گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں048 فیصدکمی
سب سے کم کمی8ہزارآمدنی والے اورسب سے زیادہ کمی35ہزارآمدنی والے طبقے کیلیے ہوئی
KARACHI:
ملک بھرمیں گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.48 فیصدکمی ہوئی تاہم 8 ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی والے طبقے کیلیے افراط زرکی شرح میں سب سے کم کمی ہوئی جوکہ 0.04 فیصدہے جبکہ 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائدآمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میںسب سے زیادہ کمی ہوئی جوکہ 0.67 فیصدہے اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے ملک میںمجموعی طور پر15اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میںاضافہ اور12اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں میںکمی ہوئی۔
جبکہ26اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں،اس ضمن میں وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمارمیں بتایاگیاہے کہ ملک میں30 اگست 2012 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 8 ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے حساس قیمتوںکے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.04فیصد،8 ہزارایک روپے سے 12 ہزارروپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے 0.21 فیصد،12 ہزارایک روپے سے 18 ہزارروپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے 0.36فیصد،18 ہزارایک روپے سے 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے 0.52 فیصدکمی ہوئی، 35ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے حساس قیمتوںکے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں 0.67 فیصد کمی ہوئی،
30 اگست 2012کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک بھر میں جن 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہواان میں انڈے، دال مونگ،دال مسور،تازہ دودھ، گندم، آٹے کاتھیلہ،ایری سکس باسمتی چاول اور کپڑے دھونے کے صابن سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیںجبکہ جن 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں ٹماٹر،پیاز،آلو، دال ماش،دال چنا، چکن، ایل پی جی،کھُلا گھی،سُرخ مرچ اور چینی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں اس کے علاوہ26 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
ملک بھرمیں گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.48 فیصدکمی ہوئی تاہم 8 ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی والے طبقے کیلیے افراط زرکی شرح میں سب سے کم کمی ہوئی جوکہ 0.04 فیصدہے جبکہ 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائدآمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میںسب سے زیادہ کمی ہوئی جوکہ 0.67 فیصدہے اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے ملک میںمجموعی طور پر15اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میںاضافہ اور12اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں میںکمی ہوئی۔
جبکہ26اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں،اس ضمن میں وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمارمیں بتایاگیاہے کہ ملک میں30 اگست 2012 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 8 ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے حساس قیمتوںکے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.04فیصد،8 ہزارایک روپے سے 12 ہزارروپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے 0.21 فیصد،12 ہزارایک روپے سے 18 ہزارروپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے 0.36فیصد،18 ہزارایک روپے سے 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے 0.52 فیصدکمی ہوئی، 35ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے حساس قیمتوںکے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں 0.67 فیصد کمی ہوئی،
30 اگست 2012کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک بھر میں جن 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہواان میں انڈے، دال مونگ،دال مسور،تازہ دودھ، گندم، آٹے کاتھیلہ،ایری سکس باسمتی چاول اور کپڑے دھونے کے صابن سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیںجبکہ جن 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں ٹماٹر،پیاز،آلو، دال ماش،دال چنا، چکن، ایل پی جی،کھُلا گھی،سُرخ مرچ اور چینی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں اس کے علاوہ26 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔