اسکواڈ میں دیکھ اچھا لگ رہا ہے تاہم محمد عباس کو نہ کھلانا مشکل فیصلہ ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کے 16 سالہ نسیم شاہ ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کر رہے ہیں۔
دوسری جانب آسٹریلوی کپتان ٹم پین نے کہا کہ اگر وہ ٹاس جیت جاتے تو پہلے بیٹنگ کا فیصلہ ہی کرتے۔