بدین حکومتی اعلان کے باوجود گنے کی کرشنگ شروع نہ ہوسکی
کسی شوگر مل نے تاحال بوائلر بھی اسٹارٹ نہیں کیے، گندم کی بوائی متاثر ہونے کا خدشہ
حکومتی ا علان کے باوجود شوگر ملوں نے گنے کی کرشنگ شروع نہیں کی، حکومت سندھ کی جانب سے اکتوبر میں ملیں چلانے کی ہدایت کو مل مالکان نے نظرانداز کردیا۔
گنے کی کٹائی میں تاخیر سے گندم کی بوائی متاثر ہونے کا خدشہ، گنے کی مٹھاس، رس اور وزن کم ہورہا ہے، کاشتکاروں کا احتجاج۔تفصیلات کے مطابق بدین ضلع کی 5 شوگر ملز، آرمی شوگر ملز، مرزا شوگر ملز، کھوسکی شوگر ملز، پنگریو شوگر ملزاور تلہار شوگر ملز نے حکومت سندھ کے اعلان کے باوجود گنے کی کرشنگ کا آغاز کیا اور نہ بوائلر چلائے۔
جس پر گنے کے کاشت کاروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملز مالکان کی ہٹ دھرمی سے کاشت کاروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے کیونکہ گنے کا وزن دن بدن کم ہوتا جارہا ہے۔دوسری جانب گنے کی کٹائی میں تاخیر سے گندم کی بوائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ سندھ حکومت نے صوبے بھر کی تمام شوگر ملیں اکتوبر میں چلانے کا اعلان کیا تھا کسی بھی مل نے ابھی تک کرشنگ سیزن کا آغاز نہیں کیا۔
گنے کی کٹائی میں تاخیر سے گندم کی بوائی متاثر ہونے کا خدشہ، گنے کی مٹھاس، رس اور وزن کم ہورہا ہے، کاشتکاروں کا احتجاج۔تفصیلات کے مطابق بدین ضلع کی 5 شوگر ملز، آرمی شوگر ملز، مرزا شوگر ملز، کھوسکی شوگر ملز، پنگریو شوگر ملزاور تلہار شوگر ملز نے حکومت سندھ کے اعلان کے باوجود گنے کی کرشنگ کا آغاز کیا اور نہ بوائلر چلائے۔
جس پر گنے کے کاشت کاروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملز مالکان کی ہٹ دھرمی سے کاشت کاروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے کیونکہ گنے کا وزن دن بدن کم ہوتا جارہا ہے۔دوسری جانب گنے کی کٹائی میں تاخیر سے گندم کی بوائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ سندھ حکومت نے صوبے بھر کی تمام شوگر ملیں اکتوبر میں چلانے کا اعلان کیا تھا کسی بھی مل نے ابھی تک کرشنگ سیزن کا آغاز نہیں کیا۔