شادی سے ایک روز قبل نوجوان کے قتل کا معمہ حل منگیتر ملوث نکلی
منگیتر نے اپنے آشنا کے ذریعے ہونے والے شوہر کو قتل کرادیا، ملزمہ کا اعتراف جرم
پولیس نے شادی سے ایک روز قبل نوجوان کے اندھے قتل کا سراغ لگاتے ہوئے منگیتر کو گرفتار کرلیا جس نے آشنا کے ذریعے یہ قتل کرایا، ملزمہ نے قتل کا اعتراف بھی کرلیا۔
ایکسپریس کے مطابق چند روز قبل مقتول فرحان ولد ضیاء الدین کو اپنی شادی سے صرف ایک روز قبل ہی نامعلوم ملزمان نے نہایت بیدردی کے ساتھ فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا جبکہ فائرنگ سے اس کا خالہ زاد سفیان ولد عرفان بھی شدید زخمی ہوا تھا جس پر تھانہ پشتخرہ پولیس نے مدعی سفیان کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کی تھی۔
ایس ایس پی آپریشن ظہور بابر آفریدی نے قتل کے اندوہناک واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایس پی کینٹ محمد اشفاق کی سربراہی میں اے ایس پی حیات آباد حسن جہانگیر اور ایس ایچ او تھانہ پشتخرہ عبد اللہ جلال پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دے کر ملوث ملزمان کا سراغ لگا کر گرفتار کرنے کا ٹاسک حوالہ کیا۔
اس دوران خصوصی ٹیم نے جدید سائنسی خطوط پر تفتیش جاری رکھتے ہوئے متعدد مشتبہ افراد کے ساتھ ساتھ مقتول کے عزیز و اقارب کو بھی شامل تفتیش کیا جبکہ شک گزرنے پر لیڈی پولیس کے ذریعے مقتول کی منگیتر سے بھی پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا۔
تفتیش کے دوران ملزمہ مسماۃ (ن) دختر قمر گل نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے منگیتر فرحان کو مبینہ آشنا بلال ولد ظریف کے ذریعے قتل کروانے کا اعتراف کر لیا جس پر ملزمہ کو مزید تفتیش کے لیے وومن پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا گیا جبکہ ملزمہ کی نشاندہی پر شریک ملزم بلال کی گرفتاری کے لیے اے ایس پی حیات آباد حسن جہانگیر کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جس کی گرفتاری جلد متوقع ہے۔
ایکسپریس کے مطابق چند روز قبل مقتول فرحان ولد ضیاء الدین کو اپنی شادی سے صرف ایک روز قبل ہی نامعلوم ملزمان نے نہایت بیدردی کے ساتھ فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا جبکہ فائرنگ سے اس کا خالہ زاد سفیان ولد عرفان بھی شدید زخمی ہوا تھا جس پر تھانہ پشتخرہ پولیس نے مدعی سفیان کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کی تھی۔
ایس ایس پی آپریشن ظہور بابر آفریدی نے قتل کے اندوہناک واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایس پی کینٹ محمد اشفاق کی سربراہی میں اے ایس پی حیات آباد حسن جہانگیر اور ایس ایچ او تھانہ پشتخرہ عبد اللہ جلال پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دے کر ملوث ملزمان کا سراغ لگا کر گرفتار کرنے کا ٹاسک حوالہ کیا۔
اس دوران خصوصی ٹیم نے جدید سائنسی خطوط پر تفتیش جاری رکھتے ہوئے متعدد مشتبہ افراد کے ساتھ ساتھ مقتول کے عزیز و اقارب کو بھی شامل تفتیش کیا جبکہ شک گزرنے پر لیڈی پولیس کے ذریعے مقتول کی منگیتر سے بھی پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا۔
تفتیش کے دوران ملزمہ مسماۃ (ن) دختر قمر گل نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے منگیتر فرحان کو مبینہ آشنا بلال ولد ظریف کے ذریعے قتل کروانے کا اعتراف کر لیا جس پر ملزمہ کو مزید تفتیش کے لیے وومن پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا گیا جبکہ ملزمہ کی نشاندہی پر شریک ملزم بلال کی گرفتاری کے لیے اے ایس پی حیات آباد حسن جہانگیر کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جس کی گرفتاری جلد متوقع ہے۔