انگلینڈ مسلسل چوتھی ایشز ٹرافی پر قبضے کیلیے بے تاب
ٹیم سیریز کیلیے آسٹریلیا پہنچ گئی، ہوم میچز کی کارکردگی دہرانا چاہوں گا، کپتان
انگلینڈ مسلسل چوتھی بار ایشز ٹرافی پر قبضہ جمانے کیلیے بے تاب ہے،1890 کے بعد سے ٹیم یہ کارنامہ انجام نہیں دے سکی مگر اب اچھا موقع مل چکا۔
تقریباً 2ماہ قبل ہی ہوم سیریز میں آسٹریلیا پر 3-0 سے فتح کے بعد کک کا اسکواڈ پانچ ٹیسٹ کی سیریز کھیلنے آسٹریلیا پہنچ چکا، دورے کا آغاز 31 اکتوبر کو ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف تین روزہ میچ سے ہورہا ہے۔ روانگی سے قبل ہیتھرو ایئرپورٹ پر پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے الیسٹر کک نے کہاکہ طویل عرصے بعد مسلسل چوتھی مرتبہ ایشز سیریز جیتنے کا سنہری موقع مل گیا، ہر پلیئر اس کے لیے پُرجوش اور تیار ہے۔ انھوں نے کہاکہ انگلینڈ میں بعض مرتبہ 240 ، 250 ایک اچھا اسکور ہوسکتا ہے لیکن آسٹریلیا میں400 رنز بھی کم محسوس ہوتے ہیں، پہلی اننگز میں مضبوطی درکار ہوتی اور یہی ٹاپ آرڈر بیٹسمین کی ذمہ داری ہے۔
2010/11 میں آسٹریلیا کے گذشتہ دورے پر انگلینڈ نے سیریز میں 3-1 سے کامیابی حاصل کی تھی، اس کی تمام فتوحات ایک اننگز سے تھیں، کک نے سیریز میں مجموعی طور پر 127.66 کے تناسب سے 766 رنز بنائے، ان میں تین سنچریوں کے ساتھ ناقابل شکست 235 رنز بھی شامل تھے۔ حال ہی میں ختم ہونے والی سیریز پر کک نے کہاکہ ہمیں 3-0 سے ایک عظیم کامیابی نصیب ہوئی اور میں اسے دہرانا چاہوں گا۔ مصروف ہوم سیزن پروگرام میں انگلینڈ چیمپئنز ٹرافی ون ڈے ٹورنامنٹ کے فائنل تک پہنچا جہاں بھارت سے شکست ہوئی،کک نے کہاکہ میں اور دیگر سینئر پلیئرز اپنی ذمہ دایاں بااحسن انداز سے نبھانے کیلیے مکمل پوری طرح تیار ہیں۔ جیت کیلیے انگلینڈ کو فیورٹ قرار دینے پر کک نے کہاکہ جب آپ گذشتہ تین سیریز جیت چکے اور آخری میں صرف 2 ماہ کا وقفہ ہو تو لوگوں کا فیورٹ کہنا ٹھیک ہے۔
تقریباً 2ماہ قبل ہی ہوم سیریز میں آسٹریلیا پر 3-0 سے فتح کے بعد کک کا اسکواڈ پانچ ٹیسٹ کی سیریز کھیلنے آسٹریلیا پہنچ چکا، دورے کا آغاز 31 اکتوبر کو ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف تین روزہ میچ سے ہورہا ہے۔ روانگی سے قبل ہیتھرو ایئرپورٹ پر پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے الیسٹر کک نے کہاکہ طویل عرصے بعد مسلسل چوتھی مرتبہ ایشز سیریز جیتنے کا سنہری موقع مل گیا، ہر پلیئر اس کے لیے پُرجوش اور تیار ہے۔ انھوں نے کہاکہ انگلینڈ میں بعض مرتبہ 240 ، 250 ایک اچھا اسکور ہوسکتا ہے لیکن آسٹریلیا میں400 رنز بھی کم محسوس ہوتے ہیں، پہلی اننگز میں مضبوطی درکار ہوتی اور یہی ٹاپ آرڈر بیٹسمین کی ذمہ داری ہے۔
2010/11 میں آسٹریلیا کے گذشتہ دورے پر انگلینڈ نے سیریز میں 3-1 سے کامیابی حاصل کی تھی، اس کی تمام فتوحات ایک اننگز سے تھیں، کک نے سیریز میں مجموعی طور پر 127.66 کے تناسب سے 766 رنز بنائے، ان میں تین سنچریوں کے ساتھ ناقابل شکست 235 رنز بھی شامل تھے۔ حال ہی میں ختم ہونے والی سیریز پر کک نے کہاکہ ہمیں 3-0 سے ایک عظیم کامیابی نصیب ہوئی اور میں اسے دہرانا چاہوں گا۔ مصروف ہوم سیزن پروگرام میں انگلینڈ چیمپئنز ٹرافی ون ڈے ٹورنامنٹ کے فائنل تک پہنچا جہاں بھارت سے شکست ہوئی،کک نے کہاکہ میں اور دیگر سینئر پلیئرز اپنی ذمہ دایاں بااحسن انداز سے نبھانے کیلیے مکمل پوری طرح تیار ہیں۔ جیت کیلیے انگلینڈ کو فیورٹ قرار دینے پر کک نے کہاکہ جب آپ گذشتہ تین سیریز جیت چکے اور آخری میں صرف 2 ماہ کا وقفہ ہو تو لوگوں کا فیورٹ کہنا ٹھیک ہے۔